کامرس اور صنعت کی وزارتہ

کامرس اور صنعت کے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے جی-20کے رکن ممالک کو کثیرسطحی تجارتی نظام میں پائے جانے والے خلاء کو دور کرنے کے لیے مشترکہ حل تلاش کرنے میں مدد کی


تجارت اور سرمایہ کاری سے متعلق  ورکنگ گروپ کی پہلی میٹنگ ممبئی میں اختتام پذیر ہوئی

Posted On: 30 MAR 2023 7:30PM by PIB Delhi

تجارت اور سرمایہ کاری سے متعلق جی-20  ورکنگ گروپ (ٹی آئی ڈبلیو جی) کا پہلا اجلاس آج ممبئی میں کامرس اور صنعت کے وزیر جناب پیوش گوئل کی موجودگی میں اختتام پذیر ہوا۔ اس تین روزہ ورکنگ گروپ میٹنگ کے دوران جی20 کے رکن ممالک، مدعو ممالک، علاقائی گروپوں اور بین الاقوامی تنظیموں کے 100 سے زائد مندوبین بھارت کی  مالیاتی راجدھانی ممبئی میں موجود تھے۔ اجلاس کے دوران بات چیت خاص طور پر عالمی تجارت اور سرمایہ کاری کو تیز کرنے پر توجہ مرکوز کی گئی اور ساتھ ہی ساتھ پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کی طرف بھی پیشرفت کی گئی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2023-03-30at7.45.14PMQREC.jpeg

عالمی تجارت اور سرمایہ کاری سے متعلق ترجیحات، جن پر بھارت جی20 کے صدر کی حیثیت سے جن موضوعات پر عمل کررہا ہے وہ 29 اور 30 ​​مارچ کو چار تکنیکی اجلاس کے دوران زیر بحث آئے۔ 29 مارچ کومنعقد اجلاس میں ترقی اور خوشحالی کے لیے تجارتی کام کرنے اور لچکدار گلوبل ویلیو چینز ( جی وی سیز) کی تعمیر کے لیے آگے بڑھنے پر توجہ مرکوز کی گئی، جبکہ 30 مارچ کو عالمی تجارت میں چھوٹی، بہت چھوٹی اور اوسط درجے کی صنعتوں (ایم ایس ایم ایز) کو مربوط کرنے اور تجارت کے لیے مؤثر لاجسٹکس تیار کرنے کے لیے ٹی آئی ڈبلیو جی کی ترجیحات پر دو ورکنگ اجلاس میں تبادلہ خیال کیا گیا۔ ان اجلاس میں مصالحہ جات، باجرا، چائے اور کافی کے موضوع پر مبنی تجرباتی زون قائم کیے گئے تھے اور وفود کے لیے بھارت کی ٹیکسٹائل ورثے کی نمائش کے لیے  ٹیکسٹائل پر مبنی  ایک نمائش کا  بھی اہتمام کیاگیا تھا۔ جی20 کے مندوبین کے لیے تاج پیلس میں ایک ثقافتی پروگرام کا اہتمام کیا گیا،جو بڑی بڑی تقریبات  کا مقام بھی ہے۔اس عشائیہ کی میزبانی بھارت نے کی تھی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2023-03-30at7.45.15PM(1)CS04.jpeg

پریس کے ساتھ اپنی  بات چیت میں جناب گوئل نے بھارت  کی جی20 صدارت کے موضوع پر روشنی ڈالی جس کا مقصد عالمگیر اقدار کو فروغ دینا اور انسان پر مرکوز نقطہ نظر کو اپنانا ہے۔ بھارت  کے جی20 ایجنڈے کے جامع، حوصلہ افزا، فیصلہ کن اور عمل پر مبنی اقتصادی ترقی کے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے وژن کو یاد دلاتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ بھارت نے ایک سخت جغرافیائی سیاسی اور عالمی سطح پر نازک اقتصادی ماحول کے دوران جی20 کی صدارت سنبھالی ہے۔2023 کے بعد سے ہندوستان کی آزادی کے 75 ویں سال، یہ ملک کے لیے ایک درمیانی راستہ تلاش کرنے کے لیے اپنی قدیم حکمت کو دنیا کے ساتھ مشترک کرنے کا ایک مناسب وقت بھی ہے۔ اس قدیم حکمت کو "ایک کرۂ ارض، ایک کنبہ اور ایک مستقبل" کی تعمیر کے لیے جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ مربوط کیا جا سکتا ہے۔ جناب گوئل نے مزید کہا کہ بھارت کے شاندار ماضی میں یہ ملک جمہوریت، تنوع اور سب کی شمولیت کی راہ پر گامزن رہا ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2023-03-30at7.45.15PMSEFJ.jpeg

