سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت
نشے کی لت سے نجات دلانے کا پروگرام
سماجی انصاف اور تفویض اختیار کی وزارت نوجوانوں اور خواتین میں نشے کی لت کو روکنے کے لئے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے
Posted On:
28 MAR 2023 5:16PM by PIB Delhi
نشے کی مانگ کو کم کرنے کے لئے قومی ایکشن پلان مرکز کی ایک اسپانسر اسکیم ہے جو سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت کی جانب سے نافذ کی جارہی ہے۔ اس کے تحت ریاستی حکومتوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی انتظامیہ کو فراہم کی جاتی ہے تاکہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی جانب سے نشے کی مانگ کو کم کرنے کے لئے پروگرام چلائے جاسکیں اور تعلیمی اور بیداری مہم کے علاوہ منشیات سے چھٹکارا پانے والے لوگوں کو پیشہ وارانہ تربیت اور ذریعہ معاش میں مدد کی جاسکے۔ ان کی صلاحیت سازی اور ہنرمندی کو فروغ دیا جاسکے،بیداری مہم کے ذریعہ انھیں اس لعنت سے دور رکھا جاسکے۔نشے کے عادی لوگوں کے لئے مربوط بازآبادکاری کے سینٹرس چلانے اور ان کے رکھ رکھاؤکے لئے این جی اوز / وی او ایس کو مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔ بالغان میں نشے کے ابتدائی استعمال کو روکنے کے لئے کمیونٹی پر مبنی پیئر لیڈ انٹروینشن، آؤٹ ریچ اینڈ ڈراپ اِن سینٹرس (او ڈی آئی سی ) ڈی ایڈکشن سینٹرس اور گورنمنٹ اسپتالوں میں نشے کی لت کے علاج کی سہولیات کے لئے بھی مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔
نشہ کی لت کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے این اے پی ڈی ڈی آر اسکیم کے تحت سماجی انصاف اور تفویض اختیارات کی وزارت نوجوانوں اور خواتین میں نشے کی لت کے مسئلے سے نمٹنے کے لئے ایک ٹھوس اور مربوط کارروائی کررہی ہے۔ ان میں جو کارروائیاں شامل ہیں وہ حسب ذیل ہیں۔
(الف) 372 انتہائی حساس ضلعوں میں نشہ مکت بھارت ابھیان کا آغاز۔ اس کے تحت 8 ہزار سے زیادہ نوجوان والنٹئر س کے ذریعہ بڑے پیمانے پر کمیونٹی تک رسائی کا کام انجام دیا جارہا ہے۔9.58 کروڑ سےز یادہ لوگوں تک پہنچے ہیں ، ان میں 3.13 کروڑ سے زیادہ نوجوان 2.09 سے زیادہ کروڑ خواتین اور 3.14 لاکھ سے زیادہ تعلیمی ادارے شامل ہیں۔ نشہ مکت ابھیان کے لئے ان کی جانب سے سالانہ ایکشن پلان کے سب مشن پر نشان زد ضلع انتظامیہ کو 10 لاکھ روپے جاری کرنے کی گنجائش ہے۔
(ب) وزارت کی جانب سے نشہ کے عادی لوگوں کے لئے 340 مربوط بازآبادکاری مراکز کو تعاون دیا جاتا ہے۔ یہ آئی آر سی ایس نہ صرف منشیات کے شکار کے عادی لوگوں کے علاج کے لئےخدمات فراہم کرتے ہیں۔ بلکہ احتیاطی تدابیر بیداری مہم ، کونسلنگ ،ڈی ٹاکسیفکیشن ، ڈی ایڈکشن کی خدمات بھی دیتے ہیں۔ انھیں سماجی دھارے میں لانے کے لئے ان کی دیکھ بھال کرتے ہیں۔ وزارت خواتین اور بچوں کے لئے خصوصی نشہ سے پاک مرکز کو بھی تعاون فراہم کرتی ہے۔
