بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی راستوں کی وزارت

جناب سربانند سونووال نے کہا کہ حکومت 5000 کلو میٹر کی آبی گزرگاہوں کے ساتھ مشرقی گرڈ تیار کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے


گرڈ کی تعمیرجنوبی ایشیا اورمشرقی جنوبی ایشیا کے ساتھ علاقائی رابطہ اور تجارت کو فروغ دینے کے لئے ہے :جناب سونووال

Posted On: 29 MAR 2023 6:07PM by PIB Delhi

بندرگاہوں ، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت اور آیوش کے مرکزی وزیر جناب سربانند سونووال نے کہا کہ حکومت 5000 کلو میٹر کی آبی گزرگاہوں کے ساتھ مشرقی گرڈ تیار کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔  جناب سونووال آج نئی دہلی میں پی ایچ ڈی سی سی آئی ، انڈسٹری چیمبر کے ذریعہ منعقد دوسرے ان لینڈ و اٹر ویز سمٹ سے خطاب کررہے تھے۔

جناب سونووال نے کہا ، ‘‘ وزیراعظم جناب نریندر مودی جی کی متحرک قیادت میں مرکزی حکومت 5000 کلو میٹر سے زیادہ کی آبی گزرگاہوں کے ساتھ مشرقی گرڈ تیار کرنے کی سمت میں  بڑے پیمانے پر کام کررہی ہے ۔ ہمیں قومی آبی گزرگاہ 1-گنگاندی پر کئے گئے کاموں کے نتائج سے بہت حوصلہ ملا ہے ۔ مشرقی ہندوستان میں ندیوں کے بڑے مجموعہ کو ذہن میں رکھتے ہوئے، جس میں کچھ بین الاقوامی راستوں کے ساتھ ساتھ 4 اہم آبی گزرگاہ بھی شامل ہیں ، ہم اس گرڈ کے ذریعہ 5000 کلومیٹر کی آبی گزرگاہوں وا لی اس وسیع صلاحیت کو تیار کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔ اس گرڈ کی تعمیر سے نہ صرف علاقائی رابطے کو فروغ حاصل ہوگا اور ترقی میں تیزی آئے گی بلکہ یہ بی بی آئی این ممالک ( بنگلہ دیش، بھوٹان، بھارت ، نیپال) میں شمالی ہندوستان کی تجارت کو مزید مضبوطی عطا کرے گا ۔ یہ میانمار ، تھائی لینڈ، ملیشیا اور سنگاپور جیسے ممالک کے ساتھ تجارتی صلاحیت کو مزید آگےبڑھائے گا۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی قیادت میں ہم ہندستان کے شمالی خطہ کی اقتصادی ترقی کے لئے تجارت کے ان بے پناہ امکانات کا پتہ لگانا چاہتے ہیں ۔’’

پی ایچ ڈی سی سی آئی کے ذریعہ منعقد دوسرے ان لینڈ واٹر ویز سمٹ کاموضوع ‘‘بین زمینی آبی گزرگاہوں کی صلاحیت کااستعمال: ترقی ، تجارت اور خوشحالی کو فروغ’’ ہے۔ یہ چوٹی کانفرنس صنعت کاروں کے ساتھ ساتھ حکومت ، متعلقہ گروپ ، کاروباریو ں سمیت مختلف متعلقین کے ذریعہ علاقائی  اقتصادی رابطہ اور پائیدار ترقی کے لئے بین زمینی آبی گزرگاہوں کی صلاحیت کا پتہ لگانے والا ایک پلیٹ فارم ہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003KI6H.jpg

