زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

پائیدار زرعی طور طریقے

Posted On: 28 MAR 2023 6:48PM by PIB Delhi

زراعت اورکسانوں کے بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندرسنگھ  تومر نے آج لوک سبھامیں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت پرمپراگر کرشی وکاس یوجنا (پی کے وی وائی ) او ر شمال مشرقی خطے کے لئے مشن آرگینک  ویلیو چین ڈیولپمنٹ  (ایم اووی سی ڈی این ای آر) کی اسکیموں کے ذریعہ  16-2015سے ملک میں نامیاتی کھیتی کو فروغ دے رہی ہے ۔ دونوں ہی اسکیمیں نامیاتی کھیتی میں مصروف کسانوں کو پوری طرح سہارا فراہم کرتی ہے ۔ اور یہ سہارا پروڈکشن سے پروفیسنگ سرٹفکیشن او ر مارکیٹنگ تک کے لئے ، اسکے علاوہ کاشتکاری کے بعد کے منجمنٹ میں تعاون فراہم کیا جاتا ہے ۔ پرمپراگت کرشی وکاس یوجنا  شمال مشرقی ریاستوں کے علاوہ تمام ریاستوں میں نافذ کیا جارہاہے جبکہ ایم او وی سی ڈی این آر اسکیم شمال مشرقی ریاستوں میں ہی خاص طورپر نافذ کی گئی ہے ۔ملک میں کیمیکل مکت نامیاتی کھیتی کو فروغ دینےکےلئے16-2015 سے لے کر 23-2022 تک پرمپراگت کرشی وکاس یوجنا اور ایم او وی سی ڈی این ای آر کے تحت 2679.96 کروڑ روپئے جاری کئے گئے ہیں ۔

پرمپراگت کرشی وکاس یوجنا کے تحت ملک کی مختلف ریاستوں کے کسانوں کو 3 سال کے لئے 50 ہزار روپئے / ہیکٹیئر کی مالی امداد فراہم کی گئی ہے ۔ ان میں سے 31000 ہیکٹئر کی مالی امداد 3 سال کے لئے آن فارم اور آف فارم نامیاتی معلومات کے لئےڈی بی ٹی کے ذریعہ کسانوں کو براہ راست فراہم کی گئی ہے ۔ ویلیو ایڈیشن اور بنیادی ڈھانچے کی  تشکیل کےلئے تین سا ل کے لئے 1000 ہیکٹئر کے کلسٹر / 20 لاکھ روپئے کی مالی امداد فراہم کی گئی ہے ۔

16-2015 کے بعد سے  پرمپراگت کرشی وکاس یوجنا کے تحت 16.19 لاکھ کسانوں کو شامل کرکے 32384 کلسٹرس کو فروغ دے کر نامیاتی کھیتی کے تحت 11.85 لاکھ ہیکٹئر اراضی کااحاطہ کیا گیا ہے ۔  اسکے علاوہ 8 ریاستوں نے نامیاتی مصنوعات کےلئے اپنے ہی برانڈس کو فروغ دیا ہے ۔ اب تک اس اسکیم کے تحت 1793.80 کروڑ روپئے  جاری کئے گئے ہیں ۔

شمال مشرقی خطے کے لئے مشن آرگینک ویلیو چین ڈیولپمنٹ  (ایم او وی سی ڈی این ای آر ) کے تحت 3 سال کے لئے 46575 ہیکٹئر روپئے کی امداد  فراہم کی گئی ہے۔ اوریہ امداد ایف پی او کی تشکیل ، نامیاتی معلومات کے لئےکسانوں کو تعاون ، کوالٹی بیجوں / پودے لگانے کے لئےمٹیریل اور تربیت کے علاوہ ہینڈ لوڈنگ اور سرٹیفکیشن کےلئے فراہم کی گئی ہے ۔ اس اسکیم کے تحت آن فارم / آف فارم نامیاتی معلومات کےلئےکسانوں کو 3 سال کےلئے 32500 /ہیکٹئر روپئے کی مالی امداد فراہم کی گئی ہے ۔

زراعت کے سیکٹر میں کھادوں اور ایگروکیمکلس اور حیاتیاتی تنوع کے علاوہ ا ٓبی وسائل کے بیجا استعمال کے سبب مٹی کی زرخیزی  متاثر ہوئی ہے ، پانی کے وسائل اوربایوڈائیورسٹی خراب ہوئی ہے، اس طرح زراعت میں ترجیحات بتدریج پیداوار سے بدل کر وسیلے کے تحفظ کی طرف منتقل ہورہی ہیں ۔ مٹی کی زرخیزی کی بحالی اور زرخیزی کے علاوہ مٹی اور ماحولیات پر منفی اثرات کم سے کم ہورہے ہیں 

حکومت  ٹرانسفارمیشن کے لئےکسانوں کی معاونت کے ساتھ ایک مرحلہ وار طریقہ سے نامیاتی کھیتی کو فروغ دے رہی ہے اس کے علاو ہ پیکج اور فروغ کے لئے تحقیق کے ذریعہ اور قابل مقابلہ پیداواریت کے طور طریقے کے ذریعہ نامیاتی کھیتی کو فروغ دے رہی ہے۔ نامیاتی کھیتی سے متعلق آئی سی اے آر ۔  آل انڈیا نیٹ ورک پروجیکٹ  نے قابل  مقابلہ پیداواری کے 68 کروپنگ نظام کے لئے طور طریقوں کے نامیاتی پیکج کو فروغ دیا ہے تاکہ کسانوں کو تکنیکی امدافراہم کی جاسکے ۔ صلاحیت سازی  ، تربیت اورمدد کی فراہمی کے ذریعہ ان پیکجز کو فروغ دیا جارہا ہے۔ اب تک 59.12 لاکھ ہیکٹئر سے زیادہ اراضی کو نامیاتی کھیتی میں بدل دیا گیا  ہے  اوراس کا ملک میں مجموعی پیداواریت پر کوئی اثر نہیں پڑاہے ۔

**********

ش ح۔ ح ا۔ ف ر

U. No.3454



(Release ID: 1911707) Visitor Counter : 79


Read this release in: English