قانون اور انصاف کی وزارت

حکومت ججوں کی تقرری میں سماجی تنوع کے لیے پرعزم ہے

Posted On: 24 MAR 2023 6:09PM by PIB Delhi

   سماجی پس منظر کے بارے میں معلومات سفارش کنندگان کی طرف سے نظر ثانی شدہ ضمیمہ (2018 میں نظر ثانی شدہ) کے مطابق فراہم کی جا رہی ہے، جس میں انہیں اپنے سماجی پس منظر کے بارے میں تفصیلات مقررہ فارمیٹ (سپریم کورٹ کی مشاورت سے تیار) میں فراہم کرنا ہوتا ہے ۔  لہذا، 2018 سے ڈیٹا دستیاب ہے۔  سفارش کرنے والوں کی فراہم کردہ معلومات کے مطابق، 2018 سے  20 مارچ  2023  تک ہائی کورٹ کے 575 ججوں میں سے 67 ججوں کا تعلق او بی سی زمرہ سے ہے، 17 ججوں کا تعلق ایس سی زمرہ سے ہے، 09 ججوں کا تعلق ایس ٹی زمرہ سے ہے اور 18 ججوں کا تعلق اقلیت سے ہے۔

ہائی کورٹس کے ججوں کی تقرری آئین ہند کے آرٹیکل 217 اور 224 کے تحت کی جاتی ہے، جو کسی بھی ذات یا طبقے کے افراد کے لیے ریزرویشن فراہم نہیں کرتی ہیں۔ تاہم، حکومت اعلیٰ عدلیہ میں ججوں کی تقرری میں سماجی تنوع کے لیے پرعزم ہے اور ہائی کورٹس کے چیف جسٹسز سے درخواست کرتی رہی ہے کہ ججوں کی تقرری کے لیے تجاویز بھیجتے وقت درج فہرست ذاتوں، درج فہرست قبائل  ، دیگر پسماندہ طبقات، اقلیتیں اور خواتین سے تعلق رکھنے والے  موزوں امیدواروں پر غور کی جائے  تاکہ  ہائی کورٹس میں ججوں کی تقرری میں سماجی تنوع کو یقینی بنا یا جاسکے ۔

یہ معلومات قانون اور انصاف کے مرکزی وزیر جناب کرن رجیجو نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں  فراہم کیی۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

۰۰۰۰۰۰۰۰

(ش ح- ا ک- ق ر)

(27-03-2023)

U-3336



(Release ID: 1911109) Visitor Counter : 84


Read this release in: English