مرکزی وزیر نے کہا، ‘‘این ڈبلیو -1 (گنگا)، این ڈبلیو -2 (برہم پتر) اور این ڈبلیو -16 (براک) کے درمیان غیر مزاحم رابطہ کے ساتھ حکومت ہند بنگلہ دیش کے توسط سے ہندوستان کے شمال مشرق کو بقیہ ہندوستان سے  جوڑنے والے  3500 کلو میٹر کے اقتصادی گلیارے کے ذریعہ مواقع پیدا کرنے کا خواہاں ہے۔ یہ ہندوستان میں  تیار کردہ ملٹی موڈل رابطہ کے ذریعہ بین الاقوامی تجارتی راستوں پر بھوٹان اور نیپال کو بنگلہ دیش سے جوڑے گا ۔ جس طرح ہندوستان میانمار میں ستوے بندرگاہ تیار کررہا ہے  اسی طرح علاقائی اقتصادی رابطہ ، تعاون اور توسیع کو  بی بی آئی این – بمس ٹیک- آسیان ممالک کے درمیان بہتر طریقے سے چلایا جاسکتا ہے ۔ وزیراعظم جناب نریندر مودی کی  دوراندیش قیادت میں ہم اس علاقے میں  بین زمینی  آبی گزرگاہوں کےلئے مستحکم اور لمبا نٹ ورک تیار کرنے کی سمت میں کام کررہے ہیں جس سے مستقبل میں   آمد ورفت کا تیار راستہ مہیا کرایا جاسکے ۔ یہ سستا ، پائیدار اور اعلی ہے۔ اس پروجیکٹ سے اس علاقے کے 600 ملین سے زیادہ لوگوں کو فائدہ ہوگا کیوں کہ یہ اس علاقے میں اقتصادی ترقی ، بازار تک رسائی اور روزگار پیدا کرنے کے لئے ترقی کے نئے انجن، شمالی ہندوستان کو ترغیب دےسکتا ہے۔’’

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004DCP2.jpg

شمالی ہندوستان کی ترقی میں تیزی لانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے جناب سونووال نے کہا ، ‘‘مشرقی گرڈ 49 بلین ڈالر کی کثیر جہتی تجارتی صلاحیت کو ان لاک کرسکتا ہے  کیوں کہ حکومت شمالی ہندوستان کی ترقی کو تیز رفتار بنانے کےلئے پر عزم ہے ۔ وزیراعظم مودی نے ہمیشہ شمال مشرقی ہندوستان کے سماجی و اقتصادی پہلوؤں کو جدید اوربہتر بنانے پر خصوصی توجہ دی ہے ۔یہ گرڈ شمال مشرقی ہندوستان کو ملک کی ترقی کانیا انجن بنانے کے ہمارے وزیراعظم کے نقطہ نظر کو  شرمندہ تعبیر کرے گا ۔ یہ علاقہ دنیا کے سب سے کم مربوط علاقوں میں سے ایک ہے اور سرکار ٹیرف اور غیر ٹیرف رکاوٹوں، ٹرانزٹ کے ضوابط اور ایسے کئی تکنیکی رکاوٹوں کو آسان بنانے کے لئے سبھی متعلقین کے ساتھ کام کرکے اس میں تبدیلی لانے کا خواہاں ہے۔ مالی فائدہ کے علاوہ یہ گرڈ اس علاقے کو بین الاقوامی تجارتی راستو ں پر رسائی فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ماحولیات کے موافق نقل وحمل کے لئے گرین ہائیڈروجن ، بجلی، ایل این جی  وغیرہ کے ذریعہ لچک داری بھی فراہم کرے گا۔ مجھے امید ہے کہ بین زمینی آبی گزرگاہوں پر منعقد یہ چوٹی کانفرنس وزیراعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ تصور کردہ ‘سب کاساتھ ، سب کا وکاس، سب کا وشواس، سب کا پریاس’ کے جذبہ کےساتھ پورے خطے کی ترقی کرنے کے لئے ایک گہری اور مستقل حکمت عملی تیار کرنے کی راہ ہموار کرے گا۔’’

اس پروگرام میں سنجے بندوپادھیائے، آئی اے ایس،  چیئرمین، ان لینڈ و اٹر ویز اتھارٹی آف  انڈیا؛ آرلکشمنن ، آئی اے ایس، جوائنٹ سکریٹری (ایڈمنسٹریشن، پارلیمنٹ اور ڈی جی  ایل ایل )، بندرگاہوں ،  جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کی وزارت ؛ ساکیت ڈالمیا، صدر پی ایچ ڈی سی سی آئی ؛ سندیپ وادھوا، چیئر، گتی شکتی ڈیولپمنٹ فورم؛ اشوک گپتا ، کوچیئر،  گتی شکتی ڈیولپمنٹ فورم؛ کرنل سوربھ سانیال، سی سی ای او اور سکریٹری جنرل ، پی ایچ ڈی سی سی آئی سمیت صنعتی دنیا کے دیگر اہم ممبران ، پالیسی حامی، صنعت کار ، کاروباری اور دیگر اہم شخصیات شامل ہوئیں۔

*******

ش ح۔  ق ت۔ ف ر

U. No. 4979



(Release ID: 1923034) Visitor Counter : 85


Read this release in: English , Hindi