ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav g20-india-2023

آئی ایس ایف آر2019 اور آئی ایس ایف آر 2021 کے درمیان جنگلاتی احاطے میں ایک ہزار 540 مربع کلو میٹرکے بقدر کا اضافہ

Posted On: 06 APR 2023 8:10PM by PIB Delhi

فاریسٹ سروے آف انڈیا (ایف ایس آئی)، دہرہ دون، وزارت کے تحت ایک ایساادارہ ہے، جو ہر دو سال پر جنگلاتی احاطے کا تخمینہ تیار کرتا ہے، 1987 سے اس کے انکشافات انڈیا اسٹیٹ آف فاریسٹ رپورٹ (آئی ایس ایف آر) میں شائع کی جاتی ہیں۔تازہ ترین آئی ایس ایف آر کے مطابق، ملک میں مجموعی جنگلاتی احاطہ 713789 مربع کلو میٹر کے بقدر ہے جو ملک کے جغرافی علاقے یا رقبے کا 27.71 فیصد کے بقدر ہے۔جنگلاتی احاطے میں آئی ایس ایف آر2019 اور آئی ایس ایف آر 2021 کے تخمینوں کے درمیان ایک ہزار 1540 مربع کلومیٹر بقدر کا اضافہ درج کیا گیاہے۔ ریاستوں/مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے لحاظ سے جنگلاتی احاطے کی تفصیلات آئی ایس ایف آر 2021 کے مطابق ضمیمہ 1 میں فراہم کی گئی ہیں۔

ملک میں معیشت حیوانات کے نظام کی بحالی اور جنگلاتی احاطے میں اضافے کے لیے ریاستی حکومتوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کی جانب سے جنگلات لگانے اور پود کاری کی سرگرمیوں کو انجام دیا جاتا ہے۔وزارت مرکز سے اسپانسر شدہ اسکیم موسوم گرین انڈیا مشن (جی آئی ایم) کے تحت ریاستوں /مرکز کے زیرانتظام علاقوں کو مالی امداد فراہم کرتی ہے تاکہ ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں کو مدد بہم پہنچائی جاسکے اور ان کی کوششوں کو تقویت حاصل ہوسکے۔جی آئی ایم سرگرمیوں کا آغاز 16-2015 کے مالی سال کے دوران کیا گیا تھا۔گزشتہ پانچ برسوں کے دوران جنگلاتی سرگرمیاں انجام دینے کے لیے سولہ ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام ایک علاقوں کو 570.70 کروڑ روپے کی بقدر رقم جاری کی گئی ہے۔

وزارت 2020 سے نگر ون یوجنا (این وی وائی) پر عمل درآمد کرتی آئی ہے، جس کے تحت معاوضہ جاتی جنگل بانی فنڈ(سی اے ایم پی اے) کے تحت دستیاب سرمایہ سے 21-2020 سے لے کر 25-2024 کی مدت کے دوران ملک میں 600 نگر ون اور 400 نگر واٹیکاقائم کیے جانے ہیں۔ نگر ون یوجناکا مقصد شہری اور نیم شہری علاقوں میں جس میں حیاتیاتی تنوع  بھی شامل ہے، ہریالی میں اضافہ کرنا ہے ساتھ ہی ساتھ شہر میں رہنے والوں کے لیے معیشت حیوانات کے فوائد کی فراہمی اور عمدگیٔ حیات کے پہلو کو بھی بہتر بنانا ہے۔ اب تک وزارت نے مجموعی طور پر 238.64کروڑ روپے کی لاگت سے نگر یوجنا کے تحت 270 پروجیکٹوں کو منظوری دی ہے۔

معاوضہ جاتی جنگل بانی فنڈ (سی اے ایم پی اے فنڈ) کا استعمال ریاستوں /مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے ذریعے ترقیاتی پروجیکٹوں کے لیے جنگلاتی زمین کی منتقلی کے نتیجے میں لاحق ہونے والے جنگلاتی خسارے کی بھرپائی سالانہ منظورشدہ آپریشن کے منصوبے کے مطابق کی جاتی ہے۔اس کے تحت جنگل بانی ایکٹ 2016 (سی اے ایف ایکٹ) اور سی اے ایف قواعد 2018 کی تجاویز کے مطابق عمل کیا جاتا ہے۔گزشتہ پانچ برسوں کے دوران سی اے ایم پی اے فنڈ کے تحت ریاستوں/مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے محکموں کو 55394.16 کروڑروپے کی بقدر رقم جاری کی گئی ہے۔

وزارت کی مختلف النوع پروگراموں اور اسکیموں کے تحت جنگل بانی کی سرگرمیاں بھی انجام دی جاتی ہیں۔ اس میں مہاتما گاندھی قومی دیہی روزگار گارنٹی اسکیم ، قومی بانس مشن، جنگل بانی سے متعلق  ذیلی مشن وغیرہ شامل ہیں۔اور مختلف محکموں، غیر سرکاری تنظیموں، شہری مہذب معاشروں، کارپوریٹ اداروں کے ذریعے بھی ریاستی حکومتوں/ مرکز کے زیرانتظام علاقوں کی اسکیموں کے تحت جنگل بانی عمل میں لائی جاتی ہے۔کثیر محکمہ جاتی کوششوں نے تحفظ اور ملک میں جنگل بانی کے احاطے میں اضافے کے معاملے میں اچھے نتائج فراہم کیے ہیں۔