(ج) وزارت کی جانب سے48 کمیونٹی پر مبنی پیر لیڈ انٹروینشن سینٹر(سی پی ایل آئی) کو مدد دی جاتی ہے۔ یہ سی پی آئی ایل ایس بچوں اور بالغوں پر توجہ دیتے ہیں ، اس کے تحت پیئر ایجوکیٹرس بے داری پیدا کرنے اور زندگی کی ہنرمندی کی سرگرمیوں کے لئے بچوں کو راغب کرتے ہیں۔
(د) وزارت کی جانب سے 71 آؤٹ ریچ اینڈ ڈراپ ان سینٹرس او ڈی آئی سیز کی مدد کی جاتی ہے۔ یہ اوڈی آئی سیز نشہ کا استعمال کرنے والوں کے لئے علاج اور بازآبادکاری کے لئے محفوظ جگہ فراہم کرتے ہیں۔ان کی اسکریننگ اور کونسلنگ کی جاتی ہے۔ اسکے بعد ان کے وارثین کے لئے بازآبادکاری کی خدمات اور نشہ کے عادی کے لوگوں کو علاج فراہم کیا جاتا ہے۔
(ح) وزارت کچھ سرکاری اسپتالوں میں 46 ایڈکشن ٹریٹمنٹ فیسلٹیز کے قیام میں مدد بھی دیتی ہے جو نئی دہلی کے ایمس کے ذریعہ نافذ کی جارہی ہیں۔
(خ) ڈی ایڈکشن کے لئے ایک ٹول فری ہیلپ لائن 1446 وزارت کی جانب سے قائم کیا جارہا ہے تاکہ اس ہیلپ لائن کے ذریعہ مدد کی خواہاں لوگوں کو فوری مدد اور ابتدائی کونسلنگ فراہم کی جاسکے۔
(س) وزارت اپنی خودمختار باڈی نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف سوشل ڈیفنس اور ایس سی ای آر ٹی ایس ، کیندریہ ودیالیہ سنگٹھن جیسی اشتراک کرنے والی دیگر ایجنسیوں کے ذریعہ طلبا اساتذہ اور والدین سمیت تمام فریقوں کے لئے حساس پیدا کرنے والے اجلاس اور مستقل بیداری پیداکرنے کے اجلاس کے لئے سہولت پیدا کرتی ہے۔ اس کے لئے جاری کی گئی اور مختص کی گئی وخرچ کئے گئے فنڈ کی تفصیلات کرناٹک سمیت ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کے اعتبار سے ضمیمہ ایک میں ہیں۔
اس پروگرام کے تحت مستفدین کی تفصیلات اور تعداد ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کے اعتبار سے ضمیمہ دو میں دی گئی ہے۔
منشیات کی لت سے نمٹنے کے لئے این اے پی ڈی ڈی آر اسکیم کے تحت سماجی انصاف وتفویض اختیارات کی وزارت نوجوانوں اور خواتین میں منشیات کے استعمال کی لت سے نمٹنے کے لئے ایک ٹھوس اور مربوط کارروائی کررہی ہے۔
وزارت نے نوجوانوں میں منشیات کی لت کے مضر اثرات کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے مقصد سے 272 نشان زد ضلعوں میں 15 اگست 2020 کو نشہ مکت بھارت ابھیان شروع کیا تھا۔ اس میں اعلیٰ تعلیمی اداروں ، یونیورسٹی کیمپس، اسکول اور کمیونٹی تک پہنچنے پر خاص توجہ دی گئی تھی اور کمیونٹی کو شامل کرنے اور ابھیان کی ملکیت پر بھی توجہ دی گئی تھی۔ حال ہی میں سو سے زیادہ ضلعوں کو این ایم بی اے کے اضلاع کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔
نشہ مکت بھارت ابھیان کے تحت کی گئیں اہم سرگرمیاں حسب ذیل ہیں۔
i۔ ابھیان کے حصے کے طورپران شراکتداروں جن میں خواتین ، بچے ، تعلیمی ادارے، سول سوسائٹی تنظیمیں وغیرہ شامل ہیں، پر خصوصی زور دیا گیا ہے۔ جو منشیات کے استعمال سے براہ راست یا بالواسطہ طور پر متاثر ہوئے ہیں ۔
ii۔ 8 ہزار سے زیادہ ماسٹر والنٹیئرس کو منتخب کیا گیا ہے اور انھیں تربیت بھی دی گئی ہے تاکہ وہ 372 نشان زد ابھان کی سرگرمیوں کی سربراہی کرسکیں۔
