الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

الیکٹرانکس اور اطلاعاتی ٹیکنالوجی  کی وزارت (ایم ای آئی ٹی وائی)  نے ہندوستان میں ڈیجیٹل شمولیت کے لیے کثیر لسانی انٹرنیٹ کو فروغ دینے کے لیے عالمی یوم قبولیت کے موقع پر دو روزہ تقریب کا اہتمام کیا

Posted On: 28 MAR 2023 9:50PM by PIB Delhi

اہم نکات:

●       ڈیجیٹل شمولیت کے لیے یونیورسل ایکسیپٹنس (یو اے)  کو فروغ دینے اور اس کی تشہیر کرنے کے لیے اس سال ہندوستان نے  پرچم  بلند کررکھا تھا۔

●       عالمی سطح پر منائے جانے والے ، اس افتتاحی عالمی یوم مقبولیت( یو اے  ڈے ) کا مقصد جامع اور کثیر لسانی انٹرنیٹ کے لیے کوششوں کو آگے بڑھانا تھا۔

●       ہندوستان میں یو اے کو اپنانے سے مزید 500 ملین براڈ بینڈ صارفین شامل ہو سکتے ہیں تاکہ ڈیجیٹل معیشت کی  قدر میں اضافہ ہو

          سکے، اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو فروغ دیا جا سکے اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔

●       ماہرین نے کہا کہ  اگلے 1 بلین انٹرنیٹ صارفین غیر انگریزی بولنے والے ممالک سے آنے کا امکان ہے، جس سے کثیر لسانی انٹرنیٹ کی اہمیت میں اضافہ ہو گا۔

نیشنل انٹرنیٹ ایکسچینج آف انڈیا(این آئی ایکس آئی)نے، جو کہ الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت(ایم ای آئی ٹی وائی) کے زیراہتمام ایک غیر منافع بخش کمپنی ہے، مقبولیت کے عالمی دن کے موقع پر 2 روزہ تقریب (28-27  مارچ) کا کامیابی سے انعقاد کیا گیا۔  جس کا مقصد ہندوستان میں ایک جامع اور کثیر لسانی انٹرنیٹ کے لیے مشترکہ کوششوں کو تحریک دینا تھا۔

 

آفاقی قبولیت کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے، ایم ای آئی ٹی وائی  کے ایڈیشنل سکریٹری  جناب  بھونیش کمار نے کہا، ‘‘ہندوستان 18,000 سے زیادہ بولیوں والا ملک  ہے۔ جیسے جیسے ہم ایک شہر سے دوسرے شہر جاتے ہیں، تلفظ اور بولنے کے طریقے بالکل بدل جاتے ہیں۔ ہمارے  ملک میں سب سے زیادہ تعداد میں  انٹرنیٹ استعمال کرنے والے  لوگ ہیں۔ لیکن یہ بات ذہن نشین رہے کہ زبان کی رکاوٹیں اسے انگریزی نہ بولنے والے اور انٹر نیٹ کا استعمال نہ کرنے والے  افراد کی  سب سے بڑی تعداد کی بنیاد  فراہم کرتی ہیں۔ کثیر لسانی انٹرنیٹ یوزر انٹرفیس موجودہ ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے کے لیے بہت اہم ہے۔ عالمی قبولیت کے ذریعے، ہم غیر انٹرنیٹ صارفین سے رابطہ قائم کر سکتے ہیں اور ملک اور دنیا بھر میں ڈیجیٹل شمولیت کو فروغ دے سکتے ہیں۔’’

