بجلی کی وزارت

بجلی پیدا کرنےوالی کمپنیوں کےلئے ڈسکام کے ورثہ جاتی واجبات 138378 کروڑ روپئے سے کم کرکے  91061 کروڑ روپئے کردیئے گئے ہیں۔ 03.06.2022 تک 20 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقو ں کے پاس کوئی بقایا واجبات نہیں تھے،  بجلی اوراین آر ای کے مرکزی وزیر آ ر کے سنگھ کا بیان


حکومت ، مالی اعتبار سے محفوظ ، مضبوط اور پائیدار بجلی سیکٹر کے لئے کارکردگی سے جڑی اور نتیجہ پر مبنی بہت سی  اسکیمیں  نافذ کررہی ہے

Posted On: 06 APR 2023 4:29PM by PIB Delhi

بجلی کے مرکزی وزیر جناب آر  کے سنگھ نےآج لوک سبھامیں بتایاکہ  پراپتی پورٹل پر دستیاب معلومات کے مطابق، بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کے لئے بجلی کی تقسیم کرنے والی کمپنیوں  (ڈسکامس)  کے کل واجبات 28.03.2023 تک  حسب ذیل ہیں:

 

نمبرشمار

مشمولات

رقم کروڑ روپئے میں

1

بقایا ورثہ جاتی واجبات ( 8 ای ایم آئیز کی ادائیگی کے بعد)

91,061

2

موجودہ واجبات (اس میں متنازعہ اورخطاکار قرار دیئے جانے سے قبل کے واجبات شامل نہیں ہیں )

28,449

 

بجلی پید ا کرنے والی کمپنیوں  (ڈسکامس)کی جانب سے  بجلی کی تقسیم کرنےوالی کمپنیوں (جنکاس) کے پاس کل بقایا واجبات کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کے اعتبار سے تفصیلات ضمیمہ-I میں دی گئی ہیں۔

ڈسکامس سے  بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں کی بقایا وصولیابیوں  کی وجہ سے پیدا ہونے والے   نقدی  کی آمد کے مسائل کو تسلیم کرتے ہوئے اور پاور سیکٹر ویلیو چین میں ادائیگی کے بنیادی نظم و ضبط کو بڑھانے کے لیے، جن کی برقراری جنکوس کو بڑھتے ہوئے قابل وصولی کی وجہ سے تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے، حکومت ہند نے03-06-2022 کو  بجلی (تاخیر سے ادائیگی کے سرچارج اور متعلقہ معاملات ) ضابطے 2022 نافذ کئے ہیں ۔ یہ قواعد ڈسکامس پر ذمہ داریاں عائد کرتے ہیں کہ وہ 03.06.2022 کے بعد تاخیر سے ادائیگی کے سرچارج کے عدم اطلاق کے فوائد کے ساتھ مساوی ماہانہ  قسطوں میں ایک مقررہوقت میں مرحلہ وارطریقے سے 3.6.2022 کو  اپنےورثہ جاتی واجبات ختم کریں۔ یہ ضابطےادائیگی کے تحفظ کے طریقہ کار کے قیام کے ذریعے موجودہ واجبات کی وقتی منظوری کے لیے فریم ورک بھی فراہم کرتے ہیں اور اگر ضابطے کی دفعات پر عمل نہیں کیا جاتا ہے تو کھلی رسائی کے ساتھ ساتھ  بجلی کے قواعد  کے بتدریج واپسی کے واپس لینے کی ترغیبات  کے ذریعہ موجودہ واجبات کی کلیئرینس کے لئے  فریم ورک بھی فراہم کرتاہے ۔ڈسکامس  بجلی پیدا کرنے والی کمپنیوں  کو اپنے واجبات کی ادائیگی کے لیے پی ایف سی لمیٹڈ اور آر ای سی لمیٹڈ سے قرض حاصل کر سکتے ہیں۔ بجلی (ایل پی ایس اور متعلقہ معاملات) ضابطہ۔ 2022 کے نفاذ کے ساتھ، بقایا واجبات کی وصولی میں نمایاں بہتری دیکھی گئی ہے۔ 03.06.2022 تک 1,38,378 کروڑ روپے کے وراثہ جاتی واجبات کے برخلاف، 13 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے 47,317 کروڑ روپے (8 ای ایم آئیز) کی بروقت قسط ادا کر دی ہے۔ مزید، 03.06.2022 تک 20 ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے پاس کوئی بقایا واجبات نہیں ہیں۔

