کوئلے کی وزارت

کوئلے کی کانکنی کے لیے گزشتہ پانچ سالوں کے دوران حاصل کی گئی زمین

Posted On: 05 APR 2023 5:08PM by PIB Delhi

کول انڈیا لمیٹڈ (سی آئی ایل) اور اس کے ذیلی اداروں نے پچھلے پانچ  برس کے دوران ریاست کے لحاظ سے جتنے کسانوں سے کوئلے کی کان کنی کے لیے زمین حاصل کی ہے، ان کی تفصیل ریاستوں کے لحاظ سے، بشمول اتر پردیش اور اڈیشہ کی ریاستیں درج ذیل ہیں:-

بی سی سی ایل

بی سی سی ایل میں، پچھلے 5 سالوں (2021-22 تک) کے دوران کوئلے کی کان کنی کے لیے حاصل کی گئی زمین کا رقبہ درج ذیل ہے:-

آر ایف سی ٹی ایل اے  آر آر ، ایکٹ، 2013 -  این  آئی ایل  کے تحت

 سی بی اے (اے اینڈ ڈی)  ایکٹ، 1957 – این آئی ایل

براہ راست خریداری - 166.76 ایکڑ۔ (جھارکھنڈ اور مغربی بنگال)

ایسٹرن کول فیلڈز لمیٹڈ (ای سی ایل)

سال

ای سی ایل  کے  ذریعہ حاصل کی گئی زمین ( ایچ اے)

جھار کھنڈ

 مغر بی بنگال

2017-18

19.12

107.61

2018-19

12.96

134.34

2019-20

124.28

55.47

2020-21

6

130.68

2021-22

627.11

176.1

 

زمین کے حصول کے دوران، زیادہ تر معاملات میں زمین کی ملکیت قائم نہیں ہوتی ہے۔ یہ معاوضے کی ادائیگی اور/ یا ان متاثرہ خاندانوں کو جن سے زمین کا قبضہ حاصل کیا گیا ہے، دوبارہ باز آبادکاری اور بحالی (آر اینڈ آر) کے فوائد فراہم کرنے کے دوران قائم کیا جاتا ہے۔

سینٹرل کول فیلڈز لمیٹڈ (سی سی ایل)

سی سی ایل میں، سی بی اے (اے اینڈ ڈی) ایکٹ 1957 اور لینڈ ایکوزیشن ایکٹ 1894 کے تحت حصول کے ذریعے زمین حاصل کی جاتی ہے/ حاصل کی جاتی ہے۔ جھارکھنڈ میں سی سی ایل کے ذریعے حاصل کی گئی زمین کا کل رقبہ تقریباً  73967  ہیکٹر  ہے۔ کسانوں کی کل تعداد کا تعین نہیں کیا گیا۔

ناردرن کول فیلڈ لمیٹڈ (این سی ایل)

پچھلے 05 سال   (یعنی مالی سال 2017-18 سے 2022-23 ، فروری، 2023 تک)، حاصل کی گئی زمین کی تفصیلات درج ذیل ہیں۔

پروجیکٹ

ریاست

 سیکشن  9کے سی بی اے  (اے اینڈ ڈی) ایکٹ 2013  کے تحت حاصل کی گئی  زمین  کی تاریخ

حاصل کی  گئی کل زمین

حاصل کی  گئی کل زمین  میں سے کرائے پر دی گئی  زمین کا رقبہ

کسانوں کی تعداد جن کی  زمین حاصل کی گئی ہے

بلاک-بی

مدھیہ پردیش

18-03-2021

395.96 Ha

63.50 Ha

660

نگاہی

مدھیہ پردیش

24-11-2021

564.232 Ha

188.00 Ha

Not established

 

ویسٹرن کول فیلڈس لمیٹڈ (ڈبلیو سی ایل)

ریاست

 سال

پچھلے پانچ  سال کے دوران  کسانوں  کی وہ تعداد  جن سے زمین حاصل کی گئی   (تقریبا)

حاصل کی گئی زمین کا  کل رقبہ  (ایچ اے) (ہیکٹئر)

مہاراشٹر

2017-18

118

115.090

2018-19

15

17.050

2019-20

74

69.150

2020-21

1010

1011.610

2021-22

614

482.700

 

ریاست

 سال

پچھلے پانچ  سال کے دوران  کسانوں  کی وہ تعداد  جن سے زمین حاصل کی گئی   (تقریبا)

حاصل کی گئی زمین کا  کل رقبہ  (ایچ اے) (ہیکٹئر)

مدھیہ پردیش

2017-18

Nil

Nil

2018-19

Nil

Nil

2019-20

1

2.419

2020-21

Nil

Nil

2021-22

259

208.824

ساؤتھ ایسٹرن کول فیلڈز لمیٹڈ (ایس ای سی ایل)

ان کسانوں کی تعداد جن سے ایس ای سی ایل نے کوئلے کی کان کنی کے لیے گزشتہ 5 سال (2017-18 سے 2021-22 تک) کے دوران زمین حاصل کی ہے، ریاست کے لحاظ سے حاصل کی گئی زمین کے کل رقبے کے ساتھ ذیل میں دیا گیا ہے:

ریاست

 کسانوں کی تعداد

حاصل کی گئی  زمین کی  کل تعداد (ٹی ایل / جی ایل / ایف ایل) ہیکٹر میں

چھتیس گڑھ

8835 (Approx.)

