بجلی کی وزارت

مرکزی وزیر برائے بجلی اور این آر ای جناب آر کے سنگھ  نے کہا 2027-2022 کے دوران 8680 میگاواٹ / 34720  ایم ڈبلیو ایچ بیٹری اسٹوریج کے ساتھ ساتھ  اضافی 210 گیگا واٹ کے لیے تقریباً 14.54 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری درکار ہے

Posted On: 28 MAR 2023 6:01PM by PIB Delhi

بجلی کے مرکزی وزیرآر کے سنگھ نے آج راجیہ سبھا میں یہ اطلاع  دی ہے کہ  20ویں الیکٹرک پاور سروے (ای پی ایس) رپورٹ، جو سنٹرل الیکٹرسٹی اتھارٹی (سی ای اے) نے نومبر 2022 میں شائع کی تھی، سال 2022-2021  سے 2032-2031 کے لیے بجلی کی طلب کے پروجیکشن کے ساتھ ساتھ سال 3037-3036  اور  ملک کے لیے 2042-2041کے تناظر میں بجلی کی  ممکنہ طلب کے پروجیکشن کا احاطہ کرتی ہے۔سال 2023-2022 سے 2027-2026 تک ملک کی ریاستی/ مرکز کے زیرانتظام علاقے کے حساب سے توانائی کی ضرورت اور چوٹی کی طلب کا تخمینہ ضمیمہ میں دیا گیا ہے۔

حکومت کی طرف سے بجلی کی طلب اور اس میں سرمایہ کاری کو پورا کرنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات درج ذیل ہیں:

  1. بجلی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے نئی پیداواری صلاحیت میں اضافے کی ضرورت ہے۔ 2027-2022 کی مدت کے لیے قومی بجلی کے منصوبے کے مسودے کے مطابق جو  سردست منظوری کے مراحل میں ہے،2027-2022 کے دوران 8680میگاواٹ/  34720 ایم ڈبلیو ایچ  بیٹری اسٹوریج کے ساتھ تقریباً 210 گیگا واٹ کی اضافی پیداواری صلاحیت کو نصب کرنے کے لیے تقریباً 14.54 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی ضرورت ہوگی۔
  2. ملک میں 25,440 میگاواٹ صلاحیت کے تھرمل پاور پلانٹس تعمیر کے مختلف مراحل میں ہیں۔
  • III. ہائیڈرو الیکٹرک پروجیکٹ (25 میگاواٹ سے اوپر) جن کی کل پیداواری صلاحیت 17803.5 میگاواٹ ہے ، پر عمل درآمد کیا جارہا ہے۔
  1. نیوکلیئر پاور پلانٹس، جن کی صلاحیت  8700میگاواٹ ہے، زیر تعمیر ہیں اور 7000 میگاواٹ کے نیوکلیئر پاور پلانٹس کو منظوری دی گئی ہے۔
  2. بجلی کی پیداوار اور بجلی کی طلب میں اضافے کے مطابق نیشنل گرڈ کی صلاحیت کو مسلسل بنیادوں پر بڑھایا جا رہا ہے۔ اس میں تقریباً 17,500 کلومیٹر ٹرانسمیشن لائنیں اور 80,000 میگا واٹ کی تبدیلی کی صلاحیت ہر سال (220 کلو واٹ اور اس سے زیادہ وولٹیج کی سطح) کو آل انڈیا کی بنیاد پر شامل کرنے کا منصوبہ ہے۔ نیشنل گرڈ کی موجودہ بین علاقائی صلاحیت 1,12,250 میگاواٹ ہے اور 2030 تک اس کے تقریباً 1,50,000 میگاواٹ تک جانے کا امکان ہے۔
  3. حکومت نے 2030 تک غیر حجری ایندھن پر مبنی توانائی کے وسائل سے 50 فیصد مجموعی الیکٹرک پاور نصب کرنے کی صلاحیت حاصل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ فروری 2023 تک، ہندوستان کی کل استفادے کے پیمانے پر نصب شمسی صلاحیت تقریباً 64.4  گیگا واٹ ہے۔ فروری، 2023 تک، ہندوستان میں ہوا ئی بجلی کی پیداوار کی کل نصب کردہ صلاحیت 42 گیگا واٹ کے لگ بھگ ہے۔ فروری، 2023تک، کل نصب شدہ غیر حجری ایندھن پر مبنی صلاحیت 412 گیگاواٹ کی کل پیداواری صلاحیت میں سے تقریباً 176 گیگا واٹ ہے۔ سال 2030-2029  کے آخر تک ملک میں غیر حجری ایندھن کی ممکنہ نصب شدہ  بجلی کی پیداواری صلاحیت تقریباً 500 گیگا واٹ ہوگی۔

ضمیمہ

سال2023-2022 سے 2027-2026  تک ملک کی ریاستی / مرکز کے لحاظ سے توانائی کی تخمینی ضرورت

(میگا واٹ میں)

