سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے این ای ، جموں اورکشمیر کی یونیورسٹیوں میں نئے اور ابھرتے ہوئے  شعبوں میں اسٹارٹ اپ اور آراینڈ ڈی یعنی تحقیق وترقی سے متعلق  سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لیے خصوصی مہم کا اعلان کیا

Posted On: 24 APR 2023 5:09PM by PIB Delhi

سائنس اور ٹیکنالوجی(آزادانہ چارج) کے مرکزی وزیرمملکت ؛ ارضیاتی سائنسز؛ (آزادانہ چارج )کے وزیرمملکت ، پی ایم او،  عملہ، عوامی شکایات، پنشن، جوہری توانائی اور خلاء کے محکموں کے  وزیر مملکت، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج یہاں ڈاکٹرامبیڈکرانٹرنیشنل سینٹرمیں منعقدہ ‘‘وشودویالیہ انوسندھان اتسو-2023کے موقع پر، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ، بہار، تلنگانہ اور راجستھان میں  بنیادی ڈھانچہ اورمعاون سائنسی سہولیات  فراہم کرتے ہوئے اور سائنسی سہولیات کو فعال کرنے کے ساتھ ساتھ ،  شمال مشرقی خطے، جموں و کشمیر اور لداخ کے یونیورسٹی ماحولیاتی نظام میں نئے اور ابھرتے ہوئے شعبوں میں اسٹارٹ اپس اور آر اینڈ ڈی تحقیق وترقی سے متعلق سرگرمیوں کے لیے ایک خصوصی مہم کا اعلان کیا۔

ڈاکٹر سنگھ نے اتسو کے افتتاح کے موقع پر کہا ‘‘ہندوستان کی مسابقتی فائدہ حاصل کرنے کی جستجو میں، ہماری یونیورسٹیوں اور متعلقہ اداروں کوایس اینڈ ٹی  یعنی سائنس اورٹکنالوجی کے شعبے میں قومی دانشورانہ دولت کے ذخیرے کے طور پر اعلیٰ صلاحیت کے انسانی وسائل پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمارے عزت مآب وزیر اعظم  جناب نریندرمودی کے اس وژن کی روشنی میں کہ ہندوستان کی خود انحصاری ان  پانچ ستونوں پر مبنی ہوگی: معیشت، بنیادی ڈھانچہ، ٹیکنالوجی سے چلنے والا نظام، آبادی سے متعلق تابناک صورت حال  اور مطالبہ یہ ہے  کہ پورے ملک میں تحقیق وترقی   سے متعلق بنیادی ڈھانچے کی بنیاد کو مضبوط کیا جائے تاکہ ایک   خود کفیل ہندوستان کی ترقی میں اپنا  تعاون کرسکے ’’ ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00118U4.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ان متنوع چیلنجوں کا مقابلہ کرنے اور یونیورسٹیوں اور دیگر متعلقہ تعلیمی اداروں میں ایس اینڈ ٹی  یعنی سائنس اورٹکنالوجی سے متعلق بنیادی ڈھانچے کی معاونت کےنظام  کو مضبوط بنانے کے  مقصد سے ،  سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا محکمہ (ڈی ایس ٹی) بنیادی ڈھانچے  سے متعلق متعدد اسکیموں  جیسے ایف آئی ایس ٹی ، پی یوآرایس ای ، سیف وغیرہ کی معاونت  کرتا ہے تاکہ مختلف یونیورسٹیوں/ اداروں اور دیگر تعلیمی اداروں میں تحقیقی سرگرمیوں کے لیے تحقیق وترقی سے متعلق  آلات کو بڑھانے/سہولت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ صنعت  اور ماہرین تعلیم کے درمیان  روابط کو فروغ دیاجاسکے ۔ ہماری  ہمیشہ سے یہ کوشش  رہی ہے کہ ہمارے ملک کے نوجوانوں کوتحقیق وترقی سے متعلق معیاری بنیادی ڈھانچے تک رسائی حاصل ہو۔ اوروہ  سائنس وٹکنالوجی کے تمام شعبوں میں تحقیق کرسکیں۔‘‘ ڈاکٹر سنگھ نے پرس کی معاونت والی  یونیورسٹیوں کی کامیابیوں کو ظاہر کرنے کے لیے منعقدہ اتسو میں اظہارخیال کرتے ہو ئے یہ بات کہی ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002V22U.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ عزت مآب وزیر اعظم  جناب نریندرمودی کا وژن،‘امرت  کال’ - اگلے 25 سالوں میں ہندوستان کی آزادی کے ایک  سو سال مکمل ہونے کے موقع پر ، ملک کو ‘جدید سائنس کی سب سے جدید ترین لیباریٹری’ بنانے کے لیے مختلف شعبوں میں کوششوں کو تیز کرنا ہے ۔اس وژن کی سمت کام کرتے ہوئے، حکومت نے ملک میں تحقیق کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پرزبردست سرمایہ کاری کرنے کا عہد کیا ہے۔ ایف آئی ایس ٹی پروگرام کے تحت، ڈی ایس ٹی نے 3074 محکموں اور پی جی کالجوں کو تقریباً 3130.82 کروڑ روپے کے کل بجٹ  کے بقدر مدد فراہم کی ہے۔  جس سے کہ یونیورسٹیوں اور تعلیمی اداروں میں مختلف ایس ٹی ای ایم  محکموں میں سائنسی  بنیادی ڈھانچے  کی تعمیر  کی جائے گی۔ ڈاکٹر سنگھ نے نشاندہی کی کہ یونیورسٹی ریسرچ اینڈ سائنٹیفک ایکسیلنس (پرس) کے فروغ کے تحت ،ملک گیر رسائی کے ساتھ ہمارے ماہرین تعلیم/سائنس دانوں کو اعلیٰ درجے کے تحقیقی آلات مہیا کر کے یونیورسٹی کے تحقیقی ماحولیاتی نظام کی معاونت کی جاتی  ہے، جس سے ہماری یونیورسٹیوں کو عالمی معیارات کا مقابلہ کرنے کے قابل بنایا جا سکتا ہے،

