وزارت دفاع
دفاعی مینوفیکچرنگ میں خود انحصاری
Posted On:
03 APR 2023 4:07PM by PIB Delhi
گزشتہ چند سالوں میں حکومت کی طرف سے کئی پالیسی اقدامات اور اصلاحات کی گئی ہیں تاکہ دفاعی سازوسامان کے سودیشی ڈیزائن، ترقی اور تیاری کی حوصلہ افزائی کی جا سکے، اوراس طرح ملک میں دفاعی مینوفیکچرنگ میں خود انحصاری کو فروغ دیا جا سکے۔ ان اقدامات میں، دوسری باتوں کے ساتھ، دفاعی خرید کا طریقہ کار (ڈی اے پی)- 2020 کے تحت گھریلو ذرائع سے سرمایہ جاتی اشیاء کی خریداری کو ترجیح دینا شامل ہے۔ سروسز کی کل 411 آئٹمز کی چار ’پوزیٹیو انڈیجنائزیشن لسٹ‘ اور ڈیفنس پبلک سیکٹر انڈرٹیکنگز (ڈی پی ایس یو) کی کل 3,738 اشیاء میں سے تین ’پوزیٹیو انڈیجنائزیشن لسٹ‘ کا نوٹیفکیشن، جس کے لیے ان کے مقابل درج شدہ ٹائم لائن سے آگے کی درآمد پر پابندی ہوگی۔ ; طویل مدتی جواز کے ساتھ صنعتی لائسنسنگ کے عمل کو آسان بنانا؛ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) کی پالیسی کو آزادانہ بنانا جو خودکار راستے کے تحت 74 فیصد ایف ڈی آئی کی اجازت دیتا ہے۔ طریقہ کار کو آسان بنانا؛ مشن ڈیف اسپیس کا آغاز؛ اسٹارٹ اپس اور مائیکرو،ا سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز (ایم ایس ایم ای) پر مشتمل ڈیفنس ایکسیلنس (آئی ڈی ای ایکس) اسکیم کے لیے اختراعات کا آغاز؛ پبلک پروکیورمنٹ (میک ان انڈیا کو ترجیح) آرڈر 2017 کا نفاذ؛ ایم ایس ایم ایز سمیت ہندوستانی صنعتوں کے ذریعہ دیسی بنانے کی سہولت فراہم کرنے کے لیے سریجن نام کے ایک انڈیجنائزیشن پورٹل کا آغاز؛ سرمایہ کاری کو راغب کرنے پر زور کے ساتھ آفسیٹ پالیسی میں اصلاحات اور اعلیٰ ملٹی پلائر تفویض کر کےدفاعی مینوفیکچرنگ کے لیے ٹیکنالوجی کی منتقلی (ٹی او ٹی)،دو دفاعی صنعتی راہداریوں کا قیام، اتر پردیش اور تمل ناڈو میں ایک ایک ؛ دفاعی تحقیق اور ترقی (آر اینڈ ڈی) کو صنعت،ا سٹارٹ اپس اور اکیڈمی کے لیے 25 فیصد دفاعی آر اینڈ ڈی بجٹ کے ساتھ کھولنا؛ ملکی ذرائع سے خریداری وغیرہ کے لیے فوجی جدید کاری کے دفاعی بجٹ کے ایلوکیشن میں بتدریج اضافہ شامل ہیں ۔ ان پالیسی اقدامات نے دفاعی شعبے میں ایم ایس ایم ایز سمیت صنعتوں کی ترقی کو فروغ دیا ہے جس سے روزگار کے زبردست مواقع پیدا ہوئے ہیں۔ تاہم، وزارت دفاع کے ذریعہ روزگار کا کوئی ڈیٹا نہیں رکھا گیا ہے۔ معلومات کو اسٹریٹجک اور حساس نوعیت کے ہونے کی وجہ سے شیئر نہیں کیا جاسکتا۔
آتم نربھر بھارت پہل نے ملک میں دیسی ڈیزائن، ترقی اور دفاعی آلات کی تیاری کی حوصلہ افزائی کرکے ملک کی مدد کی ہے، اس طرح طویل مدت میں درآمدات پر انحصار کو کم کیا ہے۔ غیر ملکی ذرائع سے دفاعی خریداری پر خرچ 2018-19 میں مجموعی اخراجات کے 46 فیصد سے کم ہو کر دسمبر 2022 میں 36.7 فیصد رہ گیا ہے۔ مزید یہ کہ ہندوستانی دفاعی برآمدات میں 2016-17 سے آٹھ گنا سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔ 2016-17 میں دفاعی برآمدات 1,522 کروڑ روپے کی تھیں جو آج بڑھ کر 13,800 کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہیں۔
یہ جانکاری دفاع کے وزیر مملکت جناب اجے بھٹ نے آج لوک سبھا میں جناب نلن کمار کٹیل اور دیگر کے سوالوں کے تحریری جواب میں دی۔
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO. 3678
(Release ID: 1913447)
Visitor Counter : 110