(c) اور (d): پاور فائنانس کارپوریشن لمیٹڈ (پی ایف سی) کے ذریعہ شائع کردہ  ’’بجلی کی افادیت کی کارکردگی سے متعلق رپورٹ‘‘ کے مطابق، سپلائی کی اوسط لاگت (اے سی ایس ) اور اوسط آمدنی کے درمیان فرق کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقےکے ا عتبار سے تفصیلات ضمیمہ ۔ II میں دی گئی ہیں۔ اس میں مالی سال 2019-20 سے 2021-22 تک ریگولیٹری اثاثوں اور اجون ڈسکوم انشورنس یوجنا (یو ڈی اے وائی ) کو شامل نہیں کیا گیا ہے ۔

مالی سال 2019-20 سے 2021-22 تک ملک میں تمام ڈسکامس کے جمع شدہ نقصانات کی ریاست/مرکز کے زیرانتظام علاقے کے اعتبار سے تفصیلات ضمیمہ III میں دی گئی ہیں۔

 

حکومت ہند مالی طور پر محفوظ، قابل عمل اور پائیدار پاور سیکٹر (خاص طور پر ڈسٹری بیوشن سیگمنٹ) کے حصول کے مقصد سے کارکردگی سے منسلک اور نتیجہ پر مبنی مختلف اسکیمیں نافذ کررہی ہے۔ بجلی کی وزارت (ایم او پی) کی طرف سے کئے گئے مختلف اقدامات میں ری ویمپڈ ڈسٹری بیوشن سیکٹر سکیم (آر ڈی ایس ایس)، بجلی (تاخیر سے ادائیگی سرچارج اور متعلقہ معاملات) ضابطے، 2022، پاور سیکٹر کی اصلاحات سے منسلک ریاستوں کے لیے جی ایس ڈی پی کے 0.5 فیصد اضافی قرض لینے کی جگہ ، کارپوریٹ گورننس کے رہنما خطوط، پاور فائنانس کارپوریشن (پی ایف سی) لمیٹڈ اور رورل الیکٹریفیکیشن کارپوریشن (آر ای سی) لمیٹڈ کے ذریعے قرض دینے کے لیے اضافی احتیاطی اصول، افادیت کی کارکردگی کی بنیاد پر، لیکویڈیٹی انفیوژن اسکیم (ایل آئی ایس) اور پی ایم کے یو ایس یو ایم اسکیم شامل ہیں ۔ یہ اقدامات ڈسکومس اور ریاستی حکومتوں میں مطلوبہ مالیاتی نظم و ضبط لانے کے لیے مالی اور آپریشنل مسائل سے نمٹنے کے لیے بنائے گئے ہیں۔

