اسٹیل کی وزارت
فولاد کی پیداوار
Posted On:
05 APR 2023 3:29PM by PIB Delhi
فولاد اوردیہی ترقی کے مرکزی وزیرمملکت جناب فگن سنگھ کلستے نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ اطلاع فراہم کی ہے ۔
فولاد ایک ایسا شعبہ ہے کہ جس میں کوئی بھی ضابطہ یاپابندیاں نہیں ہیں اور حکومت کا فولاد کی درآمدات یاانفرادی کمپنیوں کے ذریعہ ایک مخصوص قسم کی فولاد کی درآمد جیسے کاروباری فیصلوں میں کوئی کردارنہیں ہوتاہے ۔ خاص طورپرزمین جائیداد کے شعبے میں استعمال کی جانے والی لانگ اسٹیل کی مصنوعات یعنی بارس ، چھڑیاں اور ڈھانچوں کی پیداوار اورکھپت کی تفصیلات ذیل میں پیش کی گئی ہیں ۔
(دس لاکھ ٹن میں )
سال
|
|
بارس اورچھڑیاں
|
ڈھانچے
|
20-2019
|
پیداوار
|
40.33
|
7.49
|
کھپت
|
39.33
|
7.17
|
درآمد
|
0.27
|
0.04
|
21-2020
|
پیداوار
|
37.17
|
6.49
|
کھپت
|
39.68
|
6.56
|
درآمد
|
0.14
|
0.03
|
2021-22
|
پیداوار
|
47.20
|
7.48
|
کھپت
|
46.00
|
7.24
|
درآمد
|
0.06
|
0.01
|
2022-23
(اپریل –فروری)**
|
پیداوار
|
45.97
|
7.63
|
کھپت
|
45.17
|
7.32
|
درآمد
|
0.11
|
0.01
|
ذریعہ :جوائنٹ پلانٹ کمیٹی (جے پی سی )
تیارشدہ فولاد کی پیداوار اورکھپت درج ذیل ڈیٹا کے مطابق مالی سال 20-2019اور 21-2020کے عالمی وباکی مدت کے دوران پیداوار اور کھپت کے مقابلے مالی سال 22-2021اورمالی سال 23-2022میں اضافہ ہواہے ۔
(دس لاکھ ٹن میں )
فولاد کل تیارشدہ
|
2019-20
|
2020-21
|
2021-22
|
2022-23
(اپریل –فروری )**
|
پیداوار
|
کھپت
|
پیداوار
|
کھپت
|
پیداوار
|
کھپت
|
پیداوار
|
کھپت
|
102.6
|
100.1
|
96.2
|
94.9
|
113.6
|
105.8
|
110.4
|
108.1
|
ذریعہ :جوائنٹ پلانٹ کمیٹی (جے پی سی )
***********
(ش ح ۔ ع م۔ ع آ)
U -3782
(Release ID: 1914161)
Visitor Counter : 71