زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
سبز زراعت
Posted On:
28 MAR 2023 6:50PM by PIB Delhi
حکومت ہند پہلے ہی سبز/ پائیدار زرعی اور ماحولیات کی فکر کے ساتھ بہتر زرعی طریقوں کے ذریعے سبز زراعت کو فروغ دے رہی ہے۔ یہ قومی مشن برائے پائیدار زراعت (این ایم ایس اے ) کو نافذ کر رہی ہے ،جو کہ موسمیاتی تبدیلی پر قومی ایکشن پلان (این اے پی سی سی ) کے تحت قومی مشنوں میں سے ایک ہے۔ این ایم ایس اے کا مقصد بدلتی ہوئی آب و ہوا کے لیے ہندوستانی زراعت کو زیادہ لچکدار بنانے کے لیے حکمت عملی تیار کرنا اور ان پر عمل درآمد کرنا ہے۔ اس سلسلے میں جن مختلف اجزاء پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے ، وہ ہیں رین فیڈ ایریا ڈیولپمنٹ (آر اے ڈی)، آن فارم واٹر مینجمنٹ (او ایف ڈبلیو ایم)، سوائل ہیلتھ مینجمنٹ (ایس ایچ ایم)، سوائل ہیلتھ کارڈ (ایس ایچ سی)، پرمپراگت کرشی وکاس یوجنا (پی کے وی وائی)، شمال مشرقی خطے میں مشن آرگینک ویلیو چین کی ترقی (ایم او وی سی ڈی این ای آر) اور پردھان منتری کرشی سنچھائی یوجنا (پی ایم کے ایس وائی) کے تحت ، زرعی جنگلات (ایس ایم اے ایف) اور فی ڈراپ مور کراپ (پی ڈی ایم سی) کو پیش کرنا ۔ این ایم ایس اے کے تحت رین فیڈ ایریا ڈویلپمنٹ انٹیگریٹڈ فارمنگ سسٹم (آئی ایف ایس) پر توجہ مرکوز کرتا ہے، تاکہ پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہو اور موسمی تغیرات سے وابستہ خطرات کو کم کیا جا سکے۔ اس نظام کے تحت، فصلوں/ فصلوں کے نظام کو باغبانی، مویشیوں، ماہی گیری، زرعی جنگلات، شہد کی مکھیوں کو پالنے وغیرہ جیسی سرگرمیوں کے ساتھ مربوط کیا جاتا ہے۔
بدلتی ہوئی آب و ہوا کے پیش نظر گھریلو خوراک کی پیداوار کو برقرار رکھنے کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے، حکومت ہند کی زراعت اور کسانوں کی بہبود کی وزارت کے انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر)، نے ایک فلیگ شپ نیٹ ورک پروجیکٹ شروع کیا ہے ،جس کا نام ہے نیشنل انوویشنز ان کلائمیٹ ریسیلینٹ ایگریکلچر (این آئی سی آر اے) ہے۔ اس منصوبے کا مقصد ملک کے کمزور علاقوں سے نمٹنے اور خشک سالی، سیلاب، ٹھنڈ، گرمی کی لہروں وغیرہ جیسے شدید موسمی حالات کے شکار اضلاع اور خطوں کی مدد کرنے کے لیے زراعت میں موسمیاتی لچکدار ٹیکنالوجیز کو تیار کرنا اور فروغ دینا ہے۔ قومی نقطہ نظر کے ساتھ قلیل مدتی اور طویل مدتی تحقیقی پروگرام شروع کیے گئے ہیں،جن میں فصلوں، باغبانی، مویشیوں، ماہی پروری اور پولٹری کے لیے موافقت اور تخفیف شامل ہے۔ وہ بنیادی توجہ والے علاقے، جن کا احاطہ کیا گیا ہے، یہ ہیں (i) سب سے زیادہ کمزور اضلاع/علاقوں کی نشاندہی کرنا، (ii) فصلوں کی اقسام کو تیار کرنا اور موافقت اور تخفیف کے لیے طریقوں کا انتظام کرنا، (iii) مویشیوں، ماہی گیری اور پولٹری پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کا اندازہ لگانا اور موافقت کی حکمت عملیوں کی نشاندہی کرنا۔
این آئی سی آر اے پروجیکٹ نے موسمیاتی تبدیلیوں کو کم کرنے کے لیے کئی لچکدار ٹیکنالوجیز تیار کی ہیں۔ موسمیاتی لچکدار ٹیکنالوجیز ، جیسے مختلف فصلوں میں موسمی دباؤ کو برداشت کرنے والی لچکدار قسمیں، لچکدار انٹرکراپنگ سسٹم، تحفظ زراعت، دھان سے دیگر متبادل فصلوں جیسے دالوں، تلہن ، زرعی جنگلات کے نظام تک فصلوں میں تنوع، ٹرمنل گرمی کے دباؤ سے بچنے کے لئے گیہوں کی بوائی کے لیے صفر تک ڈرل، چاول کی کاشت کے متبادل طریقے (چاول کی شدت کا نظام، ایروبک چاول، براہ راست بیج والے چاول)، سبز کھاد، مربوط کاشتکاری کے نظام، مربوط غذائی اجزاء کا انتظام، مربوط کیڑوں کا انتظام، نامیاتی کاشتکاری، سائٹ کے مخصوص غذائی اجزاء کا انتظام، اندرونِ جگہ نمی کا تحفظ، کھیت کے تالاب میں جمع بارش کے پانی سے حفاظتی آبپاشی، مائیکرو اریگیشن طریقہ (چھڑکاؤ اور ڈرپ) وغیرہ کو اپنانے کے لیے کسانوں کے کھیتوں میں تیار کیا گیا ہے اور ان کا جائزہ لیا گیا ہے۔
آئی سی اے آر غیر نامیاتی اور نامیاتی دونوں ذرائع (کھاد، حیاتیاتی کھاد، سبز کھاد وغیرہ) کے مشترکہ استعمال، نائٹروجن کی تقسیم اور دیگر کھادوں کو بدلنا، آہستہ جاری کرنے والی کھادوں کا استعمال، نائٹری فیکیشن اور نیم کوٹیڈ یوریا وغیرہ کے استعمال کے ذریعہ مٹی کے ٹیسٹ پر مبنی متوازن اور مربوط غذائیت کے انتظام کی مشق کی سفارش کر رہا ہے تاکہ کھادوں کے بے تحاشہ استعمال کو اور مٹی، پانی اور ماحول کی آلودگی کو کم کیا جاسکے ۔آئی سی اے آر ان تمام پہلوؤں پر کسانوں کو تعلیم دینے کے لیے تربیت بھی دیتا ہے اور ایف ایل ڈیز کا اہتمام کرتا ہے۔
حکومت نے بجٹ 24-2023 میں "پی ایم پروگرام برائے بحالی، بیداری، پرورش اور امیلیریشن آف مدر ارتھ" (پی ایم – پی آر اے این اے ایم) اسکیم کا اعلان کیا ہے، جس کا مقصد ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو متبادل کھادوں کے استعمال اور کیمیائی کھادوں کے متوازن استعمال کو فروغ دینے کی ترغیب دینا ہے۔
یہ معلومات زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں ۔
۰۰۰۰۰۰۰۰
(ش ح- ا ک- ق ر)
U-3455
(Release ID: 1911709)
Visitor Counter : 190