 تقریب کے دوران  فکر انگیز  اجلاسات   میں مصروف مختلف ماہرین نے اس  رائے کا اظہار کیا کہ اگلے 1 بلین انٹرنیٹ صارفین غیر انگریزی بولنے والے ممالک سے آنے کا امکان ہے، جس سے کثیر لسانی انٹرنیٹ کے حصول کی ضرورت میں اضافہ ہو گا تاکہ اسے سب کے لیے قابل رسائی بنایا جا سکے۔ مزید برآں، ہندوستان میں  یو اے  کو اپنانے سے مزید 500 ملین براڈ بینڈ صارفین شامل ہوسکتے ہیں جو ڈیجیٹل معیشت  کی  قدر میں اضافہ کرسکتے ہیں، اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو فروغ دے سکتے ہیں اور ملک میں روزگار کے مواقع پیدا کرسکتے ہیں۔

تقریب کے دوران ایک سیشن سے خطاب کرتے ہوئے، آئی سی اے این این بورڈ کی چیئر محترمہ ترپتی سنہا نے کہا، ‘‘انٹرنیٹ معلومات تک رسائی کو مساوی بنانے کا ایک طاقتور ذریعہ ہے، لیکن اس کی مکمل صلاحیت کو اس وقت تک بروئے کار نہیں لایا  جا سکتا جب تک کہ یہ کثیر لسانی نہ بن جائے۔ اس پہل قدمی میں متعدد اصناف  کو شامل کرنا بھی اہمیت کاحامل  ہے۔’’

ایک سیشن کے دوران اپنے خطاب میں، محترمہ سیلی کوسٹرٹن، عبوری صدر اور سی ای او، آئی سی اے این این  نے کہا، ‘‘ہندوستانی حکومت کثیر لسانی انٹرنیٹ سسٹم کو فروغ دینے میں راہنمائی کر سکتی ہے، جیسا کہ یونیکوڈ کے ساتھ مالیاتی شعبے میں ان کی کوششوں کو دیکھا جاتا رہاہے۔ یہ اقدام  زیادہ سے زیادہ لوگوں کو  ان کی  مادری زبانوں میں  انٹر نیٹ تک رسائی فراہم کرے گا  جس سے انہیں  معلومات تک رسائی اور ان کے تبادلے میں  آسانی میسر آئے گی۔ یہ بھی بہت اہمیت کا حامل ہے مقامی زبانوں اور رسم الخط میں اعلیٰ درجے کے شعبوں کے نام  موجود رہے اور اس بات کو یقینی بنانا بھی ضروری ہے کہ کثیر لسانی نظام استعمال کرنے میں  پورے طور پر  محفوظ اور  ضرر سے پاک ہیں۔ ’’

ہندوستان، جو تیزی سے ڈیجیٹل معیشت میں تبدیل ہو رہا ہے، اس سال ڈیجیٹل شمولیت کے لیے آفاقی  قبولیت کو فروغ دینے اور اس کی تشہیر کرنے کے لیے خصوصی عزم رکھنے والے ملک کے طور پر منتخب کیا گیا ہے۔ یہ تقریب شعور بیدار کرنے، زبان کی رکاوٹوں کو ختم کرنے اور انٹرنیٹ کو ایک بڑی آبادی تک رسائی کے قابل بنانے اور ہر شہری کو معاشی ترقی کے دائرے میں لانے کے لیے فکر انگیز، بامعنی اور نتیجہ خیز مکالمے شروع کرنے کی ایک سنجیدہ کوشش تھی۔

یو اے ایس جی کے چیئر ڈاکٹر اجے ڈیٹا نے کہا، ‘‘ ایم  ای آئی ٹی وائی ، این آئی ایکس آئی اور آئی سی اے این این  کا 42 ممالک میں عالمی یوم مقبولیت( یو اے ڈے)  کو حقیقت بنانے اور اس کی حمایت کرنے کے لیے بہت شکر گزار ہوں۔ یو اے کثیر لسانی مسائل کا حل ہے۔ یہ اس بات کو یقینی بناتا ہے کہ تمام درست ڈومین نام اور ای میل پتے۔ اسکرپٹ، زبان، یا کردار کی وسعت  سے قطع نظر تمام انٹرنیٹ سے چلنے والی ایپلی کیشنز، آلات اور سسٹمز کے ذریعے یکساں طور پر استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ یہ ایک زیادہ جامع انٹرنیٹ تیار کرنے کی جانب ایک اہم قدم ہے جو تمام صارفین کی ضروریات کو پورا کرتا ہے۔’’