مرکزی وزیر نے کہا جامع ترقی کے لیے ٹھوس نتائج مرتب کرنے میں کہ ٹی آئی ڈبلیو جی کا اہم کردار ہے جو کہ صرف جی20 کے رکن ممالک کے درمیان نہیں بلکہ گلوبل ساؤتھ میں تجارت اور سرمایہ کاری کو آگے بڑھاتا ہے۔ انہوں نے عالمی تجارت کے فوائد کی تمام ممالک بشمول ترقی پذیر اور کم ترقی یافتہ ممالک (ایل ڈی سیز) کے درمیان منصفانہ تقسیم کی پرزور وکالت کی تاکہ ایک نئی دنیا کی طرف پیش رفت کی جا سکے جو تعاون، پائیدار ترقی اور حل پر مبنی ہو۔

جناب گوئل نے ٹی آئی ڈبلیو جی کے مندوبین پر زور دیا کہ وہ اس سال کی جی20 کی علامت کمل سے تحریک لیں ۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں کیچڑ میں کھلنے کی اپنی صلاحیت کے لئے کمل ہمیشہ سے قابل قدر سمجھا جاتا ہےاور ہم مل کر اس غیر مستحکم اقتصادی وقت کے دوران جامع اقتصادی ترقی کے حل تلاش کر سکتے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/WhatsAppImage2023-03-30at7.45.16PM0RAM.jpeg

ٹی آئی ڈبلیو جی اجلاس کے دوسرے اور تیسرے دن، ترجیحی امور پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے، جی20 کے رکن ممالک نے غیر محصول اقدامات کے انتظام میں شفافیت اور دنیا بھر کے معیاری اداروں کے درمیان تعاون کو مربوط کرنے کے لیے اجتماعی کارروائی کی ضرورت کو محسوس کیا۔ جی20 کے رکن ممالک نے یہ بھی نوٹ کیا پیشن گوئی کی صلاحیت کی تعمیر اور ان کی لچک کو بڑھانے کے لیے جی وی سیز کی نقشہ سازی کی ضرورت ہے ۔

اجلاس کے دوران کئی رکن ممالک نے موجودہ ویلیو چینز کو متنوع بنانے اور ترقی پذیر ممالک اور ایل ڈی سی کی فرموں کی مجموعی اقتصادی ترقی کے لیے شراکت داری کو تیز کرنے کی ضرورت کی توثیق کی۔ ورکنگ اجلاس کے دوران ایم ایس ایم ایز کے لیے معلومات اور سرمایہ کو باآسانی قابل رسائی بنانے کی ضرورت پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس کے علاوہ کئی ممالک نے اس بات کا اظہار کیا کہ ایم ایس ایم ایز کے ڈیجیٹل تجارتی پلیٹ فارمز کے ساتھ ان کے موثر انضمام کے لیے ڈیجیٹل داخلے کی رکاوٹوں کا سنجیدگی سے جائزہ لیا جانا چاہیے۔

 کامرس محکمہ کے سکریٹری جناب سنیل برتھوال نے کہا کہ چاروں اجلاس  میں ہونے والی بات چیت کو مزید تقویت حاصل ہوئی ہے اور زیادہ تر کارروائی نتائج کی سمت مرکوز  تھی۔ تجارت اور سرمایہ کاری اشیا اور خدمات کی مقامی سپلائی کو بڑھانے کے لیے اہم عنصر ہے، جناب برتھوال نے مزید کہا کہ بھارت کی جی20 صدارت کے تحت عالمی تجارت اور سرمایہ کاری کی رفتار میں رکاوٹ بننے والے چیلنجوں کے بارے میں مشترکہ فہم کو مضبوط کرنا اہم مقصد ہے اور اس سلسلے میں اجتماعی طور پر موجودہ مواقع تلاش کرنا بھی اہم مقصد ہے۔ ان مقاصد کوواسودھیو کٹمبکم کے نعرے یعنی پوری دنیا ایک کنبہ ہے کے ذریعہ مشترکہ حل تلاش کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔

**********

)ش ح ۔ ش ر۔ ع ر)

U-3548



(Release ID: 1912469) Visitor Counter : 85


Read this release in: English , Hindi , Marathi