نائب صدر جمہوریہ ہند کا سکریٹریٹ

ہندوستان دنیا کی سب سے فعال جمہوریت ہے، دنیا میں کسی کو اس پہلو پر سبق دینے کا جواز حاصل نہیں ہے – نائب صدر جمہوریہ


عالمی پاور کے طور پر ہندوستان کے ابھرنے کے مقابلے کے لئے ایک ماحولیاتی نظام تشکیل دیا جارہا ہے – نائب صدر جمہوریہ

ہمارے آئینی نظام مضبوط اور خودمختار ہیں، ہمیں عدالتی نظام پر فخر ہے – نائب صدر جمہوریہ

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ جمہوریت میں کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر ہونے کا دعویٰ نہیں کرسکتا

حکومتی اصلاح نے اقتدار کے گلیاروں میں ناجائز رابطہ قائم کرنے کے کلچر کو ختم کردیا ہے اور ’’پلم پوسٹس‘‘ کے تصور کو بھی ختم کردیا ہے

نائب صدر جمہوریہ نے رائزنگ انڈیا سمٹ – 2023 سے خطاب کیا

Posted On: 30 MAR 2023 9:45PM by PIB Delhi

نائب صدر جمہوریہ جناب جگدیپ دھنکڑ نے آج ہندوستان کی جمہوریت کو دنیامیں سب سے فعال جمہوریت قرار دیا ہے اور زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا میں کسی کو اس پہلو پر ہمیں سبق دینے کا کوئی جواز حاصل نہیں ہے۔ انھوں نے آگے کہا کہ ہمارے آئینی ادارے انتہائی مضبوط اور خودمختار ہیں اور ہمیں اپنے عدالتی نظام پر فخر ہے۔

نیوز 18 نیٹ ورک کی طرف سے آج نئی دہلی میں منعقدہ رائزنگ انڈیا سمٹ – 2023 کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جناب دھنکڑ نے کہا کہ یہ تکلیف دہ ہے کہ ہم میں سے کچھ لوگ ہمارے جمہوری اداروں کو داغدار کرنے کے لئے بلاسوچے سمجھے مذموم مہمات چلانے میں مصروف ہیں۔

ہر کسی کو ہندوستان کی سالمیت کے خلاف ورچوئل جنگ سے آگاہ رہنے کی اپیل کرتے ہوئے انھوں نے خبردار کیا کہ اندر اور باہر مذموم قوتیں ہماری ترقی کی رفتار کو کم کرنے اور ہماری کامیابی کو کم کرنے کے لئے نقصان دہ ایجنڈے کے ساتھ کام کررہی ہیں۔ انھوں نے مزید کہا کہ عالمی طاقت کے طور پر ہندوستان کے ابھرنے کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک ماحولیاتی نظام تشکیل دیا جارہا ہے۔

نائب صدر جمہوریہ نے مزید کہا کہ ایک قومی ریاست کے طور پر ہندوستان کی قانونی حیثیت کے طور پر حملہ کرنا، پارلیمنٹ سمیت اس کے آئینی اداروں کو ملک سے باہر کچھ لوگوں کا پسندیدہ مشغلہ بنتا جارہا ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ آپ کو دنیا میں کوئی ایسی مثال نہیں ملے گی کہ اقتدار کے عہدوں پر فائز لوگ اپنے ہی ملک کو بدنام کرنے کے لئے دوسرے ملکوں میں جائیں اور وہاں اپنے ملک کے خلاف آواز اٹھائیں۔

بدعنوانی کے معاملے کو سیاسی اور متعصبانہ نظریے کے ذریعے دیکھنے کی ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے جناب دھنکڑ نے اس بات پر زور دیا کہ جمہوریت میں کوئی بھی کسی بھی بنیاد پر قانون سے بالاتر اور قانون کی پہنچ سے باہر ہونے کا دعویٰ نہیں کرسکتا۔ 

حالیہ برسوں میں حکومتی اصلاح کی تعریف کرتے ہوئے نائب صدر جمہوریہ نے رائے دی کہ اس سے شفاف اور جواب دہ ماحولیاتی نظام ابھرا ہے۔ اقتدار کے گلیارے جو طویل عرصے سے لوگوں کے ناجائز رابطے میں تھے اور کیا نہیں ہے، اب یہ صاف کردیا گیا ہے۔ یہ ایک وقت میں ایک منافع بخش صنعت ہوا کرتی تھی۔ انھوں نے کہا کہ بیوروکریٹک پوزیشننگ میں بھی تبدیلی کی عکاسی ہورہی ہے۔

انھوں نے آگے کہا کہ پارلیمنٹ میں بدنظمی معمول بن گیا ہے۔ جناب دھنکڑ چاہتے ہیں کہ مقننہ، مکالمہ، بحث، مباحثہ اور غور و فکر کے لئے اصلی پلیٹ فارم بنیں، نہ کہ خلل اور انتشار کا تھیٹر بنیں۔ یہ کہتے ہوئے کہ ہر کسی کو ہماری جمہوریت کی آبیاری اور اس کے پھلنے پھولنے کے لئے کام کرنا چاہئے، انھوں نے صحافیوں اور دانشوروں سے گزارش کی کہ وہ ایسا ماحول پیدا کریں تاکہ ہمارے اراکین پارلیمنٹ جمہوریت کی مندروں میں بڑے پیمانے پر لوگوں کے لئے قابل تقلید اعلیٰ معیار کی مثال دیں۔

اپنے آپ کو عدلیہ کا سپاہی بتاتے ہوئے اور اپنے طویل قانونی کیریئر کا حوالہ دیتے ہوئے جناب دھنکڑ نے مشورہ دیا کہ آئینی اداروں کے سربراہوں کو عوامی سطح پر تبصرہ کرنے سے گریز کرنا چاہئے۔

اس موقع پر نائب صدر جمہوریہ نے ایک کافی ٹیبل بک کی بھی نمائش کی، جس کا عنوان تھا ’’وائس آف انڈیا – مودی اینڈ ہز ٹرانفارمیٹیو من کی بات‘‘ (ہندوستان – مودی کی آواز اور ان کی تبدیلی آمیز من کی بات)۔ اس کتاب میں بھارت کی کامیاب کہانیوں کا ذکر کیا گیا ہے جو وزیر اعظم کے من کی بات کے پروگرام میں اس کا ذکر ملتا ہے۔

اس تقریب میں راجیہ سبھا کے نائب چیئرمین ڈاکٹر ہری ونش اور دیگر شخصیات موجود تھیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

ش ح۔ ع ح  ۔ م ر

Urdu No. 3546



(Release ID: 1912452) Visitor Counter : 758


Read this release in: English , Hindi