مرکزی وزیر نے ایک نئی اسکیم، سپریم کاآغازکیا، جو حکومت ہند کا اپنی نوعیت کا پہلا پروگرام ہے،تاکہ جو موجودہ تجزیاتی آلات کی سہولیات کی فعال صلاحیتوں  میں اضافہ کرنے کی غرض سے ،مرمت/ اپ گریڈیشن/ دیکھ بھال/ ریٹروفٹنگ یا اضافی اٹیچمنٹ حاصل کرنے کے لیے مالی مدد فراہم  کی جاسکے ۔

سائنس اورٹکنالوجی –ڈی ایس ٹی کے محکمے کے سکریٹری ڈاکٹر ایس چندر شیکھر، نے کہا کہ سائنسی تحقیق کا مستقبل ، مختلف ملکوں کے  درمیان گہرے اور وسیع کثیر انضباطی تعاون کا  متقاضی ہے بھارت  جی -20ملکو ں کی میزبانی کرنے کے دوران وسیع تراشتراک کے ذریعہ اس میں اضافہ کرسکتاہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003JO02.jpg

مرکزی وزیر نے ایک نئی اسکیم، سپریم کاآغازکیا، جو حکومت ہند کا اپنی نوعیت کا پہلا پروگرام ہے،تاکہ جو موجودہ تجزیاتی آلات کی سہولیات کی فعال صلاحیتوں  میں اضافہ کرنے کی غرض سے ،مرمت/ اپ گریڈیشن/ دیکھ بھال/ ریٹروفٹنگ یا اضافی اٹیچمنٹ حاصل کرنے کے لیے مالی مدد فراہم  کی جاسکے ۔

سائنس اورٹکنالوجی –ڈی ایس ٹی کے محکمے کے سکریٹری ڈاکٹر ایس چندر شیکھر، نے کہا کہ سائنسی تحقیق کا مستقبل ، مختلف ملکوں کے  درمیان گہرے اور وسیع کثیر انضباطی تعاون کا  متقاضی ہے بھارت  جی -20ملکو ں کی میزبانی کرنے کے دوران وسیع تراشتراک کے ذریعہ اس میں اضافہ کرسکتاہے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004MAG0.jpg

سائنس اور ٹیکنالوجی کے محکمے نے متعدد یونیورسٹیوں کو  تحقیق وترقی سے متعلق ان کے بنیادی  ڈھانچے کو بہتربنانے  کے لیے مدد فراہم کی ہے ۔ مختلف پروگراموں کے تحت تعاون یافتہ یونیورسٹیوں نے اپنی تحقیقی کامیابیوں، نئے نتائج، اور ٹیکنالوجیز کو علم کے اشتراک کے مشترکہ پلیٹ فارم کے تحت اجاگرکیاہے  جو وشو ودیالیہ انوسندھان اتسو کے ذریعہ فراہم کیا گیا تھا۔ پرس کے تحت معاونت  حاصل کرنے والی   مختلف یونیورسٹیوں کی کامیابیوں پر ایک کتاب  کابھی اجراءکیاگیا ہے۔

***********

(ش ح ۔ ع م۔ ع آ)

U -4455



(Release ID: 1919451) Visitor Counter : 91


Read this release in: English