پنچایتی راج کی وزارت
سوامتوا اسکیم
Posted On:
28 MAR 2023 6:56PM by PIB Delhi
مرکزی شعبے کی اسکیم ’’سوامتوا‘‘ کا مقصد مواضعات میں آبادی والے علاقوں میں سکونت پذیر دیہی افراد کو گھروں کی ملکیت کے ’حقوق کے ریکارڈ‘ فراہم کرانا ہے۔ اس اسکیم کے تحت ملک کے دیہی آبادی والے مواضعات میں زمینی حصوں کا سروے کیا جاتا ہے۔ اس سے جائیداد کی واضح ملکیت کے تعین میں مدد ملتی ہے۔
یہ اسکیم پنچایتی راج کی وزارت، سروے آف انڈیا (ایس او آئی)، ریاستی محکمہ مالیہ، ریاستی پنچایتی راج محکمہ اور نیشنل انفارمیٹکس سینٹر کی مشترکہ کوششوں سے نافذ کی جا رہی ہے۔ ریاستوں کو اسکیم کے نفاذ کے لیے ایس او آئی کے ساتھ مفاہمتی عرضداشت (ایم او یو) پر دستخط کرنے کی ضرورت ہے۔ اب تک ، ریاست اترپردیش سمیت 31 ریاستیں / مرکز کے زیر انتظام علاقے ایس او یو کے ساتھ مفاہمتی عرضداشت پر دستخط کر چکے ہیں۔ یہ اسکیم جائیدادوں کو مالی شکل دینے میں سہولت فراہم کرتی ہے جس کے نتیجہ میں بینک سے قرض حاصل کرنے میں آسانی پیدا ہوتی ہے، جائیداد سے متعلق تنازعات میں تخفیف واقع ہوتی ہے، جامع دیہی سطح کی منصوبہ بندی میں مدد ملتی ہے اور جائیداد سے متعلق ٹیکس کے تجزیے کے لیے ایک بنیاد فراہم ہوتی ہے، جو ان ریاستوں میں براہ راست گرام پنچایتوں کے پاس جمع ہو جائے گا جہاں اسے منتقل کیا گیا ہے۔احاطہ شدہ مواضعات اور مستفیدین کی ریاست وار تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں:
اس اسکیم کا مقصد ملک کے دیہاتوں کے آبادی والے علاقوں میں مکانات رکھنے والے گاؤں کے تمام گھریلو مالکان پر احاطہ کرنا ہے۔
ضمیمہ
احاطہ شدہ مواضعات اور مستفیدین کی ریاست وار تفصیلات
(23 مارچ 2023 تک)
نمبر شمار
|
ریاستیں / مرکز کے زیر انتظام علاقے
|
مواضعات میں ڈرون پرواز کے ذریعہ انجام دیا گیا سروے
|
تیار کیے گئے پراپرٹی کارڈ
|
مواضعات کی تعداد
|
پراپرٹی کارڈس کی تعداد
|
1
|
آندھرا پردیش
|
5160
|
-
|
-
|
2
|
اروناچل پردیش
|
1817
|
-
|
-
|
3
|
آسام
|
811
|
-
|
-
|
4
|
چھتیس گڑھ
|
7973
|
326
|
17556
|
5
|
دادرا اور نگر حویلی اور دمن اور دیو
|
81
|
75
|
4397
|
6
|
دہلی
|
31
|
-
|
-
|
7
|
گجرات
|
7171
|
128
|
22690
|
8
|
ہریانہ
|
6260
|
6260
|
2590473
|
9
|
ہماچل پردیش
|
4487
|
80
|
1200
|
10
|
جموں و کشمیر
|
1465
|
180
|
5800
|
11
|
جھارکھنڈ
|
240
|
2179
|
746632
|
12
|
کرناٹک
|
3223
|
-
|
-
|
13
|
کیرلا
|
120
|
-
|
-
|
14
|
لداخ
|
173
|
25
|
1534
|
15
|
لکشادیپ جزائر
|
10
|
-
|
-
|
16
|
مدھیہ پردیش
|
43014
|
14282
|
1758779
|
17
|
مہاراشٹر
|
35168
|
5441
|
816838
|
18
|
منی پور
|
119
|
-
|
-
|
19
|
میزورم
|
141
|
-
|
-
|
20
|
اڈیشا
|
2089
|
23
|
556
|
21
|
پونڈی چیری
|
96
|
92
|
3000
|
22
|
پنجاب
|
4706
|
53
|
5347
|
23
|
راجستھان
|
13352
|
709
|
22097
|
24
|
سکم
|
1
|
-
|
-
|
25
|
تمل ناڈو
|
2
|
-
|
-
|
26
|
تلنگانہ
|
5
|
-
|
-
|
27
|
اترپردیش
|
90847
|
35904
|
5217920
|
28
|
اتراکھنڈ
|
7441
|
7441
|
278229
|
29
|
انڈمان اور نکوبار
|
186
|
141
|
7409
|
30
|
گوا
|
410
|
410
|
782025
|
31
|
تری پورہ
|
3
|
-
|
-
|
میزان
|
236602
|
73,749
|
1,22,82,482
|
یہ جانکاری پنچایتی راج کے مرکزی وزیر مملکت جناب کپل موریشور پاٹل کے ذریعہ آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب کے تحت فراہم کی گئی۔
**********
(ش ح –ا ب ن۔ م ف)
U.No:3437
(Release ID: 1911660)
Visitor Counter : 132