ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت

جناب اتل کمار تیواری نے  دہلی یونیورسٹی کے زیر اہتمام '100 دن کے ہنر میلے' کے اختتامی اجلاس سے خطاب کیا


تقریب کے دوران 90 مختلف اداروں کے 400 سے زیادہ شرکاء کو تربیت دی گئی

جبکہ ہم دہلی یونیورسٹی کی صد سالہ تقریب منا رہے ہیں، ہمیں ایک جامع مہارت کے ماحول کے اہم اجزاء کے طور پر اپ سکلنگ اور ری اسکلنگ کو اپنانا جاری رکھنا چاہیے: جناب  اتل کمار تیواری

Posted On: 09 MAY 2023 6:51PM by PIB Delhi

جناب اتل کمار تیواری، سکریٹری، اسکل ڈیولپمنٹ اور انٹرپرینیورشپ(ایم ایس ڈی ای) نے آج دہلی یونیورسٹی میں 100 روزہ کوشل مہوتسو کی اختتامی تقریب سے خطاب کیا۔ انہوں نے تقریب میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔ تعلیم اور بااختیار بنانے کے 100 شاندار سالوں کے موقع پر اپنے صد سالہ سال کا جشن مناتے ہوئے، دہلی یونیورسٹی کے دو ادارے - سینٹر فار ریسرچ ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ انوویشن (سی آئی آئی ڈی آر ای ٹی)اور دہلی اسکول آف اسکل انہانسمنٹ اینڈ انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ .(ڈی ایس ایس ای ای ڈی)  '100 روزہ کوشل مہوتسو' کی اختتامی تقریب کو منانے کے لیے اکٹھے ہوئے۔ اس فیسٹیول کے دوران ملک بھر کے 90 مختلف اداروں اور کورسز کے 400 سے زائد شرکاء کو تربیت دی گئی اور اپ گریڈ کیا گیا ہے۔

اسکل انڈیا مشن کے مقصد کے ساتھ ملک کے نوجوانوں کو ان کی ملازمت کو بڑھانے اور متعلقہ شعبوں میں پیداواری صلاحیت کو بہتر بنانے کے لیے مناسب ہنر سے بااختیار بنانے کے مقصد کے ساتھ، یہ میلہ 17 دسمبر 2022 کو دہلی یونیورسٹی کے جنوبی کیمپس میں شروع ہوا۔ اس نے نہ صرف ایک ماحولیاتی نظام بنایا ہے جو سیکھنے کی حوصلہ افزائی کرتا ہے، بلکہ طلباء، تربیت دہندگان، اکیڈمی، صنعت اور سہولت کاروں کو اکٹھا کرکے تعاون اور نیٹ ورکنگ کے لیے ایک پلیٹ فارم بھی فراہم کیا ہے۔

100 روزہ کوشل مہوتسو نے "بیونڈ کلاس روم لرننگ" کی تاثیر کو قائم کیا ہے، جو اپنے آغاز سے ہی سی آئی آئی ڈی آر ای ٹی کا نصب العین رہا ہے۔ ان 100 دنوں میں مائکرو بایولوجی میں بنیادی تکنیک، جینومکس کی تکنیک، حیاتیات کے لیے پائیتھن اور اس کا عملی نقطہ نظر، این جی ایس اور جینومک ڈیٹا سائنس اور پیٹنٹ کے ذریعے نئے علم کا بحیثیت دانشورانہ ملکیت کا تجزیہ اور تحفظ جیسے موضوعات پر 13 تربیتی ورکشاپس کا انعقاد کیا گیا۔ طلباء، محققین، اساتذہ اور سائنسدانوں کی مہارت کی نشوونما کے لیے مختلف مضامین اور سیکھنے کی سطح پر مبنی اپنی مرضی کے مطابق کورسز بنائے گئے۔ مزید برآں، نظریاتی بائیوٹیک ریسرچ، پروسیس اور پروڈکٹ ڈویلپمنٹ میں استعمال کی جانے والی جدید تکنیکوں پر ورکشاپس/فیکلٹی ڈویلپمنٹ پروگرام (آن لائن) کا انعقاد کیا گیا۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے ایم ایس ڈی ای کے سکریٹری جناب اتل کمار تیواری نے کہا کہ ہنر مندی، ری اسکلنگ اور اپ اسکلنگ کے اقدامات ہندوستان کے نوجوانوں کی ترقی اور ملک کی مجموعی ترقی کے لیے اہم ہیں۔ انہوں نے دہلی یونیورسٹی، سی آئی آئی ڈی آر ای ٹی اور ڈی ایس ایس ای ای ڈی کو ایک ایسے ماحولیاتی نظام کی تعمیر کی طرف قدم اٹھانے پر مبارکباد دی جو سیکھنے، تعاون اور نیٹ ورکنگ کو فروغ دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کورسز کے ذریعے حاصل کردہ طریقوں اور تکنیکوں کی نمائش سے نہ صرف روزگار میں اضافہ ہوگا بلکہ جدت طرازی اور انٹرپرینیورشپ کی بھی حوصلہ افزائی کی جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ جبکہ ہم دہلی یونیورسٹی کی صد سالہ تقریب منا رہے ہیں، تو ہمیں اپنے نوجوانوں کو وسیع تر سماجی و اقتصادی تبدیلی کے لیے تیار کرتے ہوئے مجموعی ہنر مندی کے ماحول کے اہم اجزاء کے طور پر اپ اسکلنگ اور ری اسکلنگ کو جاری رکھنا چاہیے۔

سی آئی آئی ڈی آر ای ٹی کی ڈائریکٹر پروفیسر امیتا گپتا نے کہا کہ کلاس روم موڈ سے آگے ہینڈ آن ورکشاپس کے ذریعے نوجوانوں کو بااختیار بنانے سے تعلیم میں انسانی اقدار میں اضافہ ہوگا، جس سے ۰روزگار کے بہتر مواقع پیدا ہوں گے اور وہ اختراعی اور انٹرپرینیورشپ کی طرف بھی لے جائیں گے۔ ہنر مندی صرف روزگار کا ذریعہ نہیں ہے، بلکہ ہنر مندی ٹیکنالوجی کی تخلیق اور خود انحصاری کا گیٹ وے بھی ہے۔

ڈی ایس ایس ای ای ڈی کے ڈائریکٹر (آنر) پروفیسر۔ وی کے چودھری نے کہا کہ 100 روزہ کوشل مہوتسو ایک مثال ہے جسے دوسرے مضامین میں بھی نقل کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہنر ہر سطح پر تعلیمی نصاب کا ایک موروثی اور لازمی حصہ بن جائے۔

************

ش ح۔   ش ت۔ج

Uno-4958



(Release ID: 1922965) Visitor Counter : 125


Read this release in: English , Hindi