سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے عالمی بھلائی کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ساتھ بائیوٹیک اسٹارٹ اپس اور ویکسین ڈیولپمنٹ میں ہندوستان کے توسیعی تعاون پر زور دیا


آئی اے وی آئی (دی انٹرنیشنل ایڈز ویکسین انیشی ایٹو)  کے صدر اور سی ای او   ڈاکٹر مارک فینبرگ نے آج ڈاکٹر جتیندر سنگھ سے ملاقات کی اور معاش کے پائیدار ذرائع کے لیے پائیدار اسٹارٹ اپس کی ترقی کے لیے ٹھوس تجاویز اور رہنمائی پر زور دیا

بین الاقوامی ایڈز ویکسین پہل قدمی، ٹی بی ویکسین کی ترقی کے لیے ہندوستان کے ساتھ شراکت داری کر رہا ہے

Posted On: 22 MAR 2023 4:12PM by PIB Delhi

ہندوستان نے آج  عالمی بھلائی کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ساتھ بایوٹیک اسٹارٹ اپس اور ویکسین ڈیولپمنٹ میں توسیعی تعاون پر زور دیا ہے۔

آئی اے وی آئی (دی انٹرنشنل  ایڈز وینسم  انیاا ایٹو)  کے صدر اور سی ای او   ڈاکٹر مارک فینبرگ، جناب رجت گوئل ایم ڈی، کنٹری ڈائریکٹر، انڈیا، آئی اے وی آئی  نے آج مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی، وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارضیاتی سائنسز؛ وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے وزیر مملکت  ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نئی دہلی میں ملاقات کی  اور ذریعہ معاش کے پائیدار ذرائع کے لیے پائیدار اسٹارٹ اپس کی ترقی کے لیے ٹھوس تجاویز اور رہنمائی کے لیے زور دیا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے وفد کو آگاہ کیا کہ گزشتہ سال جون میں، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے پرگتی میدان، دہلی میں بائیوٹیک اسٹارٹ اپ ایکسپو - 2022  کا افتتاح کیا اور کہا، "گزشتہ 8 سالوں میں ہندوستان کی بائیو اکانومی میں 8 گنا اضافہ ہوا ہے۔ " ہم 10 بلین ڈالر سے بڑھ کر 80 بلین ڈالر ہو گئے ہیں۔  ہندوستان بائیوٹیک کے عالمی ماحولیاتی نظام میں سر فہرست 10 ممالک کی لیگ تک پہنچنے سے زیادہ دور نہیں ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001EV2U.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان تیزی سے دنیا کی بڑی بایو اکانومی کے طور پر ابھر رہا ہے اور پچھلے کچھ سالوں میں جدت اور ٹیکنالوجی کی بات کرنے پر اس نے بہت تیزی سے ترقی کی ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ہندوستان نے صرف دو سالوں میں چار دیسی ویکسین تیار کی ہیں۔

وزیر موصوف نے مزید کہا کہ سائنس اور ٹکنالوجی کی وزارت میں محکمہ بایو ٹیکنالوجی (ڈی بی ٹی) نے "مشن کووڈ سرکشا" کے ذریعے چار ویکسین فراہم کیں، کوویکسین کی تیاری کو بڑھایا، اور مستقبل کی ویکسینوں کی ہموار ترقی کے لیے ضروری بنیادی ڈھانچہ بنایا، تاکہ ہمارا ملک وبائی مرض  کے لئے تیار رہے۔

آئی  اے وی آئی  کے صدر اور سی ای او ڈاکٹر مارک فینبرگ  نے کہا کہ ان کی تنظیم ایک عالمی غیر منافع بخش، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ہے ، جو ایچ آئی وی انفیکشن اور ایڈز کو روکنے کے لیے ویکسین کی تیاری کو تیز کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ تاہم انہوں نے مزید کہا کہ ایچ آئی وی کے خاتمے کی وجہ سے، آئی اے وی آئی ٹی بی ویکسین کی تیاری کے لیے ہندوستان کے ساتھ شراکت داری کر رہا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستانی ویکسین مارکیٹ، جس نے عالمی سطح پر اپنے لیے جگہ بنائی ہے، 2025 تک 252 بلین روپے تک پہنچنے کی امید ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002Y9ZT.jpg

وزیر موصوف نے نشاندہی کی کہ حال ہی میں، ڈی بی ٹی نے انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ (آئی سی ایم آر) اور آئی اے وی آئی کے ساتھ 24 فروری 2022 کو پانچ سال کی مدت کے لیے ایک سہ فریقی مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں۔ مفاہمت نامے کے تحت فریقین نے ہندوستان اور عالمی سطح پر تشویشناک بیماریوں کی روک تھام، تشخیص اور/یا علاج کے لیے حصہ لینے اور تعاون کرنے پر اتفاق کیا ہے،  جس میں  ایچ آئی وی، تپ دق، ابھرتی ہوئی متعدی بیماریاں، جیسے کووڈ- 19  اور دیگر عالمی صحت کے خطرات،   پورے پروڈکٹ ڈویلپمنٹ میں ترجمانی  تحقیق، مقابل طبی اور طبی ترقی، کمیونٹی کی مشغولیت اور سماجی رویے کی تحقیق، کم لاگت کی مینوفیکچرنگ، صحت عامہ تک رسائی  وغیرہ شامل ہیں۔

