سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سوشل ڈیفنس، دوارکا، نئی دہلی میں 4 مئی 2023 کو معذور لوگوں کی مہارت کی ترقی کے لیے نیشنل ایکشن پلان (نیپ) کے تحت قومی سطح کے ذمہ داران کی مشاورت

Posted On: 08 MAY 2023 8:17PM by PIB Delhi

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001N3ZE.jpg

سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت کے معذور لوگوں کو بااختیار بنانے کے محکمے  نے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سوشل ڈیفنس واقع دوارکا، نئی دہلی میں 4 مئی 2023 کو معذور افراد کی مہارت کی ترقی کے لیے نیشنل ایکشن پلان (نیپ) کے تحت  قومی سطح پر ذمہ داران کی مشاورت کا اہتمام کیا۔ اس مشاورت کا بنیادی مقصد ذمہ داران سے ان کے تجربات کی بنیاد پر نیپ اسکیم کے بارے میں حکمت سے بھر پور معلومات حاصل کرنا اور اس کے ساتھ ہی معذورین کو ہنر مند اور ان کے روزگار کے پائیدار ماڈل تیار کرنے کی خاطر  کثیر جہتی تعاون کو تشکیل دینا تھا۔

اس تقریب کی صدارت معذور لوگوں کو بااختیار بنانے کے محکمے کے سکریٹری جناب راجیش اگروال، آئی اے ایس نے کی اور تمام ہنر مندی اور روزگار کے ماحولیاتی نظام کے مندوبین بشمول ہنرمندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت کے جوائنٹ سکریٹری جناب کے کے دویدی، ڈی ای پی ڈبلیو ڈی کے جوائنٹ سکریٹری جناب راجیو شرما، وزارت محنت اور روزگار کے افسران، ڈی ای پی ڈبلیو ڈی کے ڈائریکٹر/ ڈپٹی سکریٹری، سیکٹر اسکل کونسلز کے سی ای او، این جی او کے بانی، کثیر اقوامی کمپنیوں کی قیادتیں، معروف صنعتوں کےنمائندے، ماہرینتعلیم، ویب تک رسائی کے ماہرین کی سوٹ قیادت کے علاوہ ایک درجن سے زائد معذور افراد نے مشاورت میں فعال طور پر شرکت کی۔

2016 سے نافذ ہونے والی نیپ اسکیم کی پیش رفت پر تفصیلی پریزنٹیشنز پیش کی گئیں۔یہاںیہ بھی بتایا گیا کہ 28 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں 100 ہزار سے زیادہ معذورین کو 134.75 کروڑ روپے کے فنڈ کے ساتھ تربیت دی گئی ہے۔ہنر کی تربیت مختصر مدت کے تربیتی کورسز میں 3 ماہ کے لیے کی جاتی ہے جن کا تعلق منجملہ اور چیزوں کے کسٹمر ریلیشن شپ مینجمنٹ، بیوٹی تھراپسٹ، ڈیری فارمر، ہینڈ ایمبرائیڈر، ڈومیسٹک ڈیٹا انٹری آپریٹر، اچار بنانے والے ٹیکنیشن، سیلف ایمپلائیڈ ٹیلر کے 311 کورسیز سے ہوتا ہے۔

