وزارت خزانہ

نوٹ بندی اور ہندوستانی معیشت پر اس کااثر

Posted On: 21 MAR 2023 7:03PM by PIB Delhi

بینکوں  کےمخصوص نوٹ اپنی نوعیت کے لحاظ سے قانونی ٹینڈر کی حیثیت  رکھتے ہیں اور حکومت  کی طرف سے  ہندوستانی معیشت پر  قانونی ٹینڈر کے حامل ان نوٹوں کی واپسی کے اثرات کے بارے میں کوئی مطالعہ شائع نہیں کیا گیا ہے۔ یہ بات  خزانے کے مرکزی وزیر مملکت  جناب پنکج چودھری نے آج راجیہ سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں کہی۔ وزیر نے مزید کہا کہ متعلقہ معاملات پر کچھ مطالعہ  ریزربینک آف انڈیا(آر بی آئی )نے شائع کیا ہے جو آر بی آئی کی ویب سائٹ پر دستیاب ہیں۔

نوٹیفکیشن ایس او 3407(ای ) مورخہ 8 نومبر 2016 کے بموجب بینکوں  کے مخصوص نوٹوں (ایس بی اینیز)کی واپسی  تمام چیزوں کے ساتھ، کالے دھن کا پتہ لگانے، ٹیکس کی وصولی میں اضافہ اور ٹیکس کی بنیاد کو وسیع کرنے کا باعث بنی ہے۔

نومبر 2016 سے مارچ 2017 کی مدت کے دوران، محکمہ انکم ٹیکس نے 900 گروپوں میں تلاشی اور ضبطی کی کارروائیاں انجام دیں جس کے نتیجے میں 900 کروڑ روپے ضبط کیے گئے، جس میں 636 کروڑ روپے کی نقدی اور تقریباً 7,961 کروڑ روپے کی غیر انکشاف شدہ  آمدنی کا اعتراف بھی شامل ہے۔

ٹیکس کی تعمیل میں نمایاں  اورخاطرخواہ بہتری کی وجہ سے رسمی چ وسیلوں میں رقوم کی منتقلی ہوئی:

مالی سال 18-2017 کے  دوران  مالی سال17-2016کے مقابلے میں خالص براہ راست ٹیکس وصولیوں میں شرح نمو18فیصد درج کی گئی ، جوپچھلے سات مالی سالوں میں سب سے زیادہ تھی۔

مالی سال 18-2017 میں، پرسنل انکم ٹیکس (پی آئی ٹی ) ایڈوانس ٹیکس کی وصولیوں میں مالی سال 17-2016 کے مقابلے میں 23.4فیصد اور پی آئی  ٹی سیلف اسسمنٹ ٹیکس  میں 29.2فیصد اضافہ درج کیاگیا۔

مالی سال  18-2017 کے دوران  محکمہ انکم ٹیکس میں داخل کردہ انکم ٹیکس ریٹرن( آئی ٹی آریز)کی تعداد میں 25فیصد کااضافہ درک کیاگیا جو ، پچھلے پانچ سالوں میں حاصل کی گئی بلند ترین شرح ہے

مالی سال 17-2016 کے دوران 85.51 لاکھ کے مقابلے میں مالی سال 18-2017 میں آر فائلرز یعنی انکم ٹیکس  کا گوشوارہ داخل کرنے والے  ایک  کروڑ 7 لاکھ تھے۔ اس سے  پہلے سالوں میں، نئے فائلرز کی تعداد 50 لاکھ سے 66 لاکھ کے درمیان تھی۔

مالی سال 18-2017 کے دوران کارپوریٹ ٹیکس دہندگان کی طرف سے جمع کرائے گئے گوشواروں کی تعداد میں 17.2فیصد  کی شرح نمو حاصل کی گئی جو مالی سال 17-2016میں 3فیصد کی شرح نمو اورمالی سال 16-2015 میں 3.5فیصد کی شرح نموسے پانچ گنا زیادہ ہے ۔

***********

(ش ح ۔ع م۔ ع آ)

U -3112



(Release ID: 1909487) Visitor Counter : 152


Read this release in: English , Marathi