ڈی بی ٹی  - آئی  اے وی آئی  پارٹنرشپ کے ذریعے قائم کیے گئے کلیدی اقدامات اور تحقیقی منصوبے حسب ذیل ہیں-2011 میں شروع کی گئی بھارت-جنوبی افریقہ دو طرفہ تعاون کے مندرجہ ذیل کلیدی نتائج سامنے آئے ہیں: فیز I تعاون (2011-2016) نے الگ تھلگ سینٹرز آف ریسرچ ایکسی لینس (7 ہر ایک) ہندوستان اور جنوبی افریقہ میں اکٹھا کیا، جنوبی افریقہ میں 1 ہندوستانی محقق اور ہندوستان میں 3 جنوبی افریقی محققین کو اگلی نسل کی ٹیکنالوجیز میں تربیت دی گئی۔  کلیدی تکنیکی طریقوں میں ٹیکنالوجی کی منتقلی -  خمیر کی سطح  کا  ڈسپلے اور سطح پلازمون گونج، تقابلی تحقیق کے لیے علم، ڈیٹا اور وسائل کا اشتراک- حیاتیاتی نمونوں کا تبادلہ، تحقیقی مواد کا اشتراک، ریجنٹس اور پروٹوکول اور بین الضابطہ نقطہ نظر خطے کی مخصوص ضروریات پر توجہ مرکوز کرنا اور عالمی علم میں تعاون کرناوغیرہ شامل ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ فیز II کے تعاون کے دوران (2017 سے اب تک) ہندوستان اور جنوبی افریقہ میں 8 سی او ایز بشمول فیز II میں 5 نئے  سی او ایز،  3 جنوبی افریقی محققین نے ہندوستان میں تربیت حاصل کی۔  ٹینڈم ماس اسپیکٹرومیٹری پر جنوبی افریقہ کے محققین کے ذریعہ ہندوستانی محققین کو تربیت دی گئی۔  پہلی ٹی ڈی ایم لیب  ٹی بی کی دواؤں کے لئے ہندوستان میں  پی ڈی ہندو جا اسپتال میں قائم کی گئی ۔ این وی پیوری فیکیشن اور ایم آئی سی ٹیسٹنگ پر جنوبی افریقہ میں ٹیکنالوجی کی منتقلی، جلد کی رنگت کی تشخیص کے لیے  ایس اے  سے بھارت کو پروٹوکول کا اشتراک، ہندوستانی اور جنوبی افریقی لیبز میں وائرس کی ترتیب اور طبی لحاظ سے جدید ترین بی این اے بی ایس (سی اے پی  256. وی آر سی 26.25 ایم اے بی) کا تبادلہ  کیا گیا، ہم مرتبہ نظرثانی شدہ جرائد میں 15 اشاعتیں، ہندوستانی  ایچ آئی وی-1  سی  (ٹی ایچ ایس ٹی آئی اینڈ  وائی آر جی سی اے آر ای) سے نوول انجینئرڈ امیونوجن کے لیے جنوبی افریقہ میں 1 پیٹنٹ دیا گیا۔  بھارت میں گردش کرنے والے ایچ آئی  وی -1 وائرس کی نمائندگی کرنے والے نیوٹرلائزیشن اسسز اور اس تعاون کے تحت تیار کردہ جنوبی افریقہ کو ایچ آئی وی کی روک تھام کے لیے بی این اے بی کاک ٹیل تیار کرنے کے لیے بی این اے بی ایس کی مناسب تشخیص کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔  ان کوششوں نے کہ  ٹی ایچ ایس ٹی آئی کی لیب کو ایک عالمی سی او ای  بننے کے قابل بنایا ہے، جو آئی اے وی آئی  کے نیوٹرلائزنگ اینٹی باڈی کنسورشیم کے ساتھ ، بی این اے بی ایس کی ترقی کے لئے مربوط ہے۔ یہ  آئی  اے وی آئی – این آئی ایچ -  یو ایس اے آئی ڈی -  ایس آئی آئی پی ایل شراکت کے ذریعے  ایچ آئی وی – بی این اے بی ایس  کے تجارتی مینوفیکچرنگ پروگرام میں بھی ضم ہے۔  کووڈ- 19 وبائی امراض کے دوران، پروگرام کے ذریعے تیار کردہ صلاحیتوں کو کووڈ  -  19  تحقیق کے لیے استعمال کیا گیا –  ہندوستان میں ٹی ایچ ایس ٹی آئی  میں دریافت کیے گئے کووڈ - 19 کے لیے ایم اے بی ایس کو غیر مؤثر بنا یا گیا  اور ٹیکنالوجی کو ترقی کے لیے صنعت کو منتقل کیا گیا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003BH2Z.jpg

یہ بات قابل ذکر  ہے کہ محکمہ بائیوٹیکنالوجی (ڈی بی ٹی) نے گزشتہ 17 سالوں سے انٹرنیشنل ایڈز ویکسین انیشی ایٹو انکارپوریشن (آئی اے وی آئی) کے ساتھ ایک فعال تعاون کیا ہے، جو کہ سستی اور قابل رسائی مصنوعات کے لیے ایچ آئی وی ویکسین اور اینٹی باڈی ریسرچ اور پروڈکٹ ڈیولپمنٹ ماحولیاتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے ایک عالمی غیر منافع بخش سائنسی تنظیم ہے۔

ڈی بی ٹی، نئی دہلی اور آئی اے وی آئی کے درمیان 7  جولائی 2005 کو ایک مشترکہ مفاہمت نامے  پر دستخط کئے گئے  تاکہ  ایک  یا زیادہ محفوظ اور موثر ایڈز ویکسین  میں تحقیق اور ترقی  کے لئے مشترکہ طور پر حصہ  لیا جاسکے،  جسے بعد میں جولائی 2020 تک بڑھا دیا گیا تھا۔

۰۰۰۰۰۰۰۰

(ش ح- ا ک- ق ر)

U-3164


(Release ID: 1909874) Visitor Counter : 143


Read this release in: English , Hindi