بجلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

بلینڈنگ کے لیے کوئلے کی درآمد کے بغیر، ستمبر 2022 میں تھرمل پاور پلانٹس میں کوئلے کا ذخیرہ کم ہو کر صفر ہو جاتا، جس سے بجلی کی بڑے پیمانے پر کٹوتی کی جاتی  اور بلیک آؤٹ ہو جاتا: بجلی اور نئی اور قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ

Posted On: 06 APR 2023 4:24PM by PIB Delhi

بجلی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے آج لوک سبھا میں بتایا کہ ایسے پاور پلانٹس بھی ہیں جنہیں ہائی کیلوریفک ویلیو کے درآمدشدہ  کوئلے کے استعمال کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے ۔ اس لیے بجلی  پیدا کرنے کے لیے کوئلے کی درآمد کو کم کرکے  صفر تک نہیں لایا جا سکتا۔ سیمنٹ،ا سفنج آئرن، ایلومینیم کی صنعتیں ہائی کیلوریفک ویلیو کم را کھ والا درآمد شدہ کوئلہ استعمال کرتی ہیں۔ اس قسم کے صارفین کے لیے کوئلے کی ضرورت کو گھریلو کوئلے سے پورا نہیں کیا جا سکتا۔ اس طرح کوئلے کی درآمد کو صفر تک کم نہیں کیا جا سکتا۔ اس کے علاوہ تھرمل پاور پلانٹس 2009 کے بعد سے بلینڈنگ کے مقصد کے لیے کوئلہ درآمد کر رہے ہیں۔ بجلی کی مانگ میں اضافے کے ساتھ، پاور پلانٹس کو کوئلے کی فراہمی ملکی کوئلے کی ضرورت کے مطابق نہیں ہے۔ روزانہ کوئلے کی کھپت اور گھریلو کوئلے کی روزانہ آمد کے درمیان فرق ستمبر 2022 اور جنوری 2023 کے درمیان 2.65 لاکھ ٹن سے 0.5 لاکھ ٹن تک تھا۔ اگر بلینڈنگ کے لیے درآمدات نہ کی گئی ہوتیں تو ستمبر 2022 میں تھرمل پاور پلانٹس میں کوئلے کا ذخیرہ بالکل ختم  ہو جاتا اوراگر یہ صورت حال جاری رہتی تواس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر بجلی کی کٹوتی کی جاتی اور بلیک آؤٹ ہوتا۔ اس لیے بجلی کی وزارت نے 09 جنوری  2023  کو مرکزی، ریاستی بجی کمپنیوں اور آزاد پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز ) کو بلینڈنگ کے لیے شفاف مسابقتی خریداری کے ذریعے کوئلہ درآمد کرنے کا مشورہ دیا تاکہ ان کے پاور پلانٹس میں ستمبر 2023 تک پلانٹس کو چلانے کے لیے کوئلے کا کافی ذخیرہ موجود ہو۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ا گ۔ن ا۔

U-3818


(Release ID: 1914359) Visitor Counter : 103
Read this release in: English