امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکز نے ملک میں ارہر اور اُڑد کے ذخیرہ کی نگرانی کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں


ارہر اور اُڑد کے اصل اسٹاک کی پوزیشن جاننے کے لیے حکام نے 4 ریاستوں میں 10 مقامات کا دورہ کیا

اصل صورتحال جاننے کے لیے 12 افسران نے کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹرا اور تمل ناڈو کا دورہ کیا

Posted On: 17 APR 2023 3:47PM by PIB Delhi

صارفین کے امور کے محکمے کے سینئر افسران نے گزشتہ دنوں چار ریاستوں میں 10 مختلف مقامات کا دورہ کیا ہے تاکہ ارہر اور اُڑد کے اسٹاک کی اصل پوزیشن کا جائزہ لیا جا سکے۔

اس سلسلے میں صارفین کے امور کے محکمہ کے سکریٹری جناب روہت کمار سنگھ نے ان افسران کے ساتھ ایک میٹنگ کی۔ اس دوران جناب روہت کمار سنگھ نے اہم دالوں کی منڈیوں کا دورہ کیا اور مختلف بازاروں کے نمائندوں سے بات چیت کی۔ پچھلے ہفتے کے دوران، 15 اپریل 2023 کو اندور میں آل انڈیا دال ملز ایسوسی ایشن کے ساتھ سکریٹری، حکومت ہند کی طرف سے میٹنگ کرنے کے علاوہ، محکمے نے حقیقی صورتحال کا پتہ لگانے کے لیے 12 سینئر افسران کو کرناٹک، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر میں تعینات کیا اور تمل ناڈو کی ریاستوں میں مختلف مقامات کا دورہ کرنے کے لیے تعینات کیا گیا۔

مارکیٹ کے زمینی سطح کے نمائندوں اور ریاستی عہدیداروں کے ساتھ بات چیت سے یہ بات سامنے آئی کہ جہاں ای پورٹل پر رجسٹر کرنے والے اور اسٹورز کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والے لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، مارکیٹ کے نمائندوں کی ایک بڑی تعداد نے ان کی دکانیں مستقل بنیاد پریا تو رجسٹریشن نہیں کرائی ہے یا اس کی پوزیشن کو اپ ڈیٹ کرنے میں ناکام رہے ہیں۔  یہ دیکھا گیا ہے کہ لین دین کے تحت اسٹاک، جیسے کسانوں کا اسٹاک نیلامی کے لیے منڈیوں میں پڑا ہے، بندرگاہوں پر کسٹم کلیئرنس کے منتظر اسٹاک وغیرہ موجودہ نگرانی کے طریقہ کار سے بچ گئے ہیں۔ مزید یہ بھی دیکھا گیا ہے کہ ملرز اور تاجروں/ڈیلرز نے جان بوجھ کر اپنے اسٹاک کو کسانوں کے نام پر گوداموں میں رکھنے کا سہارا لیا ہے تاکہ سٹاک کے اعلان سے بچا جا سکے۔

محکمہ کے سینئر افسران نے مختلف مقامات جیسے اندور، چنئی، سیلم، ممبئی، اکولا، لاتور، شولا پور، کالابوراگی، جبل پور اور کٹنی کا دورہ کیا اور ملز مالکان کے ساتھ ریاستی حکومتوں کے عہدیداروں، مل مالکان، تاجروں، درآمد کنندگان اور بندرگاہوں کے ساتھ بات چیت کی۔ حکام نے درآمد کنندگان اور تاجروں کی انجمنوں کے ساتھ بات چیت کی اور ملاقاتیں کیں۔ بازار کے نمائندوں کو اسٹاک کے اعلان کی اہمیت کے بارے میں آگاہ کیا گیا اور ان سے کہا گیا کہ وہ اپنے سٹاک کا سچائی اور باقاعدگی سے اعلان کریں بصورت دیگر ریاستی حکومت کی طرف سے غیر اعلانیہ اسٹاک کو ضبط کرنے جیسی سخت کارروائی کی جا سکتی ہے۔

امپورٹر ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے بتایا کہ دیگر ریاستوں جیسے تلنگانہ، راجستھان، آندھرا پردیش اور کرناٹک کے تاجر بھی چنئی بندرگاہ سے ارہر کی دال درآمد کر رہے ہیں اور انہوں نے اپنی رپورٹنگ، ڈیٹا کو درآمد کنندگان کی ریاست میں یا وصول کنندہ کی ریاست میں اپ ڈیٹ کیا ہے۔ وضاحت کی درخواست کی گئی کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ کوئی نقل نہیں ہے۔ یہ واضح کیا گیا کہ اسٹاک کی اطلاع اس ریاست میں دی جانی چاہیے جہاں یہ طبعی طور پر دستیاب/ ذخیرہ ہے۔

محکمہ نے پہلے ہی ریاستی حکومتوں اور ضلعی انتظامیہ سے کہا ہے کہ وہ اسٹاک کی تصدیق کرکے اسٹاک کے اعلان  کے عمل کو تیز کریں اور ای سی ایکٹ، 1955 اور بلیک مارکیٹنگ کی روک تھام اور ضروری اشیاء کی فراہمی کی بحالی کے متعلقہ سیکشن کے تحت غیر اعلان شدہ اسٹاک پر سخت کارروائی کریں۔ ریاستوں سے فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی) کے لائسنس، زرعی پیداوار مارکیٹ کمیٹی (اے پی ایم سی) رجسٹریشن، گڈز اینڈ سروسز ٹیکس (جی ایس ٹی) رجسٹریشن، گوداموں اور کسٹم بانڈڈ گوداموں سے متعلق ڈیٹا کو بھی دیکھنے کو کہا گیا ہے۔ تاجروں کی بھی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ مارکیٹ کی کوریج کو وسیع کرنے کے لیے اپنے ذخائر کے اعلانات کی اطلاع دیں۔

اسٹاک کی معلومات فراہم کرنے کے لیے ڈیٹا کو بہتر بنانے کے لیے، محکمہ ای پورٹل https://fcainfoweb.nic.in/pspمیں کچھ تبدیلیاں کر رہا ہے جیسے کہ اسٹاک رکھنے والے گوداموں کو فراہم کرنے کے لیے ٹیکسٹ بکس کی شمولیت ڈیلر کے لیے فراہمی/ کمیشن ایجنٹ/منڈی کے تاجر سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے دکان کے صحن میں پڑے کسان کے اسٹاک کا ڈیٹا نیلامی وغیرہ کے لیے اپ لوڈ کریں۔ مزید یہ کہ محکمہ کسٹمز کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ ان درآمد کنندگان کے خلاف ضروری کارروائی کی جا سکے جنہوں نے جان بوجھ کر اپنی کنسائنمنٹس کی کلیئرنس میں تاخیر کی ہے۔

صارفین کے امور کا محکمہ ارہر اور اُڑد کے اسٹاک کی نگرانی کے لیے کوششیں جاری رکھنے کے اپنے ارادے کی تصدیق کرتا ہے۔ اس سلسلے میں، محکمہ صارفین کے امور کی ایڈیشنل سکریٹری محترمہ ندھی کھرے کی صدارت میں اسٹورز کی نگرانی کے لیے کمیٹی کی جانب سے ہفتہ وار جائزہ اجلاسوں کے علاوہ آنے والے وقتوں میں مزید دوروں کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔

۔۔۔

ش ح۔ا س۔  ت ح ۔                                              

U4199


(Release ID: 1917446) Visitor Counter : 115
Read this release in: English , Hindi , Marathi , Tamil