مندرجہ بالا اقدامات کے علاوہ،آر ڈی ایس ایس کے تحت،بجلی کی  تقسیم میں نقصان کو کم کرنےکے اہم مقصد کوحاصل کرنےکےلئے اور نفع بخش معیشتوں کے فوائد حاصل کرنے کے لیے، پری پیڈ اسمارٹ میٹرز کو مشن موڈ میں نصب کیا جانا ہے۔ پری پیڈ اسمارٹ میٹرز بشمول سسٹم میٹرنگ افادی اداروں  میں تقسیم کے نقصانات کو کم کرنے ، اس کے علاوہ توانائی کی آمد کی خودکار پیمائش اور انرجی اکاؤنٹنگ کے ساتھ ساتھ بغیر کسی انسانی مداخلت کے آڈٹ کرنے میں آسانی پیدا کرنے  کے اہم طریقہ کار ہیں ۔ پری پیڈ اسمارٹ میٹرنگ اور اس سے منسلک ایڈوانسڈ میٹرنگ انفراسٹرکچر (AMI) کی تنصیب کے ساتھ ساتھ، فیڈر اور ڈسٹری بیوشن ٹرانسفارمر کی سطح پر مواصلاتی خصوصیت کے ساتھ سسٹم میٹرنگ کو بھی اٹھایا جائے گا تاکہ زیادہ نقصان والے علاقوں کی نشاندہی کے لیے ہر ماہ توانائی کے مناسب اکاؤنٹنگ کی سہولت فراہم کی جا سکے۔

 

ضمیمہ ۔ I

 

28.03.2023 تک ڈسکامس اورپراپتی پورٹل سے دستیاب کل واجبات کی ریاست /مرکز کے زیر انتظام علاقہ کے ا عتبار سے تفصیلات

 

(تمام  ہندسے کروڑ روپئے )

 

(All figures in Rs. in cr.)

Sl. No.

State

 

Balance Legacy Dues (i.e. dues prior to 03.06.2022) of all suppliers*

Overdues (i.e. dues after to 03.06.2022) of all supplier*

1

Andhra Pradesh

Andhra Pradesh Central Power Distribution Company Limited

5,868

34

Andhra Pradesh Eastern Power Distribution Company Limited

48

Andhra Pradesh Power Purchase Coordination Committee

905

Andhra Pradesh Southern Power Distribution Company Limited

497

2

Assam

Assam Power Distribution Company Limited

-

108

3

Bihar

North Bihar Power Distribution Company Ltd.

143

1,041

South Bihar Power Distribution Company Ltd.

182

1,089

4

Chandigarh

Chandigarh Electricity Department

-

58

5

Chhattisgarh

Chhattisgarh State Power Distribution Company Limited

3,330

738

6

Delhi

BSES Rajdhani Power Limited

-

3

BSES Yamuna Power Limited

-

17

The New Delhi Municipal Council

-

117

7

DNH & DD

Dadra and Nagar Haveli and Daman and Diu Power Distribution Corporation Limited

-

252

8

Gujarat

Gujarat Urja Vikas Nigam Limited

-

639

9

Haryana

Haryana Power Purchase Centre

-

696

10

Himachal Pradesh

Himachal Pradesh State Electricity Board Limited

-

156

11

Jammu and Kashmir

Jammu And Kashmir State Power Trading Company Limited

8,721

27

12

Jharkhand

Jharkhand Bijli Vitran Nigam Limited

3,894

196

13

Karnataka

Bangalore Electricity Supply Company Ltd.

6,274

1,007

Chamundeshwari Electricity Supply Corporation Limited

1,040

45

Gulbarga Electricity Supply Company Ltd.

1,703

255

Hubli Electricity Supply Company Ltd.

1,973

442

Mangalore Electricity Supply Company Ltd.

104

2

14

Kerala

Kerala State Electricity Board Limited

-

165

15

Madhya Pradesh

Madhya Pradesh Power Management Co Ltd

6,800

2,243

16

Maharashtra

Best Undertaking

-

2

Maharashtra State Electricity Distribution Co. Ltd

14,174

6,338

 

 

17

Manipur

Manipur State Power Distribution Company Limited

54

39

18

Meghalaya

Meghalaya Power Distribution Corporation Limited

-

715

19

Mizoram

Mizoram Power Department

-

37

20

Nagaland

Nagaland Power Department

-

37

21

Odisha

Grid Corporation of Odisha

-

457

22

Punjab

Punjab State Power Corporation Limited

-

481

23

Rajasthan

Ajmer Vidyut Vitran Nigam Ltd.

