خوراک کی ڈبہ بندی کی صنعتوں کی وزارت

پی ایل آئی اسکیم  پکانے/ کھانےکےلئےتیار(آر ٹی سی /آر ٹی ای) مصنوعات میں موٹے اناج کے استعمال کی ترغیب دیتی ہے

Posted On: 24 MAR 2023 4:38PM by PIB Delhi

فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کے وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دیں کہ شماریات اور پروگرام کے نفاذ کی وزارت صنعتوں کے سالانہ سروے (اے ایس آئی ) کے ذریعے فوڈ پروسیسنگ میں مصروف رجسٹرڈ یونٹوں کی تعداد سمیت مینوفیکچرنگ سیکٹر کے مختلف پیرامیٹرز کے اعداد و شمار جاری کرتی ہے۔ تازہ ترین دستیاب اے ایس آئی تخمینوں کے مطابق، فوڈ پروسیسنگ سیکٹر میں مصروف یونٹس کی تعداد 2018-19 میں 40,579 سے بڑھ کر 2019-20 میں 41,484 ہوگئی۔

فوڈ سیفٹی اینڈ اسٹینڈرڈز اتھارٹی آف انڈیا (ایف ایس ایس اے آئی ) کو خوراک کی اشیاء کے لیے سائنس پر مبنی معیارات مرتب کرنے اور ان کی تیاری، ذخیرہ کرنے، تقسیم کرنے، فروخت اور درآمد کرنے اور انسانی استعمال کے لیے محفوظ اور صحت بخش خوراک کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے پابند کیا گیا ہے۔ ایف ایس ایس اے آئی  نے اپنے ضوابط یعنی غذائی تحفظ اور معیارات (غذائی مصنوعات کے معیارات اور صحت بخش اضافی غذائی اجزا) ضوابط، 2011 میں ملک کے تمام فوڈ پروسیسنگ یونٹس کے ذریعہ تیار کردہ  ڈبہ بند خوراک اور محفوظ رہنے والی ڈبہ بند غذائی مصنوعات  سمیت مختلف کھانے کی مصنوعات کے لئے حفظان صحت اور معیار کے پیمانوں کی وضاحت کی ہے۔ جن میں غذائی تحفظ اور معیارات  (فوڈ بزنسز کا لائسنسنگ اور رجسٹریشن) ضوابط، 2011؛ فوڈ سیفٹی اور معیارات (صحت میں معاون اشیا،صحت بخش اجزاکی حامل غذائیں ، خاص غذائی استعمال کے لیے خوراک، خصوصی طبی مقصد کے لیے خوراک، فنکشنل فوڈ اور نوول فوڈ) ضوابط، 2016؛ غذائی تحفظ اور معیارات (نامیاتی غذا) ضوابط 2017؛ غذائی تحفظ اور معیارات  (پیکیجنگ) ضوابط ، 2018، وغیرہ شامل ہیں ۔ ان ضابطوں میں تجویز کردہ معیار اور حفظان صحت کے معیارات ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے فوڈ سیفٹی کمشنروں کے ساتھ ایف ایس ایس اے آئی کے علاقائی ڈائریکٹرز کے ذریعہ نافذ کیے جاتے ہیں۔ ایسے معاملات میں، جہاں نمونے ایف ایس ایس ایکٹ 2006، اس کے تحت بنائے گئے قواعد و ضوابط کی وضع کردہ دفعات کے مطابق نہیں پائے جاتے ہیں، ایف ایس ایس ایکٹ 2006 کی دفعات اور اس کے تحت بنائے گئے قواعد و ضوابط کے مطابق ناکارہ فوڈ بزنس آپریٹرز (ایف بی او) کے خلاف تعزیری کارروائی شروع کی جاتی ہے۔

فوڈ پروسیسنگ انڈسٹریز  (ایم او ایف پی آئی ) کی طرف سے 2021-22 سے غذائی مصنوعات کے لیے پیداوارسے جڑی ترغیبات(پی ایل آئی ) اسکیم کے تحت، موٹے اناج پر مبنی مصنوعات کے لیے 800 کروڑ روپے کی لاگت کے ساتھ ایک پروگرام رواں  مالی سال کے دوران   پکانے /کھانے کےلئے تیار ( آر ٹی سی /آرٹی ای)  مصنوعات میں جوار کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرنے اور ان مصنوعات کی قدر میں اضافے اور فروخت کو فروغ دینے کے لیے ترغیب دینے کے لیے تیار کیا گیا تھا ۔ اس سیگمنٹ کے تحت کل 30 درخواستیں (8 بڑے اداروں اور 22 ایس ایم ا یز) کی منظوری دی گئی۔ موٹے اناج پر مبنی مصنوعات کے لیے پیداوار سے منسلک ترغیباتی اسکیم کے جزو کے تحت، پیک شدہ اور برانڈڈ آرٹی سی / آر ٹی ای غذائی مصنوعات جن کے وزن/حجم کے لحاظ سے پیداوار کا 15 فیصدسے زیادہ موٹے اناج ہیں، مراعات کا دعویٰ کرنے کے اہل ہیں۔

**********

 

 

ش ح۔ س ب۔ ف ر

U. No.3332



(Release ID: 1911077) Visitor Counter : 87


Read this release in: English