ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

 گرم لہروں کے اثر سے نمٹنے کے لئے ، مختلف پروگراموں اور  اسکیموں  کے ذریعہ آب وہوا سے متعلق اقدامات نافذ کئے جارہے ہیں

Posted On: 27 MAR 2023 3:40PM by PIB Delhi

آب وہوا سے متعلق بھارت کے اقدامات مختلف شعبوں میں  با عمل ہیں اور انہیں  مختلف مرکزی وزارتوں، محکموں اور  ریاستوں نیز  مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی سرکاروں کے مختلف  پروگراموں اور اسکیموں کے ذریعہ  نافذ کیا جا رہا ہے۔ حکومت ہند  متعلقہ وزارتوں او رمحکموں کے ذریعہ ورک شاپس، نمائشوں ، مہمات، مقابلوں  وغیرہ کا  انعقاد کرتی ہے، جن کا مقصد ماحولیاتی  پائیداری  اور  آب وہوا  کی تبدیلی  سے تعلق رکھنے والے  معاملات پر عوامی  بیداری  میں اضافہ کرنا ہے۔ مشن لائف  (ماحولیات کے لئے طرز  زندگی) کا آغاز  اُن پائیدار  طرز  زندگی اور عوامل کو  فروغ دینے کے لئے کیا گیا ہے ، جو  ماحولیات کو  تحفظ  فراہم کرتے ہیں اور جن میں  آب وہوا  کے  معاون فوائد  موجود ہیں۔ یہ وزارت  ماحولیاتی  تعلیم کا پروگرام  ( ای ای پی) کا بھی نفاذ  کر رہے، جس کا مقصد  بچوں /  نوجوانوں کو  ماحولیات سے متعلق معاملات کے بارے میں حساس بنانا  اور  ا نہیں  پائیدار طرز زندگی  اختیار کرنے کی ترغیب دینا ہے۔ مالی سال 22-2021  میں  ماحولیاتی تعلیم،  بیداری اور تربیتی اسکیم کے تحت  اس وزارت  کے ذریعہ  50.07  کروڑ روپے کی رقم  خرچ کی گئی ۔

صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے  ‘‘آب وہوا کی تبدیلی اور انسانی صحت سے متعلق قومی پروگرام’’ کے تحت  گرم لہروں  سمیت  آب وہوا کی تبدیلی کے  صحت سے متعلق  اثرات کے موضوع پر  عوامی  بیداری  میں  اضافہ کرنے  کے اقدامات کئے ہیں۔ گرم لہر ،  شدید  موسمیاتی  صورت حال میں سے ایک ہے، جس کے لئے  بھارت کا محکمہ موسمیات  (آئی ایم ڈی)  عوامی مفاد  کے لئے  ذرائع  ابلاغ  کے ذریعہ ، کلر کوڈڈ اثر پر مبنی  گرمی  کی لہر کی وارننگ  جاری کرتا ہے۔ مقامی صحت کے محکموں کے تعاون  سے آئی ایم ڈی نے  گرمی کی لہر کے بارے میں  پیشگی  طور پر وارننگ دینے اور اس ضمن میں  کئے جانے والے  اقدامات کے بارے میں بھی  ملک کے بہت سے حصوں میں  گرمی  سے متعلق  کارروائی کرنے  کے منصوبے  شروع کئے ہیں۔ قدرتی آفات  کے انتظامیہ کی اتھارٹی  (این ڈی ایم اے) اور  آئی ایم ڈی ، گرمی سے   متعلق  اقدامات کے منصوبوں کو معاونت فراہم کرنے کے لئے ، اُن 23  ریاستو ں کے ساتھ  مل کر کام کر رہی ہیں، جہاں زیادہ درجہ حرارت ہوتا ہے، جس  کے باعث  گرمی کی لہر کی  صورت حال پیدا ہوتی ۔

آبی ٹیکنالوجی کے اقدام (ڈبلیو ٹی آئی) نے  قومی ، بین الاقوامی  اور  مربوط پروجیکٹوں کے ذریعہ تحقیقی قیادت  والے مختلف  حل تیار کئے ہیں، جو کہ  آبی انتظامیہ اور  تحفظ  کے لئے ہیں، جس میں زرعی – آبی  گٹھ جوڑ کی  جستجو کرنا شامل ہے۔ اس شعبے میں مختلف پروجیکٹوں میں  گراؤنڈ واٹر  ریچارج نظام اور  ڈریپ آب پاشی کے نظاموں  کا مربوط  استعمال شامل ہے تاکہ ہند- ڈنمارک باہمی تعاون کے تحت،  فصلوں کی پیدا وار  میں اضافہ کیا جاسکے، آبی  توازن  کے عناصر  کی  نگرانی کے لئے  سینسرز شمسی  سبز ہاؤس پر مبنی  ہائیڈروپونیک حل تلاش  کئے جاسکیں ، دریائی کناروں کی  صفائی  کی ٹیکنالوجیوں کو استعمال کیا جاسکے اور  بارانی پانی کی  کھیتی وغیرہ کی جاسکے۔ مزید بر آں  ڈبلیو ٹی آئی  نے ، زرعی پانی میں گڑ بڑ کی تحقیق اور  تبدیلی  کے حل کی  فروغ  کے لئے ، جودھپور اور لدھیانہ میں  دو آبی اختراعی مراکز (ڈبلیو آئی سی) کی  معاونت بھی کی  ہے۔ سائنس  و ٹیکنالوجی کے محکمے  نے،  آبی طور  پر مفید  زرعی  عوامل؛  دستیاب اور  قابل رسائی  ذرائع  سے  حاصل پانی کے  معیار   میں اضافے  اور  ری سائیکل  کی  تجدید نو  کے ذریعہ پانی کے تحفظ  کے لئے  متعلق ٹیکنالوجی  رسائیاں اپنائی ہیں۔