2,046

544

Jaipur Vidyut Vitran Nigam Ltd.

4,892

901

Jodhpur Vidyut Vitran Nigam Ltd.

4,575

658

24

Sikkim

Sikkim Power Department

-

3

25

Tamil Nadu

Tamil Nadu Generation & Distribution Corporation Limited

14,024

2,638

26

Telangana

Telangana State Northern Power Distribution Company

1,703

249

Telangana State Southern Power Distribution Company

4,152

1,076

27

Tripura

Tripura State Electricity Corporation Limited

-

84

28

Uttar Pradesh

Uttar Pradesh Power Corporation Ltd

5,410

3,290

29

Uttarakhand

Uttarakhand Power Corporation Limited

-

61

30

West Bengal

Damodar Valley Corporation

-

50

West Bengal State Electricity Distribution Company Ltd.

-

4

 

Grand Total

 

91,061

28,449

 

 

ANNEXURE-II

 

 

2019-20

2020-21

2021-22 (Provisional)

 

Average Cost of Supply (ACS)

ARR on Tariff Subsidy received (excluding Regulatory Income and Revenue Grant under UDAY for loan takeover)

Gap on Tariff Subsidy received (excluding Regulatory Income and Revenue Grant under UDAY for loan takeover)

Average Cost of Supply (ACS)

ARR on Tariff Subsidy received (excluding Regulatory Income and Revenue Grant under UDAY for loan takeover)

Gap on Tariff Subsidy received (excluding Regulatory Income and Revenue Grant under UDAY for loan takeover)

Average Cost of Supply (ACS)

ARR on Tariff Subsidy received (excluding Regulatory Income and Revenue Grant under UDAY for loan takeover)

Gap on Tariff Subsidy received (excluding Regulatory Income and Revenue Grant under UDAY for loan takeover)

State Sector

Andaman & Nicobar Islands

24.17

4.94

19.24

27.99

4.90

23.08

-

-

-

Andaman & Nicobar PD

24.17

4.94

19.24

27.99

4.90

23.08

-

-

-

Andhra Pradesh

5.94

6.12

(0.18)

6.51

5.57

0.94

6.31

5.97

0.34

APCPDCL

 

 

 

6.59

5.90

0.69

6.81

6.24

0.56

APEPDCL

5.61

5.72

(0.11)

6.78

5.79

0.99

6.18

6.24

(0.06)

APSPDCL

6.10

6.33

(0.22)

6.28

5.26

1.02

6.19

5.66

0.53

Arunachal Pradesh

7.62

2.72

4.90

6.99

2.02

4.97

6.04

2.32

3.73

Arunachal PD

7.62

2.72

4.90

6.99

2.02

4.97

6.04

2.32

3.73

Assam

5.46

6.50

(1.04)

6.77

6.67

0.10

6.36

6.66

(0.3)

APDCL

5.46

6.50

(1.04)

6.77

6.67

0.10

6.36

6.66

(0.3)

Bihar

6.26

5.35

0.91

6.24

5.52

0.72

6.41

5.77

0.65

NBPDCL

6.65

6.08

0.57

6.29

5.49

0.81

6.48

5.8

0.68

SBPDCL

5.95

4.76

1.19

6.20

5.54

0.65

6.36

5.74

0.62

Chandigarh

4.16

4.44

(0.27)

4.15

4.56

(0.41)

4.63

4.13

0.5

Chandigarh PD

4.16

4.44

(0.27)

4.15

4.56

(0.41)

4.63

4.13

0.5

Chhattisgarh

4.97

4.95

0.02

4.91

4.85

0.06

5.01

4.8

0.21

CSPDCL

4.97

4.95

0.02

4.91

4.85

0.06

5.01

4.8

0.21

Dadra & Nagar Haveli

5.06

5.09

(0.03)

4.59

5.06

(0.47)

4.89

5.06

(0.17)

DNHPDCL

5.06

5.09

(0.03)

4.59

5.06

(0.47)

