کامرس اور صنعت کی وزارتہ
حکومت نےانڈ مان ونکوبار جزائر سمیت ملک بھر میں صنعتی ترقی کے لیے فعال ماحولیاتی نظام فراہم کیا ہے
Posted On:
29 MAR 2023 5:51PM by PIB Delhi
صنعتوں کا قیام اگرچہ ایک ریاستی کا موضوع ہے۔ تاہم، حکومت ہند صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمے(ڈی پی آئی آئی ٹی) اور دیگر مرکزی وزارتوں/محکموں کے ذریعے، کئی پالیسی اقدامات کے ذریعے انڈمان اور نکوبار جزائر سمیت ملک کی مجموعی صنعتی ترقی کے لیے ایک قابل عمل ماحولیاتی نظام فراہم کرتی ہے۔
انڈمان اور نکوبار جزائر سے صنعتوں کے قیام کی تجویز کے سلسلے میں کوئی مرکزی معلومات دستیاب نہیں ہے۔ تاہم، انڈمان اور نکوبار جزائر سمیت ملک میں صنعتوں کو فروغ دینے اور انہیں مضبوط کرنے کے لیے کی گئی کوششوں کے بارے میں مرکزی حکومت کے تحت وزارتوں سے جمع کردہ معلومات ذیل میں دی گئی ہیں:
ڈی پی آئی آئی ٹی کے سٹارٹ اپ انڈیا پہل کے تحت، یہ ایک سٹارٹ اپ کے کاروباری دور کے مختلف مراحل میں سرمایہ فراہم کرنے کی کوشش ہے۔ حکومت ہند اسٹارٹ اپس(ایف ایف ایس) اور اسٹارٹ اپ انڈیا سیڈ فنڈ اسکیم(ایاس آئی ایس ایف ایس) کے لیے فنڈز کے فنڈ کو نافذ کر رہی ہے۔ دونوں اسکیموں پر پورے ہندوستان کی بنیاد پر عمل درآمد کیاجاتا ہے ۔ سٹارٹ اپ انڈیا سیڈ فنڈ اسکیم(ایس آئی ایس ایف ایس) کو 2022-2021 سے شروع ہونے والی 4 سال کی مدت کے لیے منظور کیا گیا ہے جس کے لئے مختص کردہ رقم 945 کروڑ روپے ہے۔ اس اسکیم کا مقصدا سٹارٹ اپس کو تصور کے ثبوت، ابتدائی ڈویلپمنٹ، مصنوعات کے آزمائشی تجربے ، مارکیٹ میں داخلے اور کمرشلائزیشن کے لیے مالی مدد فراہم کرنا ہے۔ یہ اسکیم 1 اپریل 2021 سے لاگو کی گئی ہے۔ 28 فروری 2023 کو انڈمان اور نکوبار جزائر کے لیے ڈی پی آئی آئی ٹی کے ذریعہ تسلیم شدہ سال وار اسٹارٹ اپ کی تفصیل ذیل میں دی گئی ہے:
ریاست/ مرکز کے زیرانتظام علاقے
|
2020
|
2021
|
2022
|
2023
|
انڈ مان ونکوبار جزائر
|
5
|
13
|
9
|
4
|
ایک ضلع ایک پروڈکٹ (او ڈی او پی) اسکیم: مرکزی حکومت نے مختلف ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایک ضلع-ایک پروڈکٹ (او ڈی او پی) کی شروعات کی ہے۔ او ڈی او پی کو کسی بھی ضلع کی حقیقی صلاحیت کو محسوس کرنے، اس کی اقتصادی ترقی کو فروغ دینے، روزگار پیدا کرنے اور دیہی صنعت کاری کی طرف ایک تبدیلی کے قدم کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ انڈمان اور نکوبار جزائر کی مصنوعات جو او ڈی او پی کے تحت ضلعی تفصیلات کے ساتھ شامل ہیں ذیل میں درج ہیں:
نمبرشمار
|
ضلع کا نام
|
مصنوعات
|
-
|
نکوبار
|
ناریل اور اس سے تیار شدہ مصنوعات
|
-
|
شمالی اور وسطی انڈمان
|
ماہی گیری / سمندر سے حاصل ہونے والی مصنوعات
|
-
|
جنوبی انڈمان
|
سمندر سے حاصل ہونے والی مصنوعات
|
ریاستی حکومتوں کے ساتھ مشاورت سے، دسمبر 2014 میں ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں ایک جامع اصلاحاتی مشق شروع کی گئی۔ بزنس ریفارم ایکشن پلان(بی آر اے پی) کے تحت، ملک کی تمام ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو مقرر کردہ پیرامیٹرز پر ان کی طرف سے کی گئی اصلاحات کی بنیاد پر درجہ بند کیا جاتا ہے۔ بی آر اے پی اصلاحات کے شعبوں کا احاطہ کرتا ہے جیسے کہ انفارمیشن وزرڈ، سنگل ونڈو سسٹم، آن لائن بلڈنگ پرمیشن سسٹم، انسپکشن ریفارمز، لیبر ریفارمز وغیرہ۔