2.jpg

سکریٹری، ڈی ای پی ڈبلیو ڈی نے کلیدی خطبے میں مشاورت کو تمام ذمہ داران کے لیے ایک حساس ورکشاپ قرار دیا جس کا مقصد معذورین کی بنیادی حقیقتوں کو سمجھنا ہے۔ اس میں مناسب اصطلاحات کا استعمال کرنے کے ساتھ ساتھ معذور لوگوں کے ہنر مندی کے سفر کو تفصیل سے سمجھانا بھی شامل ہے۔ ہنر مندی کی تربیت کے سلسلے میں سیکٹر اسکل کونسلز کے تعاون اور ہنر مندی کے فروغ اور صنعت کاری کی وزارت کو ہم آہنگ کرنے کو اجاگر کیا گیا۔ علاوہ ازیں نئی تعلیمی پالیسی مجریہ 2020 کے مطابق خصوصی اسکولوں کی شمولیت اور پیشہ ورانہ تعلیم، انفرادی تعلیم/تشخیصی منصوبے وغیرہ کے انضمام کی بھی تجویز رکھی گئی۔ اسی کے ساتھ اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ آجرین اور کمپنیاں معذور لوگوں کو ان کی قابلیت کی بنیاد پر دیکھیں کسی خیراتی جذبے سے نہیں۔ مختلف تحقیقیمطالعات کا حوالہ دیتے ہوئے ڈی ای پی ڈبلیو ڈی کے سکریٹری  نےیہ بھی نشاندہی کی کہ معذور لوگوں میں ٹھنڈے دلو دماغ سے کام کرنے کی صلاحیت زیادہ ہو سکتی ہے، اس طرح وہ ان شعبوں میں سبقت لے جا سکتے ہیں جہاں غیر معذور لوگوں کو جدوجہد کرنا پڑ سکتی ہے۔ معذوریوں کے حوالے سے جن کے لیے معقول رہائش کی ضرورت ہوتی ہے ڈی ای پی ڈبلیو ڈی کے سیکرٹری نے نوٹ کیا کہ معقول رہائش کی لاگت عمارت کی لاگت میں 1 فی صد سے زیادہ نہیں ہے اور اس طرح مثال کے طور پر خون کی خرابی میں مبتلا شخص کے لیے معقول رہائش کو دیگر معذوریوں کے ساتھ کسی بھی کمپنی کی خدمات حاصل کرنے کی پالیسیوں میں بہت آسانی سے ضم کیا جا سکتا ہے۔ آخر میں سیلف ایمپلائمنٹ کے تحت ہنر مندی کی تربیت کے حوالے سے زیادہ سے زیادہ معذور لوگوں کو شامل کرنے کے لیے صنعت کاری اور اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے لیے مینٹرشپ کے لیے ماڈل تیار کرنے کی سفارش کی گئی۔

100 سے زیادہ ذمہ داران نے اپنی منفرد مہارت کے ساتھ اسکلنگ اینڈ ایمپلائمنٹ ورکنگ گروپس کے تحت 06 گول میز مباحثوں میں حصہ لیا۔ ہر گروپ نے اپنے ماڈلز اور مختلف کثیر جہتی تعاون پیش کیے۔ قابل رسائی کام کی جگہوں اور  آجروں کے طریقوں کو سمجھنے پر پینل مباحثوں میں معذور لوگوں کو بھرتی کرنے والے کارپوریٹس کے سینئر رہنما شامل تھے۔ معذور لوگوں کے لیے مینٹرشپ فار انٹرپرینیورشپ، خود روزگار اور اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم پر بھی ایک پینل ڈسکشن کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں انٹرپرینیورشپ ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ آف انڈیا، نیشنل ایسوسی ایشن آف ڈس ایبلڈ انٹرپرینیورز، آئیڈیا سکشم کے سنئیر لیڈر اور آل انڈیا کنفیڈریشنز آف دی بلائنڈ کے پروفیسر انیجا کے سینئر لیڈر شامل تھے۔

3.jpg

یہ مشاورت معذور لوگوں کے لیے ایک منفرد موقع ثابت ہوئی۔ معذوروں کے اولمپکس کے فاتحین کے طور پر ناگالینڈ کے تربیتیافتہ افراد کے علاوہ دانشورانہ معذوری اور بصارت سے محرومی کا شکار شخص جو نیپ اسکیم کے تحت حصہ لینے والوں میں شامل تھا اور بہت سے لوگوں کو موقع فراہم کیا گیا کہ وہ موقع پر موجود  تمام ذمہ داران کو اپنی ہنر مندی اور روزگار کے سفر کی بابت آگاہ کریں۔ 'ہمارے بغیر ہمارے بارے میں کچھ نہیں' کے موٹو کے ساتھ محکمہ نے نہ صرف ہر پینل میں معذور لوگوں کی نمائندگی کو یقینی بنایا۔ بلکہ مختلف ورکنگ گروپس کی طرف سے تجویز کردہ حکمت عملیوں میں ان کی معلومات کو بھی شامل کیا۔ اس طرح یہ مشاورت پبلک پرائیویٹ اداروں کے درمیان کثیر الجہات تعاون کا آغاز ثابت ہوئی۔ جس سے معذور لوگوں کی ہنر مندی اور روزگار کے لیے پائیدار ماڈل تیار کر سکتا ہے۔ اور اس طرح معذور لوگوں کو معاشیطور پر بااختیار بنانے کا راستہ بنایا جا سکتا ہے۔

***

ش ح۔ ع س۔ ک ا



(Release ID: 1922638) Visitor Counter : 115


Read this release in: English , Hindi