زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

پھلوں اور سبزیوں کے بعد فصل کا نقصان

Posted On: 24 MAR 2023 4:49PM by PIB Delhi

فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کی وزارت کے ذریعہ شروع کردہ اور سنٹرل انسٹی ٹیوٹ آف پوسٹ ہارویسٹ انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی (سی آئی پی ایچ ای ٹی )، انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) کے ذریعہ کئے گئے مطالعہ کے مطابق،جو 2015  میں شائع ہوا، 45 بڑی فصلوں / اجناس (موٹے اناج، دالیں، تیل کے بیج، پھل، سبزیاں، پودے لگانے کی فصلیں، مسالے، مویشیوں اور ماہی پروری کی پیداوار) کے مقداری نقصانات کی اقتصادی قدر 92,651 کروڑ روپے تک پائی گئی۔ تفصیلات درج ذیل ہیں:

  1. 15 اناج، دالوں اور تیل کے بیجوں کے معاملے میں 32,853 کروڑ روپے
  2. 7 پھلوں سے 16,644 کروڑ روپے
  3. 8 سبزیوں سے 14,842 کروڑ روپے
  4. 9 مصالحہ جات اور پودے لگانے والی فصلوں کے معاملے میں 9,325 کروڑ روپے
  5. 6 مویشیوں کی پیداوار کے معاملے میں 18,987 کروڑ روپے۔

حکومت مختلف اسکیمیں نافذ کر رہی ہے، جس کے تحت باغبانی کی مختلف سرگرمیوں کے لیے مالی امداد دستیاب ہے، جس میں کولڈ اسٹوریج کا قیام بھی شامل ہے، تاکہ ملک میں پھلوں اور سبزیوں کی کٹائی کے بعد ہونے والے نقصانات کو روکا جا سکے۔

زراعت اور کسانوں کی بہبود کا محکمہ باغبانی کی مربوط ترقی کے لیے مشن (ایم آئی ڈی ایچ) کو نافذ کر رہا ہے، جس کے تحت ملک میں 5000  ایم ٹی تک کی صلاحیت کے کولڈ اسٹوریج کی تعمیر/توسیع/جدید کاری سمیت باغبانی کی مختلف سرگرمیوں کے لیے مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔ یہ جزو ڈیمانڈ/انٹرپرینیور پر مبنی ہے، جس کے لیے کریڈٹ سے منسلک بیک اینڈڈ سبسڈی کی شکل میں سرکاری امداد عام علاقوں میں پروجیکٹ لاگت کے 35 فیصد  اور پہاڑی اور  درج فہرست  علاقوں میں پروجیکٹ لاگت کا 50 فیصد متعلقہ ریاست  باغبانی مشن کے ذریعے دستیاب ہے۔

اس کے علاوہ، نیشنل ہارٹیکلچر بورڈ (این ایچ بی) ایک اسکیم پر عمل درآمد کر رہا ہے، جس کا نام ہے "کولڈ اسٹوریج کی تعمیر  / توسیع / جدید کاری کے لئے  اور باغبانی مصنوعات کے لئے  اسٹوریج کے لئے کیپٹیل انویسٹمنٹ سبسڈی ہے"۔  اسکیم کے تحت، کولڈ اسٹوریج کی تعمیر/ توسیع/ جدید کاری کے لیے عام علاقوں میں پروجیکٹ کی سرمایہ کاری کی لاگت کے 35 فیصد اور شمال مشرقی، پہاڑی اور درج فہرست علاقوں میں 50 فیصد  کی شرح سے کریڈٹ سے منسلک بیک اینڈ سبسڈی اور 5000 ایم ٹی  سے زیادہ اور  10000 ایم ٹی  تک کی گنجائش کا کنٹرول شدہ ماحول (سی اے) ذخیرہ دستیاب ہے۔ شمال مشرقی علاقے کے معاملے میں، 1000 ایم ٹی  سے زیادہ کی صلاحیت والے یونٹ بھی امداد کے اہل ہیں۔

فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز کی وزارت (ایم او ایف پی آئی) باغبانی اور غیر باغبانی کی پیداوار کے بعد فصل کے نقصانات کو کم کرنے کے مقصد کے ساتھ پردھان منتری کسان سمپدا یوجنا کے ایک جزو کے طور پر مربوط کولڈ چین، ویلیو ایڈیشن اور تحفظ کے بنیادی ڈھانچے کے لیے  اور کسانوں کو ان کی پیداوار کی مناسب قیمت فراہم کرنے کے لئے ایک اسکیم نافذ کر رہی ہے۔ اس اسکیم کے تحت، وزارت عام علاقوں کے لیے 35 فیصد اور شمال مشرقی اور ہمالیائی ریاستوں، آئی ٹی ڈی پی کے علاقوں اور جزائر کے لیے ذخیرہ اور نقل و حمل کے بنیادی ڈھانچے کے لیے 50فیصد  کی شرح سے ایک مشت امداد کی شکل میں مالی مدد فراہم کرتی ہے اور بالترتیب50 فیصد  اور  75 فیصد ویلیو ایڈیشن اور پروسیسنگ انفراسٹرکچر کے لیے زیادہ سے زیادہ 10 کروڑ  روپے  کی ایک مشت  امداد  مربوط کولڈ چین  پروجیکٹس  بشمول شعاع ریزی کی سہولت  کے قیام کے لئے فراہم کرتی ہے۔ اپنے  آپ  میں علیحدہ  کولڈ اسٹوریج اس اسکیم کے تحت نہیں آتے ہیں۔

مزیدبرآں ، ملک میں زراعت کے بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے لیے، حکومت نے 1.00 لاکھ کروڑ روپے کے زرعی انفراسٹرکچر فنڈز (اے آئی ایف) شروع کیے ہیں۔  اے آئی ایف کے تحت2.00 کروڑ روپے تک ضمانت سے مبرا  قرض کا انتظام ہے اور کولڈ سٹوریج کے قیام سمیت پوسٹ ہارویسٹ انفراسٹرکچر کی تخلیق کے لیے حاصل کیے گئے ٹرم لون  میں  3 فیصد  کی سود کی رعایت ہے۔

یہ معلومات زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں فراہم کیں۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- ا ک- ق ر)

U-3326



(Release ID: 1911078) Visitor Counter : 84


Read this release in: English