زراعت اور خاندانی بہبود کی وزارت، فی قطرہ زیادہ فصل (پی ڈی ایم  سی)  اسکیم  کا نفاذ  کر رہی ہے، جو  مائیکرو آب پاشی  یعنی  ڈرپ اور  اسپرنکلر آب پاشی کے نظاموں  کے ذریعہ  فارم کی سطح پر  پانی استعمال کرنے  کے  اثر  میں اضافہ کرنے پر مرکوز  ہے۔ حکومت، پی ڈی ایم سی اسکیم کے تحت ڈرپ اور  اسپرنکلر آب پاشی کے نظام نصب کرنے کے لئے  کسانوں کی  حوصلہ افزائی کرنے کی غرض  سے مالی امداد  نیز  سبسڈی فراہم کرتی ہے۔  پریس اور پرنٹ  میڈیا ،اشتہار  /  کتابچوں کی اشاعت ، ورک شاپوں کے انعقاد ، نمائشوں ،کسانوں  کے میلوں،  ریاستی /  حکومت ہند  کے  ویب پورٹل وغیرہ پر  معلومات کے ذریعہ بڑے پیمانے پر  تشہیر  کر کے  پی ڈی ایم سی اسکیم کے  فائدے  حاصل کرنے کے لئے  کسانوں کی  حوصلہ  افزائی کی جاتی ہے۔ اس کے علاوہ  مائیکرو آب پاشی کے احاطے کو توسیع  دینے کے لئے  وسائل حاصل کرنے میں  ریاست کو  سہولت فراہم کرنے  کے ساتھ ، مائیکرو آب پاشی کا فنڈ (ایم آئی ایف) ، زراعت اور دیہی ترقی  کے لئے  قومی بینک (نبراڈ) کے  ساتھ وضع کیا گیا ہے۔ ا س فنڈ کا مقصد  خصوصی اور اختراعی پروجیکٹوں کو شروع کر  کے  مائیکرو آب پاشی  کے  احاطے کو توسیع  دینے کے لئے  وسائل حاصل کرنے میں ریاستوں  کو  سہولت فراہم کرنا ہے۔  اس کے علاوہ  پی ڈی ایم سی  اسکیم کے تحت  دستیا ب گنجائشوں  میں مائیکرو آب پاشی کے نظاموں کو تنصیب کرنے کے لئے کسانوں کی حوصلہ افزائی کرنا بھی  شا مل ہے۔ علاوہ  ازیں زرعی تحقیق کی ہندوستانی کونسل (آئی سی اے آر)،   مختلف  فصلوں  کے لئے ، آب پاشی کی اثر دار تکنیکوں /  مائیکرو آب پاشی  کی فروغ  کے لئے ،کسانوں  کو تعلیم فراہم کرنے کی  غرض  سے،  کرشی وگیان کیندروں (کے وی کیز) کے زریعہ تربیت فراہم کرتی ہے اور  فیلڈ  کے ڈمانسٹریشن کا انعقاد کرتی ہے۔

حکومت  نے ، ملک میں اختراع اور  اسٹارٹ اپس  کی   پرورش کرنے کی  غرض  سے ایک مستحکم حیاتیاتی نظام قائم کرنے کے ارادے  کے ساتھ ‘‘اسٹارٹ اپ انڈیا پہل’’ کا  آغاز  کیا ہے۔ اسٹارٹ اپ انڈیا کے لئے  عملی منصوبے  نے ، حکومت کی معاونت ، اسکیموں اور  ترغیبات  کی  بنیاد  وضع کی ہے، جن کا مقصد  ملک میں ایک  جامع  اسٹارٹ  اپ حیاتیاتی نظام وضع کرنا ہے۔ ‘‘سہل کاری  اور  ہینڈ ہولڈنگ ’’ ، ‘‘مالیاتی معاونت اور ترغیبات’’ اور  ‘‘صنعتی - تعلیمی شراکت داری اور   طالب علم شراکت داری اور  ارتقاء’’ جیسے  شعبوں میں  دستیاب 19 عملوں پر  مبنی  عملی منصوبہ  موجود  ہے۔ اسٹارٹ اپ انڈیا پہل کے تحت  اسٹارٹ اپ انڈیا سیڈ فنڈ اسکیم  (ایس آئی ایس ایف ایس) تصور کے ثبوت، پروٹو ٹائپ فروغ ، مصنوعاتی  آزمائشوں، مارکیٹ داخلے اور  کمرشیلائزیشن  کے لئے  ملک بھر میں اسٹارٹ اپ کو مالیاتی امداد فراہم کرتی ہے۔

یہ معلومات   ماحولیات، جنگلات اور آب وہوا کی تبد یلی کے وزیر مملکت  جناب  اشونی کمار چوبے نے  لوک سبھا میں  ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

۰۰۰۰۰۰۰۰

(ش ح- ا ع- ق ر)

U-3389



(Release ID: 1911362) Visitor Counter : 105


Read this release in: English