2990.850

مہاندی کول فیلڈس لمیٹڈ ( ایم سی ایل)

پچھلے 05 سال کے دوران،ایم سی ایل  نے اڈیشہ کے صرف انگول ضلع میں زمین حاصل کی ہے، جیسا کہ ذیل میں بیان کیا گیا ہے:

ریاست

 پروجیکٹ

 کسانوں کی تعداد

حاصل کی گئی  زمین کی  کل تعداد (ٹی ایل / جی ایل / ایف ایل) ہیکٹر میں

انگول

 کنہیا

84

2.5 Ha

انگول

 سبھدرا

جائزے کا کام جاری ہے

126.58

سنگارینی کولیریز کمپنی لمیٹڈ (ایس سی سی ایل) کی طرف سے گزشتہ 5 سال  میں حاصل کی گئی زمین کی تفصیلات درج ذیل ہیں:

ریاست

حاصل کی گئی زمین اے سی ایس میں  - جی ٹی ایس

ان کسانوں کی تعداد جن کی  زمین حاصل کی  گئی

تلنگانہ

4120-14

3378

سی آئی ایل کی ذیلی کمپنیاں زیادہ تر سی بی اے (اے اینڈ ڈی) ایکٹ، 1957 کے تحت زمین حاصل کرتی ہیں اور سوائے ایم سی ایل کے جو اوڈیشہ آر اینڈ آر پالیسی، 2006 کی پیروی کرتی ہے ، مروجہ سی آئی ایل  آر اینڈ آر پالیسی/ ریاستی اصولوں کے مطابق معاوضہ ادا کیا جاتا ہے ۔

زمین  کے مالکان متعلقہ ایکوزیشن ایکٹ اور سی آئی ایل کی آر اینڈ آر پالیسی، 2012 کی دفعات کے مطابق زمین کا معاوضہ حاصل کرنے کے حقدار ہیں ، جنہیں آر ایف سی ٹی ایل اے آر آر (دشواریوں کا خاتمہ) آرڈر، 2015 کے ساتھ پڑھا جائے۔

آر اینڈ آر کی دفعات:سی آئی ایل  کی ذیلی کمپنیاں سی آئی ایل  کی آر اینڈ آر  پالیسی اور ریاستی اصولوں کے مطابق آر اینڈ آر فوائد فراہم کر رہی ہیں۔  ایپروپوز، آر ایف سی ٹی ایل اے آر آر (دشواریوں کا خاتمہ) آرڈر 2015،سی آئی ایل  کے ذیلی ادارے آر ایف سی ٹی ایل اے آر آر  ایکٹ 2013 کے دوسرے شیڈول اور تیسرے شیڈول کے مطابق سی  بی اے  (اے اینڈ ڈی ) ایکٹ 1957 کے تحت حاصل کی گئی  زمین کے لیے یا مروجہ ریاستی اصولوں کے مطابق آر اینڈ آر فوائد فراہم کر رہے ہیں۔

مزید، ذیلی کمپنیوں کے بورڈز کو متعلقہ ذیلی اداروں میں مروجہ منفرد شرائط کے حوالے سے آر اینڈ آر پالیسی میں ضروری ترمیمات کی منظوری دینے کا اختیار دیا گیا ہے کیونکہ آر اینڈ آر  سی آئی ایل  پالیسی 2012 مکمل نہیں ہے۔

                سنگارینی کولیریز کمپنی لمیٹڈ نے آر ایف سی ٹی ایل اے آر آر  ایکٹ، 2013 کی دفعات کے تحت حاصل کی گئی زمینوں کا معاوضہ ادا کیا۔

اتر پردیش میں سی آئی ایل  اور اس کے ذیلی اداروں کی آپریشنل کانوں کی تفصیلات ذیل میں فراہم کی گئی ہیں:-

کاکری پروجیکٹ اور کرشن شیلا پروجیکٹ اتر پردیش میں کام کر رہے ہیں۔ بینا پروجیکٹ، کھاڈیا پروجیکٹ اور دودھی چوا پروجیکٹ اتر پردیش اور مدھیہ پردیش دونوں میں جزوی طور پر پھیلی ہوئی زمین پر چل رہے ہیں۔

اتر پردیش کے پرتاپ گڑھ ، جھانسی، گونڈا بہرائچ، دیوریا اور اڈیشہ کے بالا سور میں کوئلے کے لیے سی آئی ایل کے مستقبل میں کوئی کان کنی پروجیکٹ شروع کیے جائیں گے۔

مذکورہ کوئلہ، کانوں اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ش م۔ ق ر۔

U-3791



(Release ID: 1914195) Visitor Counter : 106


Read this release in: English