iii۔ اب تک مختلف سرگرمیوں کے ذریعہ 9.58 کروڑ سے زیادہ لوگوں تک رسائی کی گئی ہے۔
iv۔ ابھیان کی سرگرمیوں میں تین اعشاریہ تیرہ کروڑ نوجوانوں نے سرگرمی سے حصہ لیا ہے اور منشیات کے استعمال کے خلاف پیغام کو عام کیا ہے۔ تقریبا چار ہزار سے زیادہ یووا منڈل ، این وائی کے ایس اور این ایس ایس رضاکار اور یوتھ کلبس بھی اس ابھیان میں شریک ہوئے ہیں۔
v۔ 2.09 کروڑ سے زیادہ خواتین کا تعاون بھی اس میں شامل رہا ہے۔ جو آنگن واڑی اور آشا ورکروں ، اے این ایم ایس ، مہیلا منڈلوں اور خواتین ایس ایچ جیز کے ذریعہ ایک بڑی کمیونٹی تک پہنچنے میں کامیاب رہی ہیں۔
iv۔اب تک ملک بھر میں 3.14 لاکھ سے زیادہ تعلیمی اداروں نے ابھیان کے تحت نشہ کے استعمال کو روکنے پر طلبا نوجوانوں کے ساتھ سرگرمیاں انجام دی ہیں۔
vii ۔ابھیان آن لائن کے پیغام کو پھیلانے کے لئے سوشل میڈیا کا موثر طور پر استعمال کیا گیا ہے۔ اور اس کے لئے فیس بک ، ٹوئٹر اور انسٹا گرام کا استعمال کیا گیا ہے اور اس سلسلے میں روزانہ اپ ڈیٹ کے ذریعہ لوگوں کو نشہ کے خلاف آگاہ کیا گیا ہے۔
viii۔ایک اینڈرائڈایپلی کیشن تیار کیا گیا ہےتاکہ اضلاع اور ماسٹر والنٹیئرس کے ذریعہ حقیقی بنیاد پر ہونے والی سرگرمیوں کے ڈاٹا تیار کرسکیں۔ یہ ایپ گوگل پلے اسٹور پر ڈالا گیا ہے۔
ix۔ابھیان ،اس کے مقاصد اور اضلاع کی کوششوں کے بارے میں ایک مختصر فلم بھی بنائی گئی ہے اور اس اسے سوشل میڈیا پر جاری کیا گیا ہے۔
x۔نشہ مکتی بھارت ابھیان ویب سائٹ کا بھی آغاز کیا گیا ہے جو نشے کے استعمال کے معاملے کو سمجھنے کے لئے ڈیش بورڈس اور مختلف وسائل کے ذریعہ فیلڈ سرگرمیوں کے بارے میں بروقت معلومات فراہم کرتی ہے۔
ضمیمہ ایک
کرناٹک سمیت ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کےاعتبار سے جاری کئے گئے اور مختص کئے گئے فنڈز کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔
|
این اے پی ڈی ڈی آر کے تحت این جی اوز/وی اوز /ایس اے پی کو جاری کئے گئے فنڈ
(رقم کروڑوں میں)
|
|
2020-21
|
2021-22
|
2022-23
|
ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نام
|
این جی اوز /وی اوز کے لئے جاری کئے گئے گنڈ
|
ایس اے پی کو جاری کیا گیا فنڈ
|
این جی اوز /وی اوز کو جاری کئے گئے فنڈ
|
این جی اوز /وی او ایس کو جاری کئے گئے فنڈ
|
آندھرا پردیش
|
3.94
|
3.71
|
3.12
|
3.39
|
انڈمان اینڈ نیکوبار جزائر
|
0
|
0
|
0
|
0
|
اروناچل پردیش
|
0
|
0
|
0
|
0.04
|
آسام
|
6.69
|
0
|
5.24
|
3.68
|
بہار
|
3.97
|
0
|
2.05
|
1.83
|
چنڈی گڑھ
|
0.16
|
0
|
0.27
|
0
|
چھتیس گڑھ
|
0.88
|
0
|
0.86
|
1.29
|
دادراور ناگرحویلی
|
0
|
0
|
0
|
0
|
دمن اینڈ دیو
|
0.18
|
0
|
0.2
|
0.19
|
دہلی
|
3.92
|
0
|
4.37
|
3.06
|
گوا
|
0
|
0
|
0
|
0
|
گجرات
|
1.7
|
0
|
2.35
|
1.87
|
ہریانہ
|
2.47
|
0
|
1.98
|
1.80
|
ہماچل پردیش
|
0.4
|
0
|
1.29
|
0.90
|
