امور داخلہ کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

امورداخلہ اورامداد باہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج مغربی بنگال کے کولکاتا میں گرودیو رابندر ناتھ ٹیگور کے یوم پیدائش کی تقریبات میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی


رابندر ناتھ کی 162 ویں جینتی ان لوگوں کے لیے ایک بڑا دن ہے جو نہ صرف بنگال یا ہندوستان بلکہ پوری دنیا میں آزاد فکر اور فن کا احترام کرتے ہیں

کوی گرو حقیقی معنوں میں ایک عالمی شخصیت تھے اور انہوں نے نہ صرف ہندوستان میں بلکہ عالمی سطح پر مختلف شعبوں میں اپناتعاون پیش کیا

کوی گرو دنیا میں ہندوستانی فن کے اظہار کا سب سے بڑا ذریعہ تھے، وہ نوبل انعام جیتنے والے پہلے ہندوستانی تھے، اور ان کے سر یہ اعزاز بھی جاتا ہے کہ وہ دو ممالک کے قومی ترانے کے مصنف تھے

کوی گرو نے بہت سے شعبوں میں لوگوں کو متاثر کیا، جناب شاہ نے کہا کہ شانتی نکیتن قائم کرکے، کوی گرو نے تعلیم کو ایک نئی جہت فراہم کی اور تعلیم کے میدان میں بیش بہا خدمات پیش کیں

گرودیو نے ہمیشہ اپنی مادری زبان میں تعلیم پر بہت زور دیا، اور وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی رہنمائی میں تیار کی گئی نئی تعلیمی پالیسی نے گرودیو کے خیالات سے متاثر ہوکر مادری زبان میں تعلیم پر زور دیا ہے

گرودیو کا خیال تھا کہ غیر ملکی تعلیم اور یونیورسٹیوں کی تعریف کرنا ہمارے تعلیمی نظام کا مقصد نہیں ہونا چاہیے

شانتی نکیتن میں کیے گئے تعلیمی تجربات پوری دنیا کے ماہرین تعلیم کے لیے مثالی ہیں اور پوری دنیا کے لیے تعلیم کے ایک نئے وژن کو ظاہر کرتے ہیں

کوی گرو رابندر ناتھ ٹیگور نے دنیا کو ہندوستان اور اس کی روح سے متعارف کرایا

گرودیو اور ادب ایک دوسرے کے مترادف ہیں، اور انہوں نے زندگی بھر ادب کے ہر شعبے میں تخلیقی تعاون کیا

لوگ گرودیو کو ایک شاعر اور ماہر تعلیم کے طور پر پہچانتے ہیں، لیکن انہوں نے کوآپریٹو سیکٹر میں بھی بہت بڑا حصہ ڈالا

گرودیو نے تحریک آزادی میں کافی اہم رول ادا کیا اور ان کے خیالات کا پوری تحریک پر گہرا اثر پڑا

گرودیو نے جلیانوالہ باغ واقعہ کی بھی کھل کر مخالفت کی

سیاست، سماجی زندگی، فن اور حب الوطنی کے لیے گرودیو کی آزادانہ سوچ اس قسم کی تنگ نظری کے برعکس ہے جو آج ہم سیاست میں دیکھتے ہیں

گرودیو کے خیالات آج بھی متعلقہ اور متاثر کن ہیں اور وہ پوری دنیا کے لیے بیش قیمتی ہیں

Posted On: 09 MAY 2023 10:34PM by PIB Delhi

امور داخلہ اور امدادباہمی کے مرکزی وزیر جناب امت شاہ نے آج کولکاتا، مغربی بنگال میں گرودیو رابندر ناتھ ٹیگور کے یوم پیدائش کی تقریبات میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔

جناب امت شاہ نے اپنے خطاب میں کہا کہ 162 ویں رابندر جینتی ان لوگوں کے لیے ایک بڑا دن ہے جو نہ صرف بنگال یا ہندوستان بلکہ پوری دنیا میں آزاد فکر اور فن کا احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایسی عظیم شخصیت کا یوم پیدائش منا رہے ہیں  جن کے لئے ‘مہامانو’(عظیم انسان) جیسا لفظ بھی کم پڑ جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوی گرو حقیقی معنوں میں ایک عالمی شخصیت تھے اور انہوں نے نہ صرف ہندوستان میں بلکہ عالمی سطح پر مختلف شعبوں میں اپنا بیش قیمتی تعاون پیش کیا ۔ جناب شاہ نے کہا کہ گرودیو رابندر ناتھ ٹیگور واقعی ایک ہمہ جہتی شخصیت تھے اور انہوں نے زندگی بھر کئی شعبوں میں اہم رول ادا کیا۔

مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ ادب کا کوئی ایسا شعبہ نہیں ہے جس میں شاعر رابندر ناتھ ٹیگور نے اپنی چھاپ نہ چھوڑی ہو۔ انہوں نے نئی جہتیں بھی تخلیق کیں اور مختلف شعبوں میں ہاتھ آزمایا۔ انہوں نے کہا کہ کوی گرو تحریک آزادی کے ہر رہنما کے لیے تحریک کا ذریعہ تھے۔ گرودیو رابندر ناتھ ٹیگور دنیا میں ہندوستانی فن کے اظہار کا سب سے بڑا ذریعہ تھے۔ وہ نوبل انعام جیتنے والے پہلے ہندوستانی تھے اور دو ملکوں کے قومی ترانے کے مصنف ہونے کا اعزاز بھی انہی کوجاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کوی گرو نے بہت سے شعبوں میں لوگوں کو متاثر کیا۔ جناب شاہ نے کہا کہ شانتی نکیتن قائم کرکے، کوی گرو نے تعلیم کو ایک نئی جہت فراہم کی اور تعلیم کے میدان میں بیش قیمتی خدمات انجام دیں۔ انہوں نے کہا کہ شانتی نکیتن کے ذریعے گرودیو رابندر ناتھ ٹیگور نے تعلیم کی وہ شکل قائم کی جو طلباء کی صلاحیتوں میں بے پناہ اضافہ کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ رابندر ناتھ ٹیگور نے برہمو سماج اور اپنشد کے پیغام کو سماج میں عام کرنے کے لیے بھی کام کیا۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ گرو رابندر ناتھ ٹیگور نے دنیا کو ہندوستان اور اس کی روح سے متعارف کرایا۔ انہوں نے کہا کہ کوی گرو کا گجرات اور ریاست کے ادب سے بھی گہرا تعلق تھا۔ جناب شاہ نے کہا کہ جہاں گرودیو نے گاندھی جی کو مہاتما کہہ کر عزت دی، وہیں گاندھی جی نے بھی انہیں گرودیو کہا اور اسی طرح عالمی سطح پر ان کی عزت کی جاتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیتا جی سبھاش چندر بوس کی زندگی پر گرودیو کے خیالات کی چھاپ نظر آتی ہے۔