گلوبل ایس وی پی اور چیف کارپوریٹ افیئرز اینڈ پبلک پالیسی آفیسر، ڈاکٹر سبی چترویدی نے عالمی یو اے ڈے کے افتتاحی پینل سے خطاب کرتے ہوئے کہا۔‘‘یہ ہندوستانی تاریخ کا ایک اہم لمحہ ہے، کیونکہ ہم عالمگیر قبولیت پر بات چیت کی قیادت کرنا چاہتے ہیں۔ ہندوستان تنوع کی بہترین مثال ہے اور میں قبولیت، شمولیت اور ڈیجیٹل تقسیم کو ختم کرنے پر بات چیت کی قیادت کرنے کے لیے کسی بہتر ملک کے بارے میں سوچ بھی نہیں سکتا۔ خواتین کو آن لائن نظام کا استعمال  کرنے، ڈیجیٹل ٹولز اور خدمات استعمال کرنے اور عالمی معیشت میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے انٹرنیٹ کوسب کی شمولیت والا  بنانےکی ضرورت ہے۔ عالمی یوم مقبولیت ( یو اے) ایک محفوظ،  بے ضرر اور قابل رسائی انٹرنیٹ کی سمت میں  پہلا قدم ہے۔ یو اے اگلے ایک  ارب صارفین کو آن لائن  نظام پر لانے کے بارے میں اقدام کرنے جا رہا ہے اور وہاں تین چیزیں ہوں گی جو لانے اور پھر انہیں آن لائن رکھنے میں ضروری ہوں گی: سستی شرحوں پر آلات اور ڈیٹا تک رسائی، مقامی زبان کا مواد، اور ڈیجیٹل اور سائبر خواندگی کے ذریعے صلاحیت کی تعمیر۔ ’’  

یہ ملک دنیا میں سب سے زیادہ انٹرنیٹ صارفین  رکھنے والا ملک  ہے تاہم، اس میں غیر صارفین کی ایک بڑی تعداد بھی ہے جو انگریزی نہیں بولتے ہیں۔ جامع انٹرنیٹ کی اعلیٰ اہمیت اور فوری ضرورت کو تسلیم کرتے ہوئے، اس تقریب میں پالیسی اور فیصلہ سازوں، حکومتی عہدیداروں، سوچ رکھنے والے رہنماؤں، ہندوستان اور پوری دنیا کے صنعتی ماہرین نے میزبانی کی جنہوں نے کثیر لسانی انٹرنیٹ کی تعمیر پر غور کیا جس میں مقامی زبانوں میں ای میلز اور ویب سائٹس   ڈیجیٹل تقسیم، غیر انٹرنیٹ صارفین کو جوڑنا اور ڈیجیٹل شمولیت کو فروغ دینا شامل ہیں ۔

اپنی نوعیت کے  اس پہلے پروگرام  میں،  جناب  ابھیشیک سنگھ- صدر اور سی ای او- ایم ای آئی ٹی وائی، این ای جی ڈی بھی ۔ ایڈمون چنگ- بورڈ ڈائریکٹر،  آئی سی اے این این ، جیا رونگ لو- نائب صدر اور ایم ڈی، اے پی اے سی، آئی سی اے این این،  جناب  انیل کمار جین- سی ای او، نکس آئی، محترمہ آشا نانگیا- سائنسدان جی(ایم ای آئی ٹی وائی)  جناب  ٹی سنتوش - سائنسدان ‘ای'؛ انٹرنیٹ گورننس ڈویژن، ایم ای آئی  ٹی وائی  ؛  جناب  نتن ولی - سٹیک ہولڈر انگیجمنٹ کے سینئر ڈائریکٹر، آئی سی اے این این شامل ہیں۔ اس کے علاوہ   دوسرے  افراد بھی ہیں جنہوں نے طلباء، ڈویلپرز، محققین، مواد تخلیق کاروں، شرکاء اور مہمانوں کے ساتھ اپنے خیالات کا اشتراک کیا۔

