وزارت اطلاعات ونشریات
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

او ٹی ٹی کی وجہ سے ہندوستانی مواد عالمی شائقین  کے لیے زیادہ قابل رسائی ہے: انفارمیشن اینڈ براڈکاسٹنگ سکریٹری


 قومی نشریاتی  پالیسی پر کام جاری  ہے، سنیماٹوگراف ایکٹ پر دوبارہ کام کیا جا رہا ہے، ریاستوں کے سکریٹری، وزارت اطلاعات و نشریات، حکومت ہند

Posted On: 13 APR 2023 3:57PM by PIB Delhi

: ممبئی، 13 اپریل 2023

ہندوستانی مواد آج عالمی سطح پر زیادہ قابل قبول ہونے کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ اس کا زیادہ زبانوں میں ترجمہ کیا جا رہا ہے اور او ٹی ٹی  پلیٹ فارمز نے اسے ممکن بنایا ہے، یہ بات  سکریٹری وزارت اطلاعات و نشریات(آئی  اینڈ بی) حکومت ہند، اپوروا چندرا نے آج ممبئی میں کہی۔ ‘ہندوستان کو عالمی مواد اور تکنیکی مرکز بنانے کی پالیسیاں’ پر ایشیا ویڈیو انڈسٹری ایسوسی ایشن (اے وی آئی اے) کے قائم مقام چیف پالیسی آفیسر کلیئر بلوم فیلڈ کے ساتھ ایک اہم بات چیت کے سیشن میں، آئی اینڈ بی سکریٹری نے کہا، ‘‘ ہندوستان میں  مواد کا معیار ہمیشہ بہت اچھا رہا ہے۔ لیکن اب ہندوستانی مواد کے لیے دنیا بھر  کے تمام علاقوں تک پہنچنا  آسان ہو گیا ہے۔ او ٹی ٹی نے اس کی بڑی مدد کی ہے۔ ہندوستان کے بارے میں بھی لوگوں کا تجسس بڑھ گیا ہے، لوگ ہندوستان کے بارے میں مزید جاننا چاہتے ہیں’’۔

1.jpg

او ٹی ٹی  پلیٹ فارمز:  اہمیت  اور ضوابط

 اطلاعات و نشریات کے(آئی اینڈ بی) سکریٹری نے مزید کہا کہ اگرچہ روایتی میڈیا ،تفریحی صنعت کے بنیادی عنصر اور ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے، اب او ٹی ٹی پلیٹ فارم بھی ایک بہت اہم جزو بن چکے ہیں۔ ‘‘لیکن میں نے محسوس کیا کہ بہت سے روایتی میڈیا ہاؤسز بھی اپنا مواد اپنے  او ٹی ٹی  پلیٹ فارمز میں ڈال رہے ہیں۔ اور ایک گاہک کے طور پر، یہ ہمیشہ زیادہ آسان ہوتا ہے کہ آپ وقت کے پابند نہیں ہیں اور آپ مواد کو اپنی رفتار سے دیکھیں گے۔ لہذا، میں سمجھتا ہوں کہ یہ ایک علامتی رشتہ ہے، مواد کی تخلیق جاری رہے گی’’۔

او ٹی ٹی کے ضوابط کے بارے میں بات کرتے ہوئے، انہوں نے بتایا کہ حکومت بہت نرمی پر مبنی ضوابط کے وضع کرنے کی سمت میں  آگے بڑھی ہے۔ہم نے اسے صنعت پر چھوڑ دیا ہے کہ وہ خود کو مزید ضابطے میں لا سکیں۔ یہ تین درجے کا ضابطہ ہے جو چند سال پہلے متعارف کرایا گیا تھا۔ ہمارے خیال میں یہ کافی اچھا چل رہا ہے۔ پہلے مرحلے پر، اگر مواد کے معیار کے حوالے سے کوئی شکایت موصول ہوتی ہے، تو اسے مواد کے پروڈیوسر کو کارروائی کے لیے بھیجا جاتا ہے۔ ثانوی سطح پر، اس کو دیکھنے کے لیے ایک صنعتی ادارہ ہے اور بالآخر یہ وزارت آئی اینڈ بی کے پاس آتا ہے۔ ہمیں وزارت کی سطح پر بہت کم شکایات موصول ہوئی ہیں۔ یہ بتاتے ہوئے، آئی اینڈ بی سکریٹری نے یہ بھی کہا، ‘‘لیکن ساتھ ہی، یہ خدشات بھی ہیں کہ اس نرم  ضابطہ بندی  کے نتیجے میں کچھ ایسے مواد پیدا ہوئے ہیں جو کہ مطلوبہ نہیں ہیں۔ ہم صنعت سے درخواست کریں گے کہ وہ ملک کے خدشات اور ثقافت سے آگاہ رہیں۔’’