امورداخلہ اورامداد باہمی کے مرکزی وزیر نے کہا کہ گرودیو رابندر ناتھ ٹیگور اور ادب ایک دوسرے کے مترادف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کوی گرو نے زندگی بھر ادب کے ہر شعبے میں تخلیقی تعاون کیا۔ انہوں نے کہا کہ گرودیو نے انفرادی آزادی بمقابلہ آزادی کے مسائل پر مباحثوں میں بھی جوش و خروش سے حصہ لیا اور انفرادی آزادی کے یورپی خیال کو مسترد کر دیا۔ جناب شاہ نے کہا کہ بہت سے لوگ گرودیو کو ایک شاعر اور ماہر تعلیم کے طور پر پہچانتے ہیں، لیکن انہوں نے کوآپریٹو سیکٹر میں بھی بہت بڑا تعاون کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب گرودیو رابندر ناتھ ٹیگور کو 1913 میں نوبل انعام ملا تو انہوں نے اپنے آبائی گاؤں پتیسر میں انعامی رقم زرعی کوآپریٹو بینک میں لگا کر ایک کوآپریٹو بینک قائم کیا۔ جناب شاہ نے کہا کہ گرودیو کی زندگی ان کے والد، خاندان اور ہندو روایات سے بہت متاثر تھی۔ گرودیو نے اپنی مادری زبان بنگالی کے فروغ پر بہت زور دیا اور ہندوستانی فلسفہ اور فکر پر زور ان کے فن پاروں میں واضح طور پر نظر آتا ہے۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ گرودیو رابندر ناتھ ٹیگور نے ہمیشہ اپنی مادری زبان میں تعلیم پر بہت زور دیا۔ اگر بچہ اپنی مادری زبان میں بات نہیں کر سکتا تو اس کی سوچنے اور تحقیق کرنے کی صلاحیت میں رکاوٹ آتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی رہنمائی میں تیار کی گئی نئی تعلیمی پالیسی نے گرودیو کے افکار سے تحریک لی ہے اور مادری زبان میں تعلیم پر زور دیا ہے۔ جناب شاہ نے کہا کہ تعلیم کے میدان کے بارے میں گرودیو کا یہ بنیادی خیال پوری دنیا میں مثالی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گرودیو کا ماننا تھا کہ غیر ملکی تعلیم اور یونیورسٹیوں کی تعریف کرنا ہمارے تعلیمی نظام کا مقصد نہیں ہونا چاہیے۔

امورداخلہ اورامداد باہی کےمرکزی وزیر نے کہا کہ شانتی نکیتن میں کئے گئے تعلیمی تجربات پوری دنیا کے ماہرین تعلیم کے لیے مثالی ہیں اور پوری دنیا کے لیے تعلیم کے ایک نئے وژن کو ظاہر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں تعلیم کے شعبے سے وابستہ تمام لوگوں کو شانتی نکیتن کے تجربے کو مضبوط بنانے اور عالمی سطح پر اس پر زور دینے کی ذمہ داری لینی چاہئے۔ جناب شاہ نے کہا کہ یونیورسٹی کو خیالات کے تبادلے کے لیے ایک فعال ذریعہ کے طور پر کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ گرودیو رابندر ناتھ ٹیگور نے تعلیم کے اس نئے نظریے کو پیش کیا جو روٹ لرننگ کے ذریعے تعلیم کی مخالفت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی میں گرودیو کا بہت بڑا حصہ تھا اور ان کے خیالات کا پوری تحریک پر گہرا اثر تھا۔ جناب شاہ نے کہا کہ گرودیو نے ہندوستان کی آزادی کی تمام کوششوں کی حمایت کی۔ بنگال کی تقسیم کی گرودیو کی مخالفت نے اس بات کو یقینی بنایا کہ تحریک ہندوستان کے کونے کونے تک پہنچ گئی۔

جناب امت شاہ نے کہا کہ گرودیو رابندر ناتھ ٹیگور نے بھی جلیانوالہ باغ واقعہ کی بھرپور مخالفت کی تھی اور اس وقت کے گورنر جنرل ہند کو خط لکھ کر نائٹ کا اعزاز واپس کر دیا تھا۔ جناب شاہ نے کہا کہ جب گرودیو کو نوبل انعام ملا تو بہت سے لوگ ایک ہندوستانی کے انعام جیتنے پر حیران رہ گئے۔ انہوں نے کہا کہ گرودیو کے خیالات آج بھی ہماری قوم کی رہنمائی کر رہے ہیں۔ سیاست، سماجی زندگی، فن اور حب الوطنی کے لیے گرودیو کی آزادانہ سوچ اس قسم کی تنگ نظری کے برعکس ہے جو ہم اب سیاست میں دیکھتے ہیں۔ جناب شاہ نے کہا کہ گرودیو کے خیالات آج بھی اتنے ہی متعلقہ اور متاثر کن ہیں اور ان کے خیالات ہندوستان اور پوری دنیا کے لیے سرمایہ ہیں۔

*******

 

 

ش ح۔  ق ت۔ ف ر

U. No. 4976


(Release ID: 1923023) Visitor Counter : 178


Read this release in: English