اب تک بی آر اے پی کے پانچ ایڈیشن (2015، 2016، 2017-18، 2019 اور 2020) مکمل ہو چکے ہیں اور اس کے مطابق ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔ بی آر اے پی ، 2022 کے لیے ایکشن پلان (یعنی چھٹا ایڈیشن) ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ساتھ اس کے نفاذ کے لیے شیئر کیا گیا تھا اور فی الحال اس پر کام جاری ہے۔ پچھلے کچھ برسوں کے دوران ، انڈمان اور نکوبار کی مرکز کےزیر انتظام علاقے کی انتظامیہ نے یوٹی میں کاروبار کرنے میں آسانی پیدا کرنے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں:
• انفارمیشن وزرڈ اور ڈیش بورڈ کے ساتھ آن لائن سسٹم لاگو کیے گئے ہیں تاکہ کاروباروں کو معلومات، منظوری اور کلیئرنس آن لائن حاصل کرنے میں مدد ملے۔
- بلوں کی ای-ادائیگی کے لیے آن لائن سسٹم، ٹیرف کے بارے میں معلومات ظاہر کرنا، منصوبہ بند بجلی کے انقطاع پر صارفین کو مطلع کرنا۔
- حکومت ہند انڈمان اور نکوبار جزائر میں بی آر اے پی 2022 پر عمل درآمد کرتے ہوئے تجارت، کاروبار اور صنعتوں کو فروغ دینے اور اس کی مجموعی ترقی کو بڑھانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
حکومت ہند کی طرف سے لوگوں، سامان اور خدمات کی نقل و حمل کے ایک موڈ سے دوسرے موڈ میں نقل و حمل کے لیے مربوط اور ہموار کنیکٹیویٹی فراہم کر کے ملٹی ماڈل کنیکٹیویٹی کی سہولت کے لیے بھی اقدامات کیے گئے ہیں۔ پی ایم گتی شکتی، ملٹی ماڈل کنیکٹیویٹی کے لیے ایک قومی ماسٹر پلان ہے۔ گتی شکتی - ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم - 16 وزارتوں بشمول ریلوے اور روڈ ویز کو مربوط منصوبہ بندی اور انفراسٹرکچر کنیکٹیویٹی پروجیکٹوں کے مربوط نفاذ کے لیے اکٹھا کرتا ہے۔
حکومت ہند نے ملک بھر کے صنعتی پارکوں کے انڈیا انڈسٹریل لینڈ بینک(آئی آئی ایل بی) کے ساتھ انضمام کا بھی آغاز کیا ہے، جو ایک جی آئی ایس کی مدد سے چلنے والا پلیٹ فارم ہے، جو ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر سرمایہ کاروں کو متعلقہ صنعتی پارکوں کی نمائش کی اجازت دے گا۔ انڈمان اور نکوبار جزائر میں واقع صنعتی پارکوں کی تفصیلات جو آئی آئی ایل بی میں ضم کر دی گئی ہیں ذیل میں دی گئی ہیں:
نمبرشمار
|
ضلع
|
پارک کانام
|
1
|
جنوبی انڈمان
|
صنعتی اسٹیٹ ڈالی گنج
|
2
|
شمالی اور وسطی انڈمان
|
صنعتی اسٹیٹ بکوتالا
|
3
|
نکوبارز
|
صنعتی اسٹیٹ کیمپ بیل بے جوگیندرنگر
|
4
|
جنوبی انڈمان
|
صنعتی اسٹیٹ گراچرما
|
5
|
جنوبی انڈمان
|
صنعتی اسٹیٹ ہٹ بے
|
6
|
جنوبی انڈمان
|
صنعتی اسٹیٹ میتھا کھاری
|
لکشدیپ اور انڈمان اور نکوبار جزائر انڈسٹریل ڈیولپمنٹ اسکیم (ایل اے این ڈی آئی ایس )، 2018 کو صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمے نے ۔ وزارت داخلہ کے زیر انتظام اسکیم کے لیے اسکیم اور بجٹ کے نفاذ کے ساتھ، کاروباری قواعد کے مختص کے مطابق مشتہر کیا تھا ۔ اسکیم کے تحت فوائد درج ذیل ہیں:
کریڈٹ تک رسائی کے لیے مرکزی سرمایہ کاری(سی سی آئی آئی اے سی)
مرکزی دلچسپی کی ترغیب (سی آئی آئی)