اس پروگرام میں  جو متعلقہ اور اہم موضوعات شامل ہیں ، ان میں  ‘‘ عالمی مقبولیت (یو اے)  اور کثیر لسانی انٹرنیٹ کے سماجی-اقتصادی پہلوؤں اور عوامی پالیسی پر اس کے اثرات‘‘، ‘عالمی قبولیت کے لیے ٹیکنالوجی کی اہلیت - چیلنجز اور تخفیف’، ‘عالمگیر قبولیت(یو اے)   کا تعارف جیسے دلچسپ سیشنز اور ورکشاپس ، ‘اپنی ویب سائٹ کو یونیورسل ایکسیپٹنس تیار کرنا: آگے کا راستہ’، ‘ہندوستان میں عالمی قبولیت کا کام’، ‘ہندوستان میں کثیر ثقافتی معاشرے کے لیے یو اے  کی اہمیت،’ اور دیگر شامل ہیں ۔

عالمی گیر  قبولیت کا مطلب ہے کہ کمپیوٹنگ ڈیوائسز، آپریٹنگ سسٹم، براؤزرز، سوشل میڈیا یا ای کامرس کو انگریزی کے علاوہ مقامی زبان میں ہدایات قبول کرنے اور درست ڈومین ناموں اور ای میل پتوں کو یقینی بنانے کی  راہ ہموار کرنے کے لیے ایک تکنیکی ماحول تیار کرنا ہے، اور اس سلسلے میں   رسم الخط ، زبان یا کردار  جیسی چیزوں  سے مکمل طور پر  صرف نظر  کیاجائے گا ۔ ہندوستان نے جلد ہی  1 ٹریلین امریکی ڈالر  والی  ڈیجیٹل  معیشت  بننے کا ہدف مقرر کیا ہے اور اس بنا پر  ملک کے لیے یو اے کے ساتھ ڈیجیٹل شمولیت کا دائرہ وسیع کرنا ضروری ہے۔

  اس ہدف کو  حاصل کرتے ہوئے  اس بات کو یقینی بنایا جاسکتا ہے کہ ہر ہندوستانی کے پاس کسی بھی زبان میں ڈومین نام اور ای میل ایڈریس کا انتخاب کرکے انٹرنیٹ کی مکمل سماجی اور اقتصادی طاقت کا تجربہ کرنے کی صلاحیت ہے جو ان کے مفادات، کاروبار، ثقافت، زبان اور رسم الخط کے ساتھ بہتر طور پر ہم آہنگ  ہے۔

اٹھائیس ( 28) مارچ کو عالمی سطح پر منائے جانے والے ، اس افتتاحی(عالمی یوم مقبولیت)  یو اے ڈے کا اہتمام آئی سی اے این این  اور یو اے ایس جی نے کیا تھا اور اس نے یو اے کے فوائد کو بہتر طور پر سمجھنے کے لیے اعلی تکنیکی اور زبان کی کمیونٹیز، کمپنیوں، حکومتوں اور ڈی این ایس  صنعت کے اسٹیک ہولڈرز کو کامیابی کے ساتھ مشغول اور متحرک کیا اور وہ یو اے  سسٹم کو  سمجھ سکیں اور ساتھ ہی یہ بھی سمجھ سکیں کہ وہ اپنے سسٹم کو  یو اے کے لئے  کس طرح تیار کرسکتے ہیں۔ اس  بات کی اطلاع ہے  کہ 40 سے زیادہ ممالک نے پہلا عالمی یو اے ڈے کی تقریبات میں  حصہ لیا۔

*************

 

ش ح ۔س ب ۔ رض

U. No.3457



(Release ID: 1911730) Visitor Counter : 133


Read this release in: English , Hindi