کامرس اور صنعت کی وزارتہ

ممبئی میں منعقدہ جی 20 اجلاس میں، جی 20 رکن ممالک کے درمیان تجارتی مالیاتی تعاون پر غور و خوض کیا گیا


جی 20 اجلاس نے ممالک کی ترقی میں تجارت کے کردار پر روشنی ڈالی اور جامع  اور برمبنی شمولیت تجارت کے لئے سرمایہ کی فراہمی پر زوردیا

’’تمام ممالک کو کاغذسے مبّرا   بین الاقوامی تجارت کے حصول کے لیے آئندہ چند سالوں میں معقول اور مناسب قانون سازی کرنے کی کوشش کرنی چاہیے‘‘

Posted On: 28 MAR 2023 5:13PM by PIB Delhi

· تجارت اور صنعت  کی وزارت نےجی 20 کے رکن ممالک کے درمیان تجارتی مالیاتی تعاون  کے موضوع پر ایک بین الاقوامی کانفرنس کا انعقاد  28 مارچ 2023 کو تاج لینڈز اینڈ، باندرہ (مغربی) ممبئی میں کیا تھا۔

· محکمہ تجارت نے  اس تقریب کی میزبانی کی تھی اور اس کا اہتمام ای سی جی سی لمیٹڈ اور انڈیا ایگزم بینک نے ممبئی میں پہلی جی20  کی تجارت اور سرمایہ کاری سے متعلق ورکنگ گروپ (ٹی آئی ڈبلیو جی) کی میٹنگ کے موقع پر کیا تھا۔ کانفرنس میں رکن ممالک کے مندوبین، صنعت اور دنیا بھر سے تعلیمی ماہرین  تجارتی مالیات کے شعبے میں تعمیری مذاکرات مکالمے اور خیالات  ونظریات کے تبادلے کے لیے موجود تھے۔

· کامرس سکریٹری جناب سنیل برتھوال نے اپنے کلیدی  خطاب میں میٹنگ کا ایجنڈا طے کیا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ تجارت کے لئے سرمایہ کی فراہمی کی راہ میں درپیش مسائل اوران کے ممکنہ حل پر بات کرنے کا یہ صحیح وقت ہے۔

 

· بین الاقوامی ماہرین پر مشتمل اس تقریب کے ایک حصے کے طور پر دو پینل مباحثوں کا اہتمام کیا گیاتھا۔ پہلے پینل نے بینکوں، مالیاتی اداروں، ترقیاتی مالیاتی اداروں،اوربرآمدات کے لئے قرض فراہم کرنے والی ایجنسیوں کے کردار پر تبادلہ خیال کیا تاکہ  خامیوں کی نشاندہی کی جا سکے اور غیر یقینی عالمی تجارتی منظر نامے کے دوران تجارت کے لئے سرمایہ کی فراہمی سے متعلق چیلنجوں سے نمٹا جا سکے۔

· دوسرے پینل  مباحثے میں تجارت کے لئے سرمایہ تک رسائی کو بہتر بنانے کے لیے ڈیجیٹلائزیشن اور فنٹیک طریقہ کار میں تیزی لانے پر توجہ مرکوز کی۔

 

· اس  اجلاس میں مزید اپنی مرضی کے مطابق قرض دینے کے فیصلے کرنے اورایم ایس ایم ایز کے لیے تجارت کے لئے سرمایہ کی فراہمی میں اضافہ کرنے کی غرض سے موجودہ اور ابھرتے ہوئے فن ٹیک طریقہ کارپر بھی غور کیا گیا۔

 

 

· کانفرنس کے تمام مقررین کے آفاقی پیغام نے سب کی خوشحالی کو یقینی بنانے کے لیے تجارت کی ضرورت پر روشنی ڈالی اور یہ کہ اس ہدف کو حاصل کرنے کے لیے جامع اور برمبنی شمولیت تجارت کے لئےسرمایہ کی فراہمی کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔

· بین الاقوامی تجارت کی ڈیجیٹلائزیشن،تجارت اور تجارت کے لئےسرمایہ کی فراہمی سے متعلق لاگت میں کمی کے حصول کے لیے ممکنہ طور پر ایک مؤثر حل ہے۔ ڈیجیٹلائزنگ تجارت میں جن چیلنجوں سے نمٹا جانا ہے، ان کی شناخت، وضاحتوں ، معیارات  کو ہم آہنگ کرنے اور ڈاٹا کو ڈیجیٹل طور پر سرحدوں کے پار  ساجھا کرنے میں بین الاقوامی تعاون کے طور پر کی گئی۔

· جبکہ اندازے بتاتے ہیں کہ تجارت کے لئےسرمایہ کی روایتی دستیابی کا فرق فی الحال 2 ٹریلین امریکی ڈالر کے لگ بھگ ہے، اس فرق کو دور کرنے کے لئے مزید متعلقہ فریقوں کی ضرورت ہے، جن میں کثیر ملکی ترقیاتی بینک، برآمدات کے لئےقرض فراہم کرنے والے ادارے یعنی ایکسپورٹ کریڈٹ ایجنسیز (ای سی ایز) وغیرہ شامل ہیں۔

· ایکونظام میں فنٹیکس اور اکاؤنٹ ایگریگیٹرز کا ارتقاء ،اصل وقت کے ڈاٹا کی بنیاد پر لین دین کے جوکھم کی تشخیص  میں سہولت فراہم کرتا ہے ۔ یہ تجارت کے لئے سرمایہ فراہم کرنے والوں کے ذریعہ لاگت سے متعلق موثر تخمینے کویقینی بنائےگا۔

· پینل میں شامل معزز ارکان نے سفارش کی کہ تمام اقوام کو کاغذ سے مبرّا بین الاقوامی تجارت کے حصول کے لیے آئندہ چند سالوں میں مناسب ، معقول اور  قابل عمل قانون سازی اختیار کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔

***********

ش ح ۔  ع م ۔ م ش

U. No.3458



(Release ID: 1911718) Visitor Counter : 136


Read this release in: English , Hindi , Marathi