4.89

5.06

(0.17)

Daman & Diu

4.74

4.23

0.52

4.70

4.75

(0.05)

-

-

-

Daman & Diu PD

4.74

4.23

0.52

4.70

4.75

(0.05)

-

-

-

Goa

4.66

4.05

0.61

4.82

4.32

0.50

5.13

4.55

0.58

Goa PD

4.66

4.05

0.61

4.82

4.32

0.50

5.13

4.55

0.58

Gujarat

5.42

5.48

(0.05)

5.15

5.22

(0.07)

5.57

5.62

(0.06)

DGVCL

6.61

6.68

(0.06)

6.16

6.24

(0.07)

6.45

6.5

(0.04)

MGVCL

5.61

5.71

(0.10)

5.52

5.63

(0.11)

5.67

5.77

(0.1)

PGVCL

4.96

5.00

(0.04)

4.71

4.78

(0.06)

5.15

5.2

(0.06)

UGVCL

5.00

5.05

(0.05)

4.83

4.88

(0.05)

5.29

5.33

(0.04)

Haryana

5.65

5.71

(0.06)

5.22

5.33

(0.12)

5.61

5.76

(0.15)

DHBVNL

5.51

5.55

(0.04)

5.08

5.16

(0.08)

5.55

5.6

(0.05)

UHBVNL

5.83

5.92

(0.09)

5.40

5.57

(0.18)

5.7

5.98

(0.28)

Himachal Pradesh

5.06

5.09

(0.03)

5.14

5.03

0.11

5.27

5.17

0.1

HPSEBL

5.06

5.09

(0.03)

5.14

5.03

0.11

5.27

5.17

0.1

Jammu & Kashmir

4.18

2.15

2.03

4.13

2.32

1.81

-

-

-

JKPDD

4.18

2.15

2.03

4.13

2.32

1.81

-

-

-

Jharkhand

6.33

5.45

0.87

6.09

4.17

1.92

6.29

5.06

1.23

JBVNL

6.33

5.45

0.87

6.09

4.17

1.92

6.29

5.06

1.23

Karnataka

6.59

6.22

0.37

7.11

6.27

0.83

7.26

7.89

(0.64)

BESCOM

7.13

6.56

0.57

7.26

6.56

0.69

7.38

7.74

(0.36)

CHESCOM

5.51

5.26

0.26

6.80

5.73

1.07

6.61

7.57

(0.95)

GESCOM

7.03

6.28

0.75

6.89

6.00

0.90

7.44

8.42

(0.98)

HESCOM

5.81

5.98

(0.17)

7.12

6.10

1.02

7.67

8.11

(0.44)

MESCOM

6.23

6.10

0.13

7.01

6.29

0.72

6.22

7.86

(1.64)

Kerala

5.63

5.53

0.10

6.54

5.84

0.70

5.55

5.8

(0.25)

KSEBL

5.63

5.53

0.10

6.54

5.84

0.70

5.55

5.8

(0.25)

Lakshadweep

25.18

4.60

20.58

23.70

4.26

19.44

-

-

-

Lakshadweep ED

25.18

4.60

20.58

23.70

4.26

19.44

-

-

-

 

Madhya Pradesh

5.77

5.08

0.69

5.85

4.62

1.23

6.02

5.76

0.26

MPMaKVVCL

5.69

4.88

0.81

5.63

4.40

1.23

5.64

5.64

(0.01)

MPPaKVVCL

5.63

5.54

0.09

5.93

5.18

0.74

6.71

6.08

0.63

MPPoKVVCL

6.02

4.75

1.27

6.02

4.24

1.77

5.65

5.51

0.13

Maharashtra

6.69

6.34

0.36

6.37

5.87

0.51

6.36

6.45

(0.09)

MSEDCL

6.70

6.30

0.39

6.33

5.83

0.50

6.36

6.45

(0.09)

BEST

6.64

7.22

(0.58)