سنیماٹوگراف ایکٹ

آئی اینڈ بی سیکرٹری نے بتایا کہ سنیماٹوگراف ایکٹ پر دوبارہ کام کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت جلد پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ انٹرنیٹ پر فلمی مواد کی ترسیل کے حوالے سے ایک شق شامل کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ  ‘‘اگر ایسا ہوتا ہے تو، یہ کاپی رائٹ کے تحفظ میں ایک بڑا راستہ طے کرے گا اور ہم ان ویب سائٹس کو بلاک کرنے کے قابل ہو جائیں گے جہاں سرقہ کیا ہوا  مواد منتقل ہوتا ہے۔ لیکن دیکھتے ہیں کہ یہ پارلیمنٹ میں کیسے جاتا ہے اور یہ کیسے آگے بڑھتا ہے۔’’ اس سلسلے میں، آئی اینڈ بی سکریٹری نے کہا کہ حکومت بحری قزاقی کے خلاف کارروائی کے لیے ہمیشہ پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا، ‘‘اگر آپ ہمارے نوٹس میں لاتے ہیں کہ کچھ ویب سائٹس کو پائریٹڈ مواد کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے، تو ہم ان ویب سائٹس کو بلاک کرنے کے لیے کام کرتے ہیں۔’’

کاروبار کرنے میں آسانی - ہندوستان میں شوٹنگ اور تیاری کے بعد کی سرگرمیاں

‘‘براڈکاسٹنگ میں کاروبار کرنے میں آسانی کو فروغ دینے کے لیے، ہمارے پاس اپ لنکنگ اور ڈاون لنکنگ گائیڈ لائنز ہیں، جہاں ہم براڈکاسٹروں اور سیٹلائٹ چینلز کو راستہ دیتے ہیں جو ہندوستان میں نشر ہو رہے ہیں۔ الیکٹرانک پروسیسنگ اور شفافیت کو فعال کرنے کے لیے ہم نے براڈکاسٹ سیوا پورٹل قائم کیا ہے۔ ہم نے اجازت  نامے جاری کرنے کا راستہ چھوڑ کر  معلومات جمع کرانے کے نظام  کو اختیار کرلیا ہے ۔ ہم براڈکاسٹروں کے رد عمل سے  ہمیں اس بات کا پتہ چلتا ہے  کہ وہ نئی ہدایات سے کافی خوش ہیں، کیونکہ یہ عمل بہت آسان ہو گیا ہے’’۔

آئی اینڈ بی سکریٹری نے یہ بھی بتایا کہ این ایف ڈی سی کا فلم فیسیلیٹیشن آفس ملکی اور بین الاقوامی فلم سازوں کو سہولت فراہم کرتا ہے اور اسے اب ریاستی پورٹلز کے ساتھ جوڑا جا رہا ہے تاکہ یہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی اجازت اور ترغیبات فراہم کرنے کے لیے ایک واحد وسیلہ  بن جائے۔ مزید برآں، بھارت میں فلم کی شوٹنگ کو فروغ دینے کے لیے کانس فلم فیسٹیول میں مراعات کا اعلان کیا گیا۔

2.jpg

‘‘ہم بہت جلد پرسار بھارتی کا ایک نیا چہرہ سامنے لانے کی کوشش کر رہے ہیں’’