جنگلات کا تحفظ اور ان کی حفاظت بنیادی طور پر بھارتی جنگلات ایکٹ1927 کی تجاویز کے تحت عمل میں لائی جاتی ہیں۔ اس کے علاوہ جنگلی جانور(تحفظ) ایکٹ 1972، جنگلات (تحفظ) ایکٹ 1980 اور اس کے تحت وضع کیے جانے والے قواعد جنگل بانی کا عمل انجام پاتاہے۔اس کے علاوہ ریاست کے تحت وضع کیے جانے والے مخصوص قوانین اورقواعد کے تحت بھی جنگل بانی کو فروغ دیا جاتا ہے۔

ضمیمہ -1

آئی ایس ایف آر 2021 کے مطابق احاطہ کیے گئے جنگلات کی ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقے کے اعتبار سے تفصیلات

 

(مربع کلو میٹر میں رقبہ)

نمبر شمار

ریاست/ مرکز کے زیرانتظام علاقوں کے نام

جغرافیائی اعتبار سے علاقہ

احاطہ کیا گیا کل جنگلاتی رقبہ

جغرافیائی علاقے کا تناسب

احاطہ کیے گئے جنگلاتی علاقے میں تبدیلی

ڈبلیو آر آئی آئی ایس ایف آر 2019

تبدیلی کا تناسب

ڈبلیو آر آئی 2019 کا تخمینہ

اسکرب

1

آندھرا پردیش

1,62,968

29,784

18.28

647

2.22

8,276

2

اروناچل پردیش

83,743

66,431

79.33

-257

-0.39

797

3

آسام

78,438

28,312

36.09

-15

-0.05

228

4

بہار

94,163

7,381

7.84

75

1.03

236

5

چھتیس گڑھ

1,35,192

55,717

41.21

106

0.19

615

6

دہلی

1,483

195.00

13.15

-0.44

-0.23

0.38

7

گوا

3,702

2,244

60.62

7

0.31

0

8

گجرات

1,96,244

14,926

7.61

69

0.46

2,828

9

ہریانہ

44,212

1,603

3.63

1

0.06

159

10

ہماچل پردیش

55,673

15,443

27.73

9

0.06

322

11

جھارکھنڈ

79,716

23,721

29.76

110

0.47

584

12

کرناٹک

1,91,791

38,730

20.19

155

0.40

4,611

13

کیرالا

38,852

21,253

54.70

109

0.52

30

14

مدھیہ پردیش

3,08,252

77,493

25.14

11

0.01

5,457

15

مہاراشٹر

3,07,713

50,798

16.51

20

0.04

4,247

16

منی پور

22,327

16,598

74.34

-249

-1.48

1,215

17

میگھالیہ

22,429

17,046

76.00

-73

-0.43

663

18

میزورم

21,081

17,820

84.53

-186

-1.03

1

19

ناگالینڈ

16,579

12,251

73.90

-235

-1.88

824

20

اوڈیشہ

1,55,707

52,156

33.50

537

1.04

4,924

21

پنجاب

50,362

1,847

3.67

-2

-0.11

34

22

راجستھان

3,42,239

16,655

4.87

25

0.15

4,809

23

سکم

7,096

3,341

47.08

-1

-0.03

296

24

تمل ناڈو

1,30,060

26,419

20.31

55

0.21

758

25

تلنگانہ

1,12,077

21,214

18.93

632

3.07

2,911

26

تریپورہ

10,486

7,722

73.64

-4

-0.05

33

27

اترپردیش

2,40,928

14,818

6.15

12

0.08

563

28

اتراکھنڈ

53,483

24,305

45.44

2

0.01

392

29

مغربی بنگال

88,752

16,832

18.96

-70

-0.41

156

30

انڈومان اینڈ نکوبار

8,249

6,744

81.75

1

0.01

1

31

چنڈی گڑھ

114

22.88

20.07

0.85

3.86

0.38

32

دادر اینڈ ناگر حویلی  اور دمن اینڈ ڈیو

602

227.75

37.83

0.10

0.04

4.85

33

جموں وکشمیر

2,22,236

21,387

39.15

29

0.14

284

34

لداخ

2,272

1.35

18

0.80

279

35

لکشدیپ

30

27.10

90.33

0.00

0.00

0.00

36

پڈوچیری

490

53.30

10.88

0.89

1.70

0.00

میزان

32,87,469

7,13,789

21.71

1,540

0.22

46,539

 

یہ معلومات ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

*************

 

ش ح ۔ م ن ۔ ج ا

U. No.3919



(Release ID: 1915280) Visitor Counter : 122


Read this release in: English