7.93

7.18

0.75

8.46

7.08

1.38

Manipur

7.00

6.94

0.06

6.70

6.62

0.07

8.93

8.62

0.31

MSPDCL

7.00

6.94

0.06

6.70

6.62

0.07

8.93

8.62

0.31

Meghalaya

5.71

3.85

1.86

5.63

3.94

1.69

4.42

3.92

0.5

MePDCL

5.71

3.85

1.86

5.63

3.94

1.69

4.42

3.92

0.5

Mizoram

8.19

7.62

0.57

11.19

5.11

6.08

-

-

-

Mizoram PD

8.19

7.62

0.57

11.19

5.11

6.08

-

-

-

Nagaland

8.71

7.50

1.21

9.30

7.53

1.76

8.11

2.39

5.72

Nagaland PD

8.71

7.50

1.21

9.30

7.53

1.76

8.11

2.39

5.72

Puducherry

5.78

4.81

0.97

4.97

4.93

0.04

-

-

-

Puducherry PD

5.78

4.81

0.97

4.97

4.93

0.04

-

-

-

Punjab

6.07

5.90

0.17

5.65

5.66

(0.01)

5.64

5.91

(0.27)

PSPCL

6.07

5.90

0.17

5.65

5.66

(0.01)

5.64

5.91

(0.27)

Rajasthan

6.81

5.32

1.49

6.68

5.99

0.69

6.37

6.62

(0.25)

AVVNL

6.89

6.15

0.74

6.67

6.31

0.36

6.46

7.03

(0.56)

JdVVNL

6.83

4.51

2.31

6.68

5.49

1.19

6.42

6.28

0.14

JVVNL

6.73

5.45

1.29

6.67

6.21

0.46

6.25

6.64

(0.39)

Sikkim

5.22

3.51

1.71

4.42

3.82

0.60

4.32

3.68

0.64

Sikkim PD

5.22

3.51

1.71

4.42

3.82

0.60

4.32

3.68

0.64

Tamil Nadu

6.76

5.01

1.75

7.17

5.13

2.04

7.48

5.79

1.68

TANGEDCO

6.76

5.01

1.75

7.17

5.13

2.04

7.48

5.79

1.68

Telangana

6.41

5.33

1.09

6.46

5.39

1.06

6.61

6.52

0.08

TSNPDCL

6.28

5.48

0.80

6.43

5.32

1.11

6.91

6.82

0.09

TSSPDCL

6.48

5.25

1.22

6.47

5.43

1.04

6.48

6.4

0.08

Tripura

4.90

4.60

0.30

4.84

4.85

(0.00)

5.34

5

0.34

TSECL

4.90

4.60

0.30

4.84

4.85

(0.00)

5.34

5

0.34

Uttar Pradesh

6.39

6.04

0.34

6.86

5.93

0.93

7.42

6.86

0.56

DVVNL

5.89

5.66

0.22

5.97

5.11

0.87

6.91

5.76

1.15

KESCO

8.06

7.44

0.62

9.58

9.07

0.51

8.59

8.01

0.57

MVVNL

6.70

6.37

0.33

7.13

6.74

0.39

8.41

7.57

0.84

PaVVNL

6.28

5.97

0.31

7.18

6.06

1.12

7.18

6.98

0.2

PuVVNL

6.50

6.02

0.48

6.74

5.45

1.29

7.15

6.95

0.2

Uttarakhand

4.94

4.74

0.21

4.74

4.65

0.10

4.9

4.9

0

UPCL

4.94

4.74

0.21

4.74

4.65

0.10

4.9

4.9

0

West Bengal

5.82

5.40

0.42

6.12

5.16

0.96

5.22

5.42

(0.2)

WBSEDCL

5.82

5.40

0.42

6.12

5.16

0.96

5.22

5.42

(0.2)

Private Sector

 

Delhi

7.42

7.22

0.20

7.25

6.81

0.44

6.86

7.07

(0.21)