جموں وکشمیر
|
0.84
|
0
|
0.46
|
0.75
|
جھارکھنڈ
|
0.39
|
0
|
0.19
|
0.23
|
کرناٹک
|
9.22
|
0
|
7.67
|
9.00
|
کیرلہ
|
5.96
|
0
|
3.62
|
2.61
|
لداخ
|
0
|
0
|
0
|
0
|
لکشدیپ
|
0
|
0
|
0
|
0
|
مدھیہ پردیش
|
4.8
|
0
|
2.84
|
2.88
|
مہاراشٹر
|
17.9
|
0
|
8.77
|
9.29
|
منی پور
|
6.34
|
0
|
7.2
|
7.63
|
میگھالیہ
|
0.12
|
0
|
0
|
0.18
|
میزورم
|
2.17
|
0
|
1.95
|
2.02
|
ناگالینڈ
|
1.4
|
0
|
1.97
|
1.16
|
اڑیشہ
|
10.66
|
0
|
10.07
|
8.34
|
پڈوچیری
|
0.66
|
0
|
0.22
|
0.35
|
پنجاب
|
1.55
|
0
|
1.08
|
0.71
|
راجستھان
|
6.59
|
0
|
3.74
|
4.04
|
سکم
|
0.42
|
0
|
0.46
|
0.19
|
تمل ناڈو
|
5.66
|
0
|
4.95
|
4.92
|
تلنگانہ
|
2.45
|
0
|
2.32
|
2.31
|
تریپورہ
|
0.08
|
0
|
0.08
|
0.14
|
اتراکھنڈ
|
0.39
|
0
|
1.28
|
1.54
|
مغربی بنگال
|
2.14
|
0
|
2.43
|
2.11
|
اترپردیش
|
10.49
|
0
|
6.09
|
4.75
|
دیگر
|
31.1
|
0
|
1.81
|
3.19
|
کل
|
145.6
|
3.71
|
90.93
|
86.39
|
ضمیمہ۔ 2
نمبر شمار
|
ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے نام
|
2020-21
|
2021-22
|
2022-23
(تاریخ کے مطابق
|
-
|
آندھراپردیش
|
6878
|
18658
|
11768
|
-
|
انڈمان اینڈ نیکوبار جزائر
|
0
|
0
|
0
|
-
|
اروناچل پردیش
|
345
|
30
|
5
|
-
|
آسام
|
15995
|
26984
|
15461
|
-
|
بہار
|
1414
|
1583
|
932
|
-
|
چنڈی گڑھ
|
842
|
1007
|
812
|
-
|
چھتیس گڑھ
|
6058
|
16580
|
11901
|
-
|
دادراور ناگر حویلی
|
0
|
0
|
0
|
-
|
دمن اور دیو
|
165
|
160
|
71
|
-
|
دہلی
|
12993
|
18549
|
15033
|
-
|
گوا
|
0
|
3
|
2
|
-
|
گجرات
|
1289
|
1571
|
907
|
-
|
ہریانہ
|
5692
|
7352
|
4364
|
-
|
ہماچل پردیش
|
727
|
12665
|
2018
|
-
|
جموں وکشمیر
|
1509
|
4365
|
3101
|
-
|
جھارکھنڈ
|
170
|
195
|
130
|
-
|
کرناٹک
|
7153
|
7206
|
3443
|
-
|
کیرالہ
|
4239
|
4746
|
2461
|
-
|
لداخ
|
0
|
0
|
0
|
-
|
لکشدیپ
|
0
|
0
|
0
|
-
|
مدھیہ پردیش
|
43993
|
41467
|
22920
|
-
|
مہاراشٹر
|
9273
|
8630
|
5070
|
-
|
منی پور
|
7974
|
9026
|
6479
|
-
|
میگھالیہ
|
297
|
40
|
70
|
-
|
میزورم
|
1862
|
2025
|
1465
|
-
|
ناگالینڈ
|
1313
|
1440
|
903
|
-
|
اڑیشہ
|
24497
|
28223
|
18195
|
-
|
پڈوچیری
|
365
|
499
|
269
|
-
|
پنجاب
|
10534
|
10159
|
6311
|
-
|
راجستھان
|
10117
|
24001
|
14805
|
-
|
سکم
|
194
|
178
|
120
|
-
|
تمل ناڈو
|
3320
|
3938
|
2355
|
-
|
تلنگانہ
|
5924
|
6020
|
3152
|
-
|
تریپورہ
|
614
|
762
|
416
|
-
|
اتراکھنڈ
|
1256
|
4718
|
3381
|
-
|
مغربی بنگال
|
7118
|
8099
|
5833
|
-
|
اترپردیش
|
14295
|
15523
|
12362
|
-
|
دیگر
|
0
|
0
|
0
|
|
کل
|
208415
|
286402
|
176515
|
یہ جانکاری سماجی انصاف اور بااختیار بنانے کی وزیر مملکت محترمہ پرتیما بھومک نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔
*****
U.No:4608
ش ح۔ح ا۔س ا
(Release ID: 1920479)