سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
سائنس اور ٹیکنالوجی کے تحقیق کی کونسل – قومی طبیعاتی لیباریٹری دہلی کے ’ایک ہفتہ ایک لیب‘ پروگرام کا اختتام،اس کے تحت عوام کے لئے ہنر مندی کے پروگرام کا انعقاد کیا گیا اس میں مختلف تعلیمی اداروں ،کاروباری ،طلبا اور عام آدمی سمیت چارسو لوگوں نے شرکت کی
سائنس اور ٹیکنالوجی کی تحقیقی کونسل – قومی طبیعاتی لیباریٹری کی کوشش ہمارے ملک کو تکنیکی قیادت کی پوزیشن میں پہنچائے گا:حکومت ہند کے سابق پرنسپل سائنسی مشیر ڈاکٹر آر چدمبرم
Posted On:
21 APR 2023 7:20PM by PIB Delhi
سائنس اور ٹیکنالوجی کے تحقیق کی کونسل(سی ایس آئی آر) قومی طبیعاتی لیباریٹری(این پی ایل)، دہلی کے ’ایک ہفتہ ایک لیب‘ پروگرام 21 اپریل 2023 کو منعقد ہنر مندی کے کانکلیو کے پروگرام کےساتھ اختتام پذیر ہوا۔ یہ کانکلیو عوام کے لئے دستیاب تھا اور مختلف تعلیمی اداروں ، طلبا اور متعدد سماجی ،پیشہ ور شعبوں سے عام آدمی سمیت تقریباً چار سو لوگ موجود تھے۔
مجمع کا خیر مقدم کرتے ہوئے سائنس اور ٹیکنالوجی کے تحقیق کی کونسل(سی ایس آئی آر) قومی طبیعاتی لیباریٹری(این پی ایل) کے ڈائریکٹر پروفیسر وینو گوپال اچنتا نے ہنر مندی کے پروگرام کے دوران ،ہنر مندی سے لیس افراد کی ملک میں مانگ اور فراہمی کی ضرورتوں کے بارے میں بات کی ۔اس کے علاوہ انہوں نے اس بارے میں بھی بات کی کہ کس طرح نئے ہنر مند افراد کو سنوارنے ،صلاحیت مند افراد کی نئے سرے سے ترقی اور نئے لوگوں کی ترقی ،ساتھ ہی ساتھ جدید سوچ ،کسی بھی ملک کی ترقی کے لئے اہم ہے۔ سائنس اور ٹیکنالوجی کے تحقیق کی کونسل(سی ایس آئی آر) قومی طبیعاتی لیباریٹری(این پی ایل) ملک میں ہنر مند افرادی قوت کی فراہمی اور ملک کی مانگ کے درمیان فرق کو پُر کرنے کی خاطر ملک کے لئے ہنر مند اور افرادی قوت کو تربیت دینے کے مقصد سے پیمائش کے علم کے شعبے میں مستقل بنیاد پر مختلف تربیتی پروگراموں/ کورسز کا انعقاد کرتا ہے۔
اپنی تقریر میں سی ایم ٹی اے آئی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر ناگا ہنومیا نے ہمارے تعلیمی نظا م کے سامنے درپیش مسائل پر بات کی اور اس کے ممکنہ حل کے بارے میں بھی بات چیت کی ۔انہوں نے کہا کہ پی ایس یوز گریجویٹ ،انجینئرنگ ٹریننگ (جی ای ٹی) پروگرام شروع کرکے خود کو دوبارہ زندہ کرنا چاہئے۔انہوں نے اس کے ساتھ ہی نوجوان صلاحیت مند افراد کو انجینئرنگ کے اپلائیڈ شعبے سے متعلق ہنر مندی کی ترقی کے لئے حوصلہ افزائی کی اور مرکزی مینوفیکچرنگ ٹیکنالوجی کے ادارے میں انٹ شپ اور ہنر مندی کے فروغ کے پروگراموں کی بھی وضاحت کی۔
پروگرام کے مہمان خصوصی اے آئی سی ٹی ای کے چیئر مین پروفیسر ٹی جی سیتا رام نےشاندار تقاریر کی۔ انہوں نے ہندوستان کے لئے ایک مناسب ہنر مندی کے لئے موافق ماحول کی تعمیر پر اپنے لیکچر میں کہا کہ چیٹ جی پی ٹی جیسے مصنوعی ذہانت کے پلیٹ فارموں کے ابھر نے کے بعد بھی انسانی مرکز میں رہے گا ۔کیونکہ تکنیک صرف انسان کے ذریعہ تیار کی گئی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہر دن ٹیکنالوجی تیز رفتاری سے بدل رہی ہے اس لئے آنے والی نئی ٹیکنالوجیوں کے ساتھ تال میل بنانے کی خاطر ہمیں علم حاصل کرنے اور ہندوستان کو وشو گر بنانے کے لئے اپنی ہنر مندی کو اپڈیٹ کرتے رہنے کی ضرورت ہے ۔