BRPL

7.57

7.21

0.36

7.71

6.92

0.79

7.23

7.51

(0.28)

BYPL

7.16

6.75

0.41

7.06

6.40

0.66

6.91

6.91

0

TPDDL

7.41

7.59

(0.17)

6.80

6.98

(0.18)

6.39

6.68

(0.29)

Gujarat

6.53

7.05

(0.52)

6.56

7.21

(0.65)

-

-

-

Torrent Power Ahmedabad

6.63

7.21

(0.58)

6.62

7.22

(0.61)

-

-

-

Torrent Power Surat

6.30

6.68

(0.38)

6.41

7.17

(0.75)

-

-

-

Maharashtra

6.91

7.88

(0.97)

7.14

7.12

0.02

7.36

7.71

(0.35)

AEML

6.91

7.88

(0.97)

7.14

7.12

0.02

7.62

8.08

(0.45)

Odisha

4.78

4.44

0.34

4.37

3.99

0.38

4.61

4.99

(0.37)

CESU

4.64

4.23

0.41

 

 

 

-

-

-

TPCODL

 

 

 

3.49

3.37

0.12

4.63

4.77

(0.14)

NESCO Utility

4.86

4.60

0.26

4.81

4.56

0.25

-

-

-

SOUTHCO Utility

4.81

3.84

0.97

5.25

3.65

1.60

-

-

-

TPSODL

 

 

 

3.56

3.91

(0.35)

4.18

4.4

(0.22)

WESCO Utility

4.88

4.84

0.04

5.05

4.37

0.68

-

-

-

TPWODL

 

 

 

4.21

4.57

(0.36)

4.55

5.29

(0.74)

Uttar Pradesh

6.35

7.17

(0.83)

5.76

7.31

(1.55)

6.47

7.58

(1.11)

NPCL

6.35

7.17

(0.83)

5.76

7.31

(1.55)

6.47

7.58

(1.11)

West Bengal

6.48

6.97

(0.49)

6.65

7.04

(0.39)

6.8

7.06

(0.26)

CESC

6.54

7.05

(0.52)

6.75

7.14

(0.39)

6.85

7.16

(0.31)

IPCL

5.76

5.82

(0.06)

5.52

5.90

(0.39)

6.26

5.98

0.28

Grand Total

6.14

5.64

0.50

6.19

5.49

0.71

6.29

6.14

0.15

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

ANNEXURE-III

 

Accumulated Losses (Rs. cr)

 

As on March 31, 2020

As on March 31, 2021

As on March 31, 2022 (Provisional)

State Sector

 

Andhra Pradesh

(29,143)

(28,707)

(31,195)

APCPDCL

 

(9,407)

(10,208)

APEPDCL

(7,971)

(7,539)

(7,172)

APSPDCL

(21,172)

(11,761)

(13,815)

Assam

(959)

(1,251)

(893)

APDCL

(959)

(1,251)

(893)

Bihar

(14,673)

(16,615)

(19,456)

NBPDCL

(4,670)

(5,472)

(6,854)

SBPDCL

(10,003)

(11,143)

(12,602)

Chhattisgarh

(7,290)

(7,710)

(8,924)

CSPDCL

(7,290)

(7,710)

(8,924)

Chandigarh

-

-

(748)

Chandigarh PD

-

-

(748)

Dadra & Nagar Haveli

140

370

476

DNHPDCL

140

370

476

Goa

-

-

(1,177)

Goa PD

-

-

(1,177)

Gujarat

79

455

801

DGVCL

298

402

493

MGVCL

244

290

393

PGVCL

(577)

(412)

(338)

UGVCL

114

175

252

Haryana

(28,978)

(28,341)

(28,404)

DHBVNL

(13,581)

(13,342)

(13,322)

UHBVNL

(15,396)

(14,999)

(15,082)

Himachal Pradesh

(1,521)

(1,694)

(1,810)

HPSEBL

(1,521)

(1,694)

(1,810)