ریاست/ مرکز کے زیرانتظام علاقے

2022-23

2023-24

2024-25

2025-26

2026-27

چندی گڑھ

1737

1783

1827

1869

1911

دہلی

35715

37346

39000

40771

42566

ہریانہ

62706

66926

71821

77217

82981

ہماچل پردیش

12614

13172

13829

14522

15238

جموں و کشمیر

19568

20811

21382

21800

22507

لداخ

210

233

259

288

321

پنجاب

66464

69686

73493

77571

81959

راجستھان

101757

112368

119167

126118

133550

اتر پردیش

151152

159775

169529

179967

191138

اتراکھنڈ

16301

17138

18087

19093

20142

شمالی علاقہ

468224

499239

528394

559218

592312

چھتیس گڑھ

36260

38528

41223

44130

47208

دادر نگر حویلی

7794

8165

8605

9072

9559

دمن اور دیو

2840

2970

3121

3277

3437

گوا

4630

4820

5038

5270

5512

گجرات

139566

148082

158654

170323

182507

مدھیہ پردیش

98863

104600

111424

118751

128844

مہاراشٹر

183777

191499

200087

209593

219726

مغربی علاقہ

473729

498665

528152

560416

596793

آندھرا پردیش

72961

78134

84245

90889

98162

کرناٹک

75202

77876

80922

84132

88232

کیرالہ

27892

29244

30729

32281

33903

لکشدیپ

58

60

62

64

66

پڈوچیری

3048

3136

3234

3332

3436

تمل ناڈو

115788

122102

129079

136399

144086

تلنگانہ

73229

77503

82316

87414

92967

جنوبی علاقہ

368179

388055

410587

434511

460853

ایک

345

350

357

363

368

بہار

41814

45560

49438

53920

58256

ڈی وی سی

17624

18757

20100

21550

23087

جھارکھنڈ

19334

20677

22112

23846

25463

اوڈیشہ

43060

43582

44985

46689

48627

سکم

651

689

730

773

819

مغربی بنگال

60163

63564

67518

71820

76352

مشرقی علاقہ

182992

193179

205240

218961

232971

اے پی

916

964

1012

1064

1117

آسام

11972

12679

13454

14279

15151

منی پور

1089

1152

1218

1289

1363

میگھالیہ

2350

2437

2527

2618

2711

میزورم

897

978

1063

1156

1252

ناگالینڈ

909

953

997

1041

1088

تریپورہ

1663

1913

1991

2073

2222

شمال مشرقی علاقہ

19796

21076

22261

23521

24904

آل انڈیا

1512918

1600214

1694634

1796627

1907835

سال 2023-2022 سے 2027-2026  تک ملک کی ریاست/ مرکز کے زیرانتظام علاقے کے لحاظ سے متوقع بلند ترین طلب کی تفصیل حسب ذیل ہے:

 (میگاواٹ میں)

ریاست/مرکز کے زیرانتظام علاقے

2022-23

2023-24

2024-25

2025-26

2026-27

چندی گڑھ

435

449

464

478

492

دہلی

7770

8164

8571

9003

9460

ہریانہ

12788

13546

14411

15335

16337

ہماچل پردیش

2119

2215

2328

2448

2571

جموں و کشمیر

3075

3273

3369

3443

3566

لداخ

65

70

74

79

85

پنجاب

14327

14859

15502

16189

16925

راجستھان

16291

17906

18959

20030

21175

اتر پردیش

26028

27531

29235

31061

33017

اتراکھنڈ

2603

2742

2905

3072

3249

شمالی علاقہ

77767

82688

87457

92476

97898

چھتیس گڑھ

5358

5708

6132

6592

7081

دادر نگر حویلی

1021

1074

1138

1204

1273

دمن اور دیو

405

424

447

470

493

گوا

740

778

818

859

901

گجرات

21550

22762

24291

25953

27710

مدھیہ پردیش

17009

17874

18914

20024

21592

مہاراشٹر

30203

31495

32999

34567

36376

مغربی علاقہ

70963

74704

79137

83986

89457

آندھرا پردیش

13363

14269

15337

16495

17758

کرناٹک

15075

15636

16277

16947

17810

کیرالہ

4592

4808

5044

5291

5549

لکشدیپ

12

12

12

13

13

پڈوچیری

502

517

533

549

567

تمل ناڈو

17361

18336

19413

20545

21736

تلنگانہ

14663

15704

16877

18138

19529

جنوبی علاقہ

63424

67143

71362

75861

80864

ایک

61

63

64

66

67

بہار

7495

8184

8908

9743

10553

ڈی وی سی

3248

3450

3689

3947

4220

جھارکھنڈ

2994

3163

3362

3576

3808

اوڈیشہ

6490

6635

6918

7252

7630

سکم

141

150

159

169

179

مغربی بنگال

10150

10726

11395

12123

12891

مشرقی علاقہ

28737

30479

32544

34857

37265

اے پی

180

190

201

211

223

آسام

2376

2526

2689

2861

3045

منی پور

276

291

308

325

344

میگھالیہ

424

441

457

474

492

میزورم

170

184

199

215

231

ناگالینڈ

163

171

179

187

195

تریپورہ

356

421

452

484

531

شمال مشرقی علاقہ

3755

4029

4284

4556

4855

آل انڈیا

216966

230144

244565

260118

277201

 

*************

ش ح ۔س ب ۔ رض

U. No.3725



(Release ID: 1913793) Visitor Counter : 91


Read this release in: English