اس اہم پروگرام میں اہم مقرر حکومت ہند میں سابق پرنسپل اور سائنسی مشیر ڈاکٹر آر چدمبرم (پدم وبھوشن) نے نئے علم تیار کرنے کی ضرورت اور علم میں اضافہ کے لئے ہنر مندی کی اہمیت پر زور دیا ۔انہوں نے عالمی بینک کے بیانوں پر اپنے خیالات مشترک کئے جس میں کہا گیا ہے کہ کم ہنر مندی کے سبب غریبی اور عدم مساوات بنی رہتی ہے۔حالانکہ انہوں نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ ہنر مندی اور کم ہنر مندی بھی ایک تشویش کی بات ہے۔ڈاکٹر چدمبر نے کہا کہ آب و ہوا کی تبدیلی اور اس سے جڑے خطروں سے لڑنے کےلئے ہمیں کم کاربن کے اخراج والی ٹیکنالوجی اور اس مسئلے کو حل کرنے کے لئے متعلقہ ہنر مندی کی ضرورت ہے ۔اس کے بعد اپنے خطاب میں انہوں نے اپنے خیالات مشترک کرتے ہوئے کہا کہ ایک ہفتہ ایک لیب پروگرام کے تحت ہنر مندی کا اجلاس اچھی پہل ہے اور اس طرح کے پروگرام نوجوان نسل کے لئے بہت معاون ثابت ہوں گے جو ملک کو تکنیکی قیادت کی حیثیت حاصل کرنے میں مدد کریں گے۔
سائنس اور ٹیکنالوجی کے تحقیق کی کونسل(سی ایس آئی آر) قومی طبیعاتی لیباریٹری(این پی ایل) کے سابق ڈائریکٹر ڈاکٹر ڈی کے اسوال ، محترمہ پریہ گیاس (اسپرنگر نیچر) ، ڈاکٹر ایچ سی کانڈ پال ، (سی ایس آئی آر- این پی ایل کے سابق سائنسداں) ،ڈاکٹر ایس کے دھون (سی ایس آئی آر- این پی ایل کے سابق سائنسداں) اور ڈاکٹر رینا شرما (سی ایس آئی آر- این پی ایل کی چیف سائنسداں) وغیرہ نے بھی تقاریر کی ۔
پروگرام میں بریک آؤٹ سیشنس اور پینل مباحثہ کی ایک سیریز شامل تھی جس میں شرکا کو مختلف پریشانیوں کے تدارکی اقدامات کے لئے اپنے خیالات اور تجربات کو مشترک کیا گیا ۔
اس ایک روزہ پروگرام میں ڈاکٹر بپن کمار گپتا کے ذریعہ ایک سماجی بیداری آگہی پروگرام کا انعقاد کیا گیا تاکہ لوگوں کو فرضی اور اصلی نوٹوں کے درمیان فرق کرنے میں مدد مل سکے اور لوگوں میں ہندوستانی کرنسی کی سمجھ بڑھانے کے بارے میں بیداری پیدا کی جاسکے۔تقریباً سو آلات عام لوگوں کے درمیان تقسیم کئے گئے جن کا استعمال ہندوستانی کرنسی کی فلورو سینٹ اور خصوصیات کی جانچ کے لئے کیا جاسکتا ہے۔ اس پروگرام میں آل انڈیا کنفیڈریشن آف بلائنڈ بریلی بھون ، روہنی سیکٹر 5 ، نئی دہلی سے تعلق رکھنے والی آنکھ سے محروم 25 لڑکیوں کو نمائش کے ایک حصے کے طور پر خود سے ہندوستانی کرنسی کی جانچ کے لئے تربیت دینے کی پہل کی گئی ۔ اس چیز کی بھی نمائش کی گئی کہ ہندوستانی کرنسی میں بینائی سے محروم افراد کے لئے حفاظتی فیچرز شامل ہیں۔
اس پروگرام کا اختتام ثقافتی شام کے ساتھ ہوا جس میں ڈاکٹر دواکر شرما اور گروپ نے’ موسیقی میں سائنس‘ پر اپنے موضوع کی پرفامنس کے ساتھ سامعین کو محظوظ کیا۔اس کے بعد محققین اور سی ایس آئی آر – این پی ایل کے عملے کے بچوں کے پرفامنس میں سبھی کو محظوظ کیا۔
***********
ش ح ۔ ع ح ۔ م ش
U. No.4467
(Release ID: 1919434)
Visitor Counter : 177