Jharkhand

(6,261)

(8,461)

(11,271)

JBVNL

(6,261)

(8,461)

(11,271)

Karnataka

(5,645)

(9,821)

(14,413)

BESCOM

(1)

207

(2,712)

CHESCOM

(1,242)

(1,966)

(2,388)

GESCOM

(1,995)

(3,113)

(3,101)

HESCOM

(2,638)

(5,128)

(6,422)

MESCOM

231

178

211

Kerala

(12,104)

(14,589)

(19,200)

KSEBL

(12,104)

(14,589)

(19,200)

Ladakh

-

-

(7)

Ladakh PD

-

-

(7)

Madhya Pradesh

(52,981)

(56,881)

(59,546)

MPMaKVVCL

(23,240)

(24,690)

(24,947)

MPPaKVVCL

(10,492)

(10,187)

(11,977)

MPPoKVVCL

(19,249)

(22,004)

(22,621)

 

Maharashtra

(23,428)

(24,745)

(25,141)

MSEDCL

(23,428)

(24,745)

(20,194)

BEST

-

-

4,947

Manipur

(131)

(146)

(157)

MSPDCL

(131)

(146)

(157)

Meghalaya

(2,413)

(2,838)

(2,628)

MePDCL

(2,413)

(2,838)

(2,628)

Puducherry

(772)

(780)

-

Puducherry PD

(772)

(780)

-

Punjab

(8,159)

(6,713)

(5,644)

PSPCL

(8,159)

(6,713)

(5,644)

Rajasthan

(86,868)

(89,084)

(89,556)

AVVNL

(28,230)

(28,055)

(27,497)

JdVVNL

(29,765)

(31,497)

(32,962)

JVVNL

(28,872)

(29,533)

(29,097)

Tamil Nadu

(99,860)

(1,13,268)

(1,25,222)

TANGEDCO

(99,860)

(113,268)

(1,25,222)

Telangana

(42,293)

(48,982)

(49,816)

TSNPDCL

(12,984)

(15,427)

(15,634)

TSSPDCL

(29,309)

(33,555)

(34,182)

Tripura

(391)

(378)

(496)

TSECL

(391)

(378)

(496)

Uttar Pradesh

(85,069)

(70,443)

(77,937)

DVVNL

(27,754)

(21,912)

(24,957)

KESCO

(3,790)

(3,960)

(4,179)

MVVNL

(15,557)

(13,376)

(15,489)

PaVVNL

(17,295)

(20,919)

(21,624)

PuVVNL

(20,674)

(10,277)

(11,688)

Uttarakhand

(3,699)

(3,851)

(3,872)

UPCL

(3,699)

(3,851)

(3,872)

West Bengal

3

34

83

WBSEDCL

3

34

83

Private Sector

 

Delhi

3,972

5,452

9,622

BRPL

1,040

1,811

4,144

BYPL

603

1,014

2,539

TPDDL

2,330

2,627

2,939

Gujarat

947

1,964

-

Torrent Power Ahmedabad

836

1,649

-

Torrent Power Surat

110

315

-

Maharashtra

(1,021)

(388)

(898)

AEML

(1,021)

(388)

(898)

Odisha

(7,152)

(556)

264

CESU

(4,249)

-

-

TPCODL

 

-

36

NESCO Utility

(451)

(577)

-

SOUTHCO Utility

(1,101)

-

-

TPSODL

 

22

91

WESCO Utility

(1,351)

-

-

TPWODL

-

(1)

63

TPNWODL

-

-

74

Uttar Pradesh

945

1,047

1,168

NPCL

945

1,047

1,168

West Bengal

9,825

10,582

9,761

CESC

9,620

10,353

9,500

IPCL

205

230

261

Grand Total

(5,04,899)

(5,16,336)

(5,49,491)

 

**********

ش ح۔ ح ا ۔ ف ر

U. No.4016



(Release ID: 1915831) Visitor Counter : 111


Read this release in: English