زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

بیجوں کی پیداوار میں تحقیق و ترقی (آراینڈ ڈی)

Posted On: 21 MAR 2023 6:09PM by PIB Delhi

نئی اقسام تیار کرنے کے لیے، انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) اپنے 57 اداروں اور 40 آل انڈیا کوآرڈینیٹڈ ریسرچ پروجیکٹس/آل انڈیا نیٹ ورک پروجیکٹس کے ذریعے 45 ریاستی/مرکزی زرعی یونیورسٹیوں کے 930 سے زیادہ مراکز میں کام کررہا ہے۔جہاں وہ    بنیادی طور پر اناج اور سبزیوں سمیت مختلف فصلوں کے بیج/اقسام  کی بہتری پر تحقیق کو فروغ دیتا ہے۔ اس کے علاوہ آٹھ خصوصی پروجیکٹس مثلاً، آئی سی اے آر-نیشنل انوویشنز  آن  کلائیمیٹ ریزیلئنٹ  ایگریکلچر  (این آئی سی آر اے)، چار کنسورشیم ریسرچ پروجیکٹس، زرعی پراجیکٹ میں تحقیق کو ترغیب دینے، فصل کے پودوں میں ٹرانسلیشنل جینومکس پر نیٹ ورک پروجیکٹ اور نیشنل ایگریکلچرل سائنس فنڈ بھی بیج کی اقسام کی  تحقیق  میں موسمیاتی تبدیلی پر توجہ مرکوز کرتے ہیں۔ مضبوط تحقیقی نظام کے نتیجے میں، 2022-23 میں 323.055 ملین ایم ٹی  (دوسرا پیشگی تخمینہ) اور 2021-22 کے دوران 345.32 ملین ایم ٹی ، باغبانی فصلوں کی ریکارڈ پیداوار حاصل کی گئی ہے۔

بیجوں کی برآمدات کو بڑھانے کے لیے، ہندوستان 2008 سے اقتصادی تعاون اور ترقی کی تنظیم (او ای سی ڈی) سیڈ اسکیم کا رکن بن گیا ہے۔ یہ اسکیم او ای سی ڈی  کے رہنما خطوط اور او ای سی ڈی  کے رکن ممالک کو پریشانی سے پاک برآمد  کے مطابق   بین الاقوامی تجارت کے لیے تیار کردہ اور پروسیس شدہ بیجوں کے لیے لیبل اور سرٹیفکیٹ کے استعمال کی اجازت دیتی ہے۔ یہ اسکیم بین الاقوامی تسلیم شدہ لیبلز کے ذریعے تکنیکی تجارتی رکاوٹوں کو دور کرکے بیجوں کی برآمد میں بھی سہولت فراہم کرتی ہے۔ مزید برآں، ایکسپورٹ امپورٹ کمیٹی یعنی ایگزم کمیٹی کے ذریعے، محکمہ زراعت اور کسانوں کی بہبود بیجوں کی درآمد اور برآمد میں بھی سہولت فراہم کرتا ہے۔

یہ معلومات زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں دی۔

 

*********************

 

(ش ح ۔  ا م)

U.No. 3119



(Release ID: 1909480) Visitor Counter : 81


Read this release in: English