بجلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

اس سال اپریل-مئی کے دوران بجلی کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے کئی اقدامات کیے گئے: توانائی اور نئی قابل تجدید توانائی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ


24-2023کے دوران توانائی کی ضرورت میں اوسطاً 4.9 فیصد اضافہ متوقع ہے: توانائی اور نئی قابل تجدید توانائی کے  مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ

Posted On: 23 MAR 2023 3:42PM by PIB Delhi

توانائی کے مرکزی وزیر جناب  آر کے سنگھ نے  آج لوک سبھا میں بتایا کہ  سال 24-2023 کے لیے ملک میں توانائی کی ضرورت کی اوسط نمو کا تخمینہ 4.9 فیصد لگایا گیا ہے۔ سال24-2023 کے دوران  راجستھان کے لیے توانائی کی ضرورت میں متوقع اضافہ 23-2022 کے دوران توانائی کی حقیقی ضرورت 5فیصد ہے۔

اپریل، 2023 اور مئی، 2023 کے مہینوں کو زیادہ مانگ کی مدت کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ موجودہ سال 24-2023کے دوران، موسم گرما کے دوران سب سے زیادہ مانگ تقریباً 229 گیگاواٹ رہنے کی توقع ہے۔ بجلی کی بڑھتی ہوئی مانگ کو پورا کرنے کے لیے درج ذیل اقدامات کیے گئے ہیں:

پیداواری صلاحیت کی دستیابی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔ جنریٹرز کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اپنے پلانٹس کی بحالی کا کام زیادہ مانگ کی مدت سے پہلے مکمل کر لیں۔ زیادہ مانگ کی مدت کے دوران کوئی منصوبہ بند دیکھ بھال نہیں کی جائے گی۔

  1. کوئلہ اور ریلوے کی وزارتوں کے ساتھ مستقل بنیادوں پر مانیٹرنگ اور کوآرڈینیشن، تاکہ کوئلے کی پیداوار اور ترسیل میں ممکنہ حد تک اضافہ ہو۔
  2. تمام پاور جنریٹرز کو ملاوٹ کے مقاصد کے لیے مطلوبہ کوئلے کی بروقت درآمد کرنے کے لیے کہا گیا ہے تاکہ پلانٹ میں کوئلے کا مناسب ذخیرہ برقرار رہے۔
  • iii. گھریلو کوئلہ کمپنیوں (سی آئی ایل اور ایس سی سی ایل) سے کوئلے کی سپلائی کو پورا کرنے کے لیے تمام کیپٹیو کول بلاکس سے کوئلے کی پیداوار میں زیادہ سے زیادہ اضافہ کرنے کے لیے کہا گیا ہے۔
  1. بجلی کی زیادہ مانگ کے مہینوں کے دوران گیل سے گیس پر مبنی اسٹیشن چلانے کے لیے گیس کے اضافی انتظامات کی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
  2. درآمداتی کوئلے پر مبنی (آئی سی بی) پلانٹس کو کوئلے کو ذخیرہ کرنے اور زیادہ مانگ کی مدت کے دوران بجلی پیدا کرنے کے لیے قانونی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

پاور فائنانس کارپوریشن (پی ایف سی) لمیٹڈ کی طرف سے اکتوبر 2022 کو شائع کردہ سال 19-2018سے 21-2020کے لیے ’رپورٹ آف اسٹیٹ پاور یوٹیلٹیز کی کارکردگی پر رپورٹ‘ میں دستیاب معلومات کے مطابق، مالی سال کے آخر میں ڈسٹری بیوشن یوٹیلٹیز کے لیے قابل ادائیگی 19-2018 سے مالی سال 21-2020ضمیمہ I میں دیا گیا ہے۔ راجستھان کے شہر اجمیر، جودھ پور اور جے پور ڈسکوم کے سلسلے میں واجبات کی تفصیلات ضمیمہ II میں دی گئی ہیں۔  کچھ وجوہات سے ڈسکومس پر ذمہ داری بڑھ جاتی ہے وہ زیادہ اے ٹی اینڈ سی نقصانات ہیں (جو تکنیکی نا اہلیوں کی وجہ سے ہوتے ہیں،  چوری اور دیگر عوامل بھی ڈسکومس کے لیے اہم نقصانات کا باعث بن سکتے ہیں)، سبسڈیز (بھارت  میں بہت سی ریاستیں بجلی کے نرخوں پر سبسڈی فراہم کرتی ہیں، اگر بروقت ادائیگی نہ کی گئی تو ڈسکامس پر اضافی مالی دباؤ ڈال سکتا ہے) اور ناقابل عمل ٹیرف (بجلی کے لیے ڈسکامز کی طرف سے چارج کیے جانے والے ٹیرف بعض اوقات اس کی سپلائی کی لاگت سے کم ہوتے ہیں، جس سے نقصان ہوتا ہے)۔

ضمیمہ-I

غیر ستارہ والے سوال نمبر کے حصوں (c) اور (d) کے جواب میں حوالہ دیا گیا ضمیمہ۔ 23.03.2023 کو لوک سبھا میں 3835 سوالوں کا جواب دیا گیا

مالی سال 19-2018سے مالی سال 21-2020کے اواخر تک تقسیم کی سہولیات کے لیے ادائیگیوں کی رقوم

 

قومی سطح کے اعداد و شمار

31.03.2019 تک

31.03.2020 تک

31.03.2021 تک

بجلی کی خریداری کے لیے واجبات (کروڑ میں)

2,28,552

2,56,060

2,73,030

بجلی کی خریداری کے لیے قابل ادائیگی (دن)

148

164

176

 

 

 

 

 

 

 

 

 

ضمیمہ II

غیر ستارہ والے سوال نمبر کے حصوں (c) اور (d) کے جواب میں حوالہ دیا گیا ضمیمہ۔ 23.03.2023 کو لوک سبھا میں 3835 سوالوں کا جواب دیا گیا

17.03.2023 کو فراہم کنندگان کو ادا کیے جانے والے ڈسکومس کے واجبات کی حیثیت*

 

تمام اعداد و شمار کروڑ روپے میں

 

نمبر شمار

ریاست

ڈسکوم

تمام سپلائرز کے واجبات، 17.03.2023 تک اور ای ایم آئیز میں تبدیل کیے گئے (بطور ڈسکومس کے ذریعے بات چیت)

17.03.2023 تک تمام (سی پی ایس ایو گینکو) کے واجبات اور ای ایم آئیز میں تبدیل (بطور ڈسکومس کے ذریعے بات چیت)

17.03.202 ، 3 تک تمام سپلائرز کے واجبات (پریپٹی پورٹل کے مطابق)

17.03.2023 تک تمام  (سی پی ایس یو گینکوز) کے واجبات ( پراپتی کے مطابق)

پورٹل)

1

 

راجستھان

اجمیر ودیوت وترن نیگم لمیٹڈ

2,046

-

340

29

 

 

 

2

راجستھان

جے پور ودیوت وترن نیگم لمیٹڈ

4,892

-

782

24

 

 

 

3

راجستھان

جودھ پور ودیوت وترن نیگم لمیٹڈ

4,575

-

853

35

4

راجستھان

راجستھان ڈسکام پاور پروکیورمنٹ سینٹر

 

-

 

-

0

-

*سپلائرز کا مطلب ہے جینکوس، ٹرانسکو اور ٹریڈرز۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ا س ۔ ت ح۔

U -3194

                          


(Release ID: 1910089) Visitor Counter : 93
Read this release in: English