وزارت خزانہ

بھارت-برطانیہ دوسرے مالیاتی منڈی مذاکرات: مشترکہ بیان

Posted On: 19 APR 2023 9:49PM by PIB Delhi

بھارت اور برطانیہ نے آج لندن میں بھارت-برطانیہ مالیاتی منڈی ڈائیلاگ کی دوسری  بالمشافہ میٹنگ کی۔ دونوں فریقین نے 2017 کے بعد پہلی بار ذاتی طور پر مالی بات چیت کے انعقاد کا خیرمقدم کیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0012I45.jpg

ڈائیلاگ کی قیادت بھارت کی وزارت خزانہ اوروزارت داخلہ کے خزانے سے متعلق سینئر عہدیداروں نے کی، جس میں بھارت اور برطانیہ کی آزاد انضباطی ایجنسیوں بشمول ریزرو بینک آف انڈیا (آربی آئی)، سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا (ایس ای بی آئی)، بین الاقوامی مالیاتی اداروں سروسز سینٹر اتھارٹی (آئی ایف ایس سی اے)،انشورنس ریگولیٹری اینڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی آف انڈیا (آئی آر ڈی اے آئی)، بینک آف انگلینڈ، اور فنانشل کنڈکٹ اتھارٹی نے حصہ لیا۔ بھارت اور برطانیہ کے مندوبین نے اپنی ذمہ داری کے متعلقہ شعبوں میں مسائل اور مالیاتی ضابطے کے ابھرتے ہوئے شعبوں میں تعاون کے امکانات پراپنے خیالات مشترک کئے۔

یہ مذاکراہ  چھ موضوعات پر مرکوز تھا:

(1) بینکنگ

(2) ادائیگیاں اور کرپٹو اثاثے،

(3) بیمہ اور پھر سے بیمہ کیا جانا،

(4) پونجی منڈیاں

(5) اثاثوں کا بندوبست اور

 (6) پائیدار مالیات۔

حکومت سے حکومت کی بات چیت کے بعد، نجی شعبے کے شراکت داروں کو بحث کے لیے مدعو کیا گیا، جس کی قیادت بھارت اور برطانیہ کی مالی شراکتداری (آئی یو کے ایف پی)،جناب بل ونٹرز اورجناب ادے کوٹک   مشترکہ طور پر کر رہے تھے۔

میٹنگ میں، برطانیہ اور ہندوستانی شرکاء نے اپنے متعلقہ بینکنگ سیکٹر میں حالیہ پیش رفت کے بارے میں تازہ ترین معلومات فراہم کیں، بینکنگ کے رجحانات اور اس شعبے میں ابھرتی ہوئی کمزوریوں اور خطرات پر تبادلہ خیال کیا۔ باہمی طور پر سیکھنے کے ذریعے سنٹرل بینکنگ ڈیجیٹل کرنسی (سی بی ڈی سی) کے بارے میں  معلومات کو بڑھانے کی گنجائش تلاش کی گئی۔ شرکاء نے کرپٹو اثاثوں کے حوالے سے بین الاقوامی پیش رفت، اور مضبوط عالمی نقطہ نظر کی اہمیت،نیز سرحد پار ادائیگیوں کو بڑھانے کے لیے جی20 روڈ میپ کی فراہمی میں پیشرفت پر تبادلہ خیال کیا۔

مذکورہ میٹنگ میں شرکاء نے بیمہ سیکٹر سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا،جس میں سولوینسی II اصلاحات پر یوکے اپ ڈیٹس اور انشورنس ریگولیشن رجیم (آئی آر آر) کے تعارف پر مشاورت کیا جانا شامل ہے۔ ہندوستانی شرکاء نے ہندوستان میں بیمہ کے حوالے سے انضباطی نقہ نظر میں ہونے والی پیش رفت کے بارے میں  کاروبار کرنے میں آسانی کو بڑھانے اور بیمہ کی گہرائی تک رسائی کے لیے نئے  فریقوں کے داخلے کی حوصلہ افزائی کرنے کے حق میں تازہ ترین  معلومات  فراہم کیں۔

شرکاء نے تعاون کے لیے ابھرتے ہوئے شعبوں کی نشاندہی کی جس میں متعلقہ ممالک میں پنشن فنڈز (پی ایفز) کے لیے ریگولیٹری فریم ورک پر علم کا تبادلہ،پی ایفز کے ذریعے سرمایہ کاری کے ممکنہ مواقع اور سماجی اسٹاک ایکسچینج کے لیے ٹیکنالوجی پر مبنی حل سمیت ماحولیاتی نظام کو فروغ دیا جانا شامل  ہیں ۔  دونوں فریقوں نے ایس جی درجہ بندی فراہم کرنے والوں کے مؤثر ضابطے پر مزید تکنیکی بات چیت کے امکان پر تبادلہ خیال کیا نیزدوہری فہرست سازی، پائیدار مالیات، فنڈ مینجمنٹ اور دوبارہ بیمہ کے لیےپونچی منڈیوں  سمیت تمام عمودی حصوں میں جی آئی ایف ٹی- آئی ایف ایس سی کی جانب سے پیش کردہ مواقع پر تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔

طرفین نے سرحد پار تجارت اور سرمایہ کاری کے حق میں اثاثوں کے بندوبست کی صنعتوں سے فائدہ  اٹھانے کی گنجائش  کو دریافت کیا ۔ پائیدار مالیات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا جس میں موسم سے متعلق منظر نامے کے تجزیہ اور موسم سے متعلق اسٹریس  کی جانچ پر مرکزی بینکوں کے درمیان موجودہ تعاون کے ساتھ ساتھ صلاحیت  سازی  اور موسمیاتی خطرے اور پائیدار مالیات کے بارے میں  بیداری پھیلانا بھی شامل ہے۔ مزید یہ کہ سوورین گرین بانڈز کے  اطراف تعاون کے مواقع دریافت کیے جائیں گے۔

دونوں فریقوں نے آئندہ مہینوں میں حکومت کے زیرقیادت پائیدار مالیاتی فورم کے ساتھ ان شعبوں میں دوطرفہ طور پر شامل ہونے پر اتفاق کیا تاکہ سبز تعاون کو آگے بڑھایا جا سکے جس کے بعد سال کے آخر میں وزارتی اقتصادی اور مالی بات چیت (ای ایف ڈی) ہو گی۔

حکومت سے حکومت کے درمیان بات چیت کے بعد، بھارت- برطانیہ مالی شراکت داری (آئی یو کے ایف پی) کے کاروباری رہنماؤں کو بحث کے لیے مدعو کیا گیا۔ دونوں حکومتوں نے اسٹینڈرڈ چارٹرڈ کے گروپ چیف ایگزیکٹیو جناب بل ونٹرز ،سی بی ای کی آئی یو کے ایف پی  کے نئے یوکےچیئرکے طور پرادے کوٹک ، منیجنگ ڈائریکٹر اورکوٹک مہیندر بینک کے سی ای او کے طو ر پر بطور انڈیا چیئر کے طور پر تقرری کا خیر مقدم کیا۔ شرکاء نے جناب  ڈیوڈ کریگ کا 2020سے2023 تک یو کے چیئر کے طور پر عہدے کے فرائض انجام دینے کا بھی شکریہ ادا کیا۔

اس کے بعد شرکاء نے آئی یو کے ایف پی کے رہنماؤں کا اس بات کے لئے خیرمقدم کیا کہ وہ یو کے -انڈیا مالیاتی خدمات کے تعلقات پر اپنی سفارشات پیش کریں۔ انہوں نے  فن ٹیک اور ڈیٹا کی طاقت کو بروئے کار لانے پر آئی یو کے ایف پی  رپورٹ کے اجراء کا خیر مقدم کیا اور ساتھ ہی ساتھ گروپ کی دونوں حکومتوں اور ریگولیٹرز کے ساتھ گزشتہ ایف ایم ڈی کے بعد سے پالیسی کے فروغ پر مسلسل مصروفیت کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے رپورٹ کی سفارشات کو نافذ کرنے کے سلسلے میں برطانیہ-انڈیا فن ٹیک مشترکہ ورکنگ گروپ کے ساتھ مزید مصروفیت کا خیرمقدم کیا۔اس کے بعد شرکاء نے آئی یو کے ایف پی  ورکنگ گروپ کی جانب سے ایکویٹی کیپیٹل مارکیٹس کنیکٹیویٹی کے بارے میں تازہ ترین معلومات پر تبادلہ خیال کیا اور کہامستقبل کے ای ایف ڈی میں باضابطہ طور پر آئی یو کے ایف پی  اپنی سفارشات پیش کرنے کامنتظر ہے۔اس کے بعد انہوں نے آئی یو کے ایف پی کے مستقبل  پر مرکوز شعبوں پر تبادلہ خیال کیا، جس میں مسائل پر مرکوز ورکشاپس، صلاحیت  سازی، سرحد پار تجارت اور سرمایہ کاری کے کام کا اختتام، اور اثاثوں کے بندوبست اور ادائیگیوں سمیت موضوعات پر نئے ممکنہ ورک اسٹریم شامل ہیں۔

مالی تعاون 2030 کے روڈ میپ کے کلیدی عناصر میں سے ایک ہے جو روڈ میپ دونوں وزرائے اعظم کی 2021 میٹنگ کے دوران اپنایا گیا تھا۔ دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ہندوستان اور برطانیہ کے درمیان مالیاتی خدمات کے تعاون کو مضبوط بنانے کی قابل لحاظ گنجائش موجود ہے، اور یہ کہ2024 میں بھارت میں مالیاتی منڈی سے متعلق  اگلے  مذاکرات منعقد کرنے پر بھی اتفاق کیاگیا۔

**********

ش ح ۔  ش م ۔ م ش

U. No.4314



(Release ID: 1918194) Visitor Counter : 113


Read this release in: Hindi , English