سٹرک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

جناب نتن گڈکری نے سڑک نقل و حمل کے شعبے میں انقلابی تبدیلیوں کے لیے پالیسیوں اور حکمت عملیوں کو مضبوط بنانے  کی غرض سے  ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں سے فعال تعاون کا مطالبہ کیا


وزیر ٹرانسپورٹ کی میٹنگ میں سڑک ٹریفک کے ضوابط پر نظرثانی، گاڑیوں کے فٹنس اسٹیشنوں کا قیام، ای بسوں کی مالی اعانت، اور ڈرائیونگ لائسنس کے اجراء کو متوازن بنانے سمیت ہم آہنگی کے پالیسی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا

Posted On: 17 APR 2023 10:30PM by PIB Delhi

ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں ( یو ٹیز) کے ٹرانسپورٹ وزراء کی ایک میٹنگ آج نئی دہلی میں مرکزی وزیر روڈ ٹرانسپورٹ اور ہائی ویز جناب نتن گڈکری کی صدارت میں ہوئی۔ میٹنگ میں آندھرا پردیش، دہلی، گوا، ہریانہ، کیرالہ، منی پور، میزورم، پنجاب، پڈوچیری، راجستھان، سکم، تریپورہ، تمل ناڈو، اتر پردیش، اور اتراکھنڈ سمیت 15 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں ( یو ٹیز) کے ٹرانسپورٹ کے وزراء نے شرکت کی۔  سکریٹری(سڑک نقل و حمل اور شاہراہیں )، سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت( ایم او آر ٹی ایچ)، این ایچ اے آئی کے پرنسپل سکریٹری/ سکریٹری (ٹرانسپورٹ) اور تمام ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے ٹرانسپورٹ کمشنروں نے بھی میٹنگ میں شرکت کی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001HLX1.jpg

جناب نتن گڈکری نے سڑک  نقل وحمل  اورشاہراہوں کی وزارت ( ایم او آر ٹی ایچ) کی طرف سے اٹھائے گئے مختلف اقدامات پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا اور ان کے موثر نفاذ کے لیے ریاست اور  مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے (یو ٹی)  حکام سے فعال تعاون کی درخواست کی۔

ریاستی اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے وزیر ٹرانسپورٹ نے سڑک ٹرانسپورٹ اور شاہراہوں کی وزارت کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کی حمایت کی اور ان کی تعریف کی۔ انہوں نے ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے حکام کی طرف سے اٹھائے گئے مختلف اقدامات کے بارے میں بھی بات کی اور سڑک ٹرانسپورٹ کے شعبے میں   انقلابی تبدیلیاں لانے کی غرض سے پالیسیوں اور حکمت عملیوں کو مزید مضبوط بنانے کے لیے اپنی تجاویز اور معلومات فراہم کیں۔

میٹنگ کا مقصد رفتار کی حدوں کا جائزہ، گاڑیوں کی فٹنس ٹیسٹنگ انفراسٹرکچر، الیکٹرک بسوں کی فنانسنگ اور لرنرز لائسنس کی آٹومیشن سمیت سڑکوں کی نقل و حمل سے متعلق متعدد مسائل پر تبادلہ خیال کرنا اور باہمی تعاون اور مشاورت کے ذریعے نئے اور اختراعی حل تلاش کرنا تھا۔

سکریٹری (ایم او آر ٹی ایچ) محترمہ الکا اپادھیائے نے ملک میں مستقبل کے لیے تیار روڈ ٹرانسپورٹ کی ترقی کے لیےایم او آر ٹی ایچ  کے ذریعے کیے گئے مختلف اقدامات پر روشنی ڈالی۔ جناب محمود احمد - ایڈیشنل سکریٹری(ایم وی ایل)،جناب پریش گوئل - ڈائریکٹر (ٹرانسپورٹ)، جناب پیوش جین – ڈائریکٹر(ایم ایل وی) اور مسٹر۔ محمد اطہر – پارٹنر،پی ڈبلیو سی نے بالترتیب رفتار کی حد، وہیکل فٹنس ٹیسٹنگ انفراسٹرکچر، لرنرز لائسنس کی آٹومیشن اور الیکٹرک بسوں کی فنانسنگ کے بارے میں پریزنٹیشنز دیں۔

روڈ ٹکنالوجی میں بہتری اور گاڑیوں کی انجینئرنگ میں پیشرفت کو مدنظر رکھتے ہوئے،

سڑک نقل و حمل اورشاہراہوں کی وزارت(ایم او آر ٹی ایچ) نے ملک میں مختلف موٹر گاڑیوں اور سڑک کے حصوں کے لیے رفتار کی حد کا جائزہ لینے کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی تھی۔ کمیٹی کی سفارشات پر تفصیل سے غور کیا گیا اورمتعلقہ فریقوں سے تبصرے/تجاویز طلب کی گئیں۔

میٹنگ میں تمام ریاستوں میں رضاکارانہ گاڑیوں کے فلیٹ ماڈرنائزیشن پروگرام(وی وی ایم پی) کے نفاذ کی صورتحال پر بات چیت کی گئی، خاص طور پر لازمی خودکار فٹنس ٹیسٹنگ نظام کے نفاذ کے لیے اہم اے ٹی ایس انفراسٹرکچر کی ترقی اور اس کی کامیابی کے لیے درکار تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

بحث کا ایک اہم نکتہ لرنر لائسنس کے اجراء کے طریقہ کار کو مضبوط بنانے سے متعلق تھا۔ روڈ ٹریفک قوانین اور ذمہ دارانہ ڈرائیونگ  کے طور طریقوں کے بارے میں بیداری پیدا کرنے کے لیے ڈرائیور کی تعلیم پر زیادہ زور دینے کی تجویز دی گئی۔ لرنرز لائسنس کے لیے ایک شرط کے طور پر روڈ سیفٹی پر آن لائن ٹیوٹوریل رکھنے پر بات چیت کی گئی اور ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو اس طرح کے ٹیوٹوریلز کو تیزی سے نافذ کرنے کی ترغیب دی گئی۔

بتایا گیا کہ حکومت ہند نے ٹرانسپورٹ کے شعبے میں اخراج کو کم کرنے کے اقدام کے طور پر الیکٹرک بسوں کو اپنانے کے لیے بہت سے اقدامات شروع کیے ہیں۔ بس آپریٹرز/ او ای ایمس  کے مالیاتی خطرات کو کم کرنے اور الیکٹرک بسوں کو اپنانے میں نجی شراکت کو بہتر بنانے کے لیے نئے کاروباری ماڈلز تلاش کرنے کی ضرورت پر بات چیت ہوئی۔ بات چیت میں الیکٹرک بسوں کی خریداری اور ان کو چلانے کے لئے  جدید فنانسنگ میکانزم تیار کرنے کی ضرورت کا بھی احاطہ کیا گیا۔

*************

ش ح ۔س ب ۔ رض

U. No.4220


(Release ID: 1917524) Visitor Counter : 141
Read this release in: English , Hindi