شہری ہوابازی کی وزارت
ہندوستان کا بین الاقوامی ہوابازی کے تحفظ سے متعلق تجزیاتی زمرہ کو ،زمرہ -1 کے طورپر مسلسل شائع کیا جائے گا: ایف اے اے،یو ایس اے
ایف اے اے نے بتایا کہ ہندوستان نے ہوابازی کے تحفظ سے متعلق نگرانی کے لئے بین الاقوامی معیارات کو پورا کیا ہے
ایف اے اے نے اپنے تجزیہ میں پایا ہے کہ ہندوستان آئی اے ایس اے کے تحت شکاگو کنوینشن اور اس کے ضمیموں کی حفاظتی نگرانی کی شرطوں کو پورا کرتا ہے
ایف اے اے نے ہندوستان کے ہوابازی کے نظام کی موثر حفاظتی نگرانی کو یقینی بنانے کے لئے ڈی جی سی اے کی ستائش کی ہے
زمرہ -1،مختلف ممالک کی ہوابازی کی کمپنیوں کو یوایس اے کے شہروں کے لئے اپنی خدمات کو آپریٹ کرنے / توسیع کرنے اور امریکی جہاز بردار کمپنیوں کے ساتھ کوڈ شیئر کرنے کی اجازت دیتا ہے
Posted On:
12 APR 2023 9:46PM by PIB Delhi
امریکہ کے وفاقی ہوابازی انتظامیہ ( ایف اے اے ) نے شہری ہوابازی کے ڈائریکٹوریٹ جنرل ( ڈی جی سی اے ) کو مطلع کیا ہے کہ ہندوستان کی بین الاقوامی ہوابازی کی حفاظت کا تجزیہ ( آئی اے ایس اے ) زمرہ ، آگے بھی زمرہ -1 کے طورپر شائع ہوتا رہے گا۔
ایف اے اے نے اپنے آئی اے ایس اے پروگرام کے تحت ہوابازی کو آپریٹ کرنے ، پرواز کی اہلیت اورملازمین کے لائسنسگ کے شعبے کو شامل کرتے ہوئے 25سے 29 اکتوبر 2021 کے دوران ہندوستان کے شہری ہوابازی کے ڈائریکٹوریٹ جنرل ( ڈی جی سی اے ) کا ایک آڈٹ کرایا تھا۔آئی اے ایس اے کے تجزیہ کے بعد25سے 26 اپریل 2022 کو حتمی غوروفکر کی گئی اور پھر جولائی 2022 اور ستمبر 2022 میں ایف اے اے کے ذریعہ اس کا مزید جائزہ لیا گیا۔ جائزہ اور فالو اپ کے مثبت نتائج کی بنیاد پر ایف اے اے نے 12 اپریل 2023 کو ڈی جی سی اے کو مطلع کیا کہ ہندوستان شکاگو کنونشن اور اس کے ضمیمے کو ہوابازی کی حفاظت کی نگرانی کے لئے بین الاقوامی معیارات کو پورا کرتا ہے اور ایف اے اے آئی اے اے ایس اے زمرہ -1 کے درجے کو جاری رکھا جائے گا۔ اس سے پہلے آخری تجزیہ جولائی 2018 میں کیا گیا تھا۔ایف اے اے نے ڈی جی سی اے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ڈی جی سی اے نے ہندوستان کے ہوابازی نظام کے موثر حفاظتی نگرانی کو یقینی بنانے کے لئے اپنی عہد بستگی کا مظاہرہ کیا۔
ہندوستان کے زمرہ -1 میں بنے رہنے کی خبر ایسے وقت میں آئی ہے ، جب ہندوستانی ہوابازی کے شعبے کی تیزی سے ترقی جاری ہے اور ہندوستان میں ہوابازی کی کمپنیوں کے پاس مناسب صلاحیت اورتوسیعی پروجیکٹس ہیں۔ زمرہ -1 کی ہوابازی کمپنیوں کو یو ایس اے کے شہروں کو اپنی خدمات آپریٹ کرنے / توسیع کرنے اور امریکی ہوابازی کی کمپنیوں کے ساتھ کوڈ شئیر کی اجازت ہوتی ہے۔حال ہی میں نومبر 2022 کو آئی سی اے او آڈٹ میں ہندوستان نے 69.95فیصد کے پچھلے موثر نفاذ ( ای آئی ) کے مقابلے میں 85.65 فیصد ای آئی درج کیا تھا۔ اس طرح ہندوستان کی عالمی رینکنگ میں زبردست اصلاح ہوئی ۔آئی سی اے او کے ساتھ ساتھ ایف اے اے کے ذریعہ کیا گیا تجزیہ ہندوستان کی شہری ہوابازی کے نظام کے لئے ایک موثر حفاظتی نگرانی کرنے کی عہد بستگی کا ثبوت ہے۔
یو ایس اے کے وفاقی ہوابازی کی انتظامیہ اپنے بین الاقوامی ہوابازی سے متعلق حفاظتی تجزیہ ( آئی اے ایس اے ) پروگرام کے تحت یہ تعین کرتی ہے کہ کیا کسی ملک کو امریکہ میں آپریٹ کرنے والی یا آپریٹ کرنے یا امریکہ کی ہوابازی کمپنیوں کے ساتھ کو ڈ شئیر کرنے کی آرزومندہوابازی کمپنیاں انٹر نیشنل سول ایوی ایشن آرگنائزیشن ( آئی ای سی اے او ) کے ذریعہ مقرر حفاظتی معیار پر عمل کرتی ہیں۔
آئی اے اے ایس اے پروگرام انٹر نیشنل کنوینشن آن سول ایوی ایشن ‘‘شکاگو کنوینشن ’’ کے ضمیمہ -1 (اہلکاروں کی لائسنسنگ) ، ضمیمہ -6 (جہازوں کو آپریٹ کرنے )اور ضمیمہ -8 (جہازوں کی پرواز کی اہلیت ) میں شامل بین الاقوامی ہوابازی کے حفاظتی معیار اور سفارش کردہ طورطریقوں پر عمل کرنے کے لئے ملک کی صلاحیت پر مرکوزہے۔
*************
ش ح۔ع ح ۔ رم
U-4051
(Release ID: 1916103)
Visitor Counter : 131