مرکزی جامع انشورنس ترغیب(سی سی آئی آئی)
گڈس اینڈ سروس ٹیکس (جی ایس ٹی) کی ادائیگی
انکم ٹیکس (آئی ٹی) کی ادائیگی
نقل و حمل کی ترغیب (ٹی آئی) ، اور
روزگار کی ترغیب (ای آئی)
مذکورہ اسکیم کو وقتاً فوقتاً 31.03.2023 تک بڑھایا گیا ہے۔ تاہم، آج تک کوئی یونٹ اس اسکیم کے تحت رجسٹریشن کے لیے کوالیفائی نہیں ہوا تھا۔
بہت چھوٹے ، چھوٹے اور اوسط درجے کی صنعتیں (ایم ایس ایم ای )کی وزارت، کھادی اور گاؤں کی صنعت کمیشن (کے وی آئی سی) کے ذریعے، انڈمان اور نکوبار جزائر سمیت ملک بھر میں غیر کاشت کاری شعبے میں نئے یونٹس کے قیام میں کاروباریوں کی مدد کے لیے وزیر اعظم کے روزگار پیدا کرنے کے پروگرام (پی ایم ای جی پی) کو نافذ کر رہی ہے۔ اس کا مقصد روایتی کاریگروں/دیہی اور شہری بے روزگار نوجوانوں کے لیے ان کی دہلیز پر روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہے۔
پی ایم ای جی پی کے تحت، عام زمرے کے مستفیدین دیہی علاقوں میں پروجیکٹ لاگت کا 25فیصد اور شہری علاقوں میں 15فیصدمارجن منی (ایم ایم) سبسڈی کا فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ خصوصی زمروں سے تعلق رکھنے والے استفادہ کنندگان جیسے درج فہرست ذات، درج فہرست قبائل، او بی سی، اقلیتیں، خواتین، سابق فوجی، جسمانی طور پر معذور، ٹرانس جینڈر، شمال مشرقی علاقہ، پہاڑی اور سرحدی علاقوں اور خواہش مند اضلاع سے تعلق رکھنے والے استفادہ کنندگان کے لیے، مارجن منی سبسڈی 35 فیصد ہے۔ دیہی علاقوں میں اور 25فیصد شہری علاقوں میں۔ منصوبے کی زیادہ سے زیادہ لاگت مینوفیکچرنگ سیکٹر میں 50 لاکھ روپے ہے اور سروس سیکٹر میں 20 لاکھ روپے ہے۔
سال 2019 -2018 سے، 1 کروڑ روپے تک کی دوسری مالی امداد کو، اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے موجودہ پی ایم ای جی پی / آر ای جی پی / ایم یو ڈی آر اے یونٹوں کی اپ گریڈیشن اور توسیع کے لیے 15فیصد(شمال مشرقی خطے اور پہاڑی علاقوں کے لیے 20فیصد) کی سبسڈی کے ساتھ متعارف کرایا گیا ہے۔
پی ایم ای جی پی کے تحت پچھلے 3 برسوں اور موجودہ سال کے دوران جزائر انڈمان اور نکوبار میں سرکاری مدد پانے والی اکائیوں، مارجن منی (ایم ایم) سبسڈی اور تخمینہ شدہ روزگار کی تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں:
سال
|
تقسیم کی گئی مارجن منی سبسڈی
(لاکھ روپے میں)
|
امداد یافتہ یونٹس
|
روزگار کی تخمینی فراہمی
|
2019-20
|
146.16
|
93
|
744
|
2020-21
|
186.12
|
155
|
1240
|
2021-22
|
238.69
|
162
|
1296
|
2022-23
28.03.2023) کے مطابق)
|
167.25
|
94
|
752
|
خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت انڈمان اور نکوبار جزائر سمیت ملک میں مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز کی اپ گریڈیشن کے لیے مالی، تکنیکی اور کاروباری مدد فراہم کرنے کے مقصد سے مرکزی طور پر اسپانسر شدہ ‘‘ پی ایم فارملائزیشن آف مائیکرو فوڈ پروسیسنگ انٹرپرائزز(پی ایم ایف ایم ای) اسکیم’’ کو ۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی حکومت شناخت شدہ ریاستی نوڈل ایجنسی کے ذریعے نافذ کر رہی ہے ۔
*************
ش ح ۔ س ب ۔ رض
U. No.4887
(Release ID: 1922500)
Visitor Counter : 117