آئی اینڈ بی سکریٹری نے کہا کہ پرسار بھارتی کا کردار سماجی طور پر متعلقہ مواد کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے ‘سوراج’سیریل کا حوالہ دیا جو گزشتہ سال آزادی کا امرت مہوتسو کے دوران شروع کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا ‘‘میرے خیال میں یہ ایک بہت ہی متعلقہ سیریل ہے جس میں ہندوستانی آزادی کی تاریخ کو دکھایا گیا ہے’’، اور یہ بھی  کہا کہ حکومت او ٹی ٹی  پلیٹ فارمز کے ذریعے زیادہ سے زیادہ سامعین تک پہنچنے کے لیے پرسار بھارتی کی طرف سے بنائے گئے سماجی طور پر متعلقہ مسائل پر مواد کی خواہش کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس قسم کا تعاون ہمیشہ کام کر سکتا ہے۔

قومی نشریاتی پالیسی

آئی اینڈ بی سکریٹری نے کہا کہ ایک قومی نشریاتی پالیسی پر کام جاری ہے کیونکہ براڈکاسٹنگ سیکٹر اب متضاد مفادات اور مختلف براڈکاسٹر جیسے میڈیا براڈکاسٹر، او ٹی ٹی وغیرہ کے ساتھ کئی حصوں میں بٹ رہا ہے۔ مختلف میکانزم، ضابطے اور ٹیرف ہیں۔ اس لیے ایک قومی نشریاتی پالیسی کی ضرورت ہے۔

آئی اینڈ بی سکریٹری نے یہ بھی کہا کہ زمینی نشریات اب قابل عمل نہیں ہیں اور ہر کوئی سیٹلائٹ موڈ پر چلا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا۔ ‘‘ہم نے فیصلہ کیا کہ وہ فریکوئنسی جو زمینی نشریات کے لیے مختص کی گئی تھی اور کئی سالوں سے غیر استعمال شدہ پڑی تھی، ضرورت پڑنے پر ٹیلی کام کے مقاصد کے لیے استعمال کی جا سکتی ہے۔ بصورت دیگر، نشریات کے لیے جو بھی فریکوئنسی مختص کی جاتی ہے وہ براڈکاسٹنگ کے ساتھ ہی رہے گی’’۔

 اینمیشن ، بصری اثرات، گیمنگ اور کامک(اے وی جی سی): ایک بڑھتا ہوا شعبہ

آئی اینڈ بی سکریٹری نے اس بات کا اعادہ کیا کہ اے وی جی سی سیکٹر میں مواد کی تخلیق کی صلاحیت بہت زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اے وی جی سی ٹاسک فورس کی رپورٹ کو وزارت کی سطح پر قبول کر لیا گیا ہے اور اسے کابینہ میں لے جایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ گیمنگ انڈسٹری، جس کی دنیا بھر میں مالیت 300 بلین ڈالر ہے، ہندوستان میں مواد کی تخلیق اور اختراع میں ترقی کی بہت بڑی گنجائش ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان میں بہت زیادہ مواد تیار ہو رہا ہے اور اینیمیشن اور بصری اثرات  والی صنعت ( ویژول ایفیکٹ انڈسٹری) اور ہندوستان میں پوسٹ پروڈکشن کے لیے مراعات دی جائیں گی۔

موبائل براڈکاسٹنگ

آئی اینڈ بی سکریٹری نے یہ بھی کہا کہ ہندوستانی گھروں میں تقریباً 20 ملین ٹی وی ہیں، موبائل کی تعداد تقریباً 800 ملین ہے۔ لہذا، موبائل براڈکاسٹنگ میں اضافہ نئے مواد کی تخلیق کے لیے ایک بڑی سرگرمی  پیدا کرنے والا ہے۔

دن کے آخر میں، آئی اینڈ بی سکریٹری نے شہر میں موشن پکچر ایسوسی ایشن کے ساتھ ایک میٹنگ میں بھی شرکت کی۔ بات چیت کا مرکز 'ہندوستان کو ایک فلم کی شوٹنگ کی منزل کے طور پر اور ایک پرکشش پوسٹ پروڈکشن منزل کے طور پر فروغ دینا  تھا۔

3.jpg

*************

ش ح ۔س ب ۔ رض

U. No.4229



(Release ID: 1917553) Visitor Counter : 113


Read this release in: English , Hindi , Marathi