جل شکتی وزارت
آبپاشی کے دیسی نظام کی بحالی کے لیے کوششیں
Posted On:
20 MAR 2023 5:55PM by PIB Delhi
جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویشور ٹوڈو نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات دی ہے کہ ان کی وزارت تکنیکی مدد فراہم کرتی ہے اور، بعض صورتوں میں، اپنی موجودہ اسکیموں کے تحت، آبپاشی کے منصوبوں کے لیے جزوی مالی امداد فراہم کرتی ہے۔ تاہم، موجودہ آبپاشی پراجکٹس کی توسیع، تزئین و آرائش اور جدید کاری(ای آر ایم) سمیت آبپاشی کے منصوبوں کی منصوبہ بندی، عمل آوری اور فنڈنگ کا کام متعلقہ ریاستی حکومت کو اپنی ترجیحات، وسائل کی دستیابی وغیرہ کے مطابق کرنا ہے۔
اس سلسلے میں حکومت ہند کی طرف سے کئے جانے والے کچھ اقدامات ذیل میں دیئے گئے ہیں:
پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا(پی ایم کے ایس وائی)) حکومت ہند کی طرف سے 2016-2015 کے دوران شروع کی گئی ہے جس کا مقصد کھیتوں میں مطلوبہ مقدار میں پانی کی فراہمی میں اضافہ کرنا اور یقینی آبپاشی کے تحت قابل کاشت رقبہ کو بڑھانا، کھیتی کے پانی کے استعمال کی کارکردگی کو بہتر بنانا، پانی کے تحفظ کے پائیدار طریقوں کو متعارف کرانا وغیرہ ہے۔ پی ایم کے ایس وائی کے ایکسلریٹڈ ایریگیشن بینیفٹ پروگرام(اے آئی بی پی) جزو کے تحت، بڑے اور درمیانے آبپاشی کے منصوبوں کے نفاذ کے ساتھ ساتھ موجودہ بڑے اور درمیانے آبپاشی کے منصوبوں کے ای آر ایم کے لیے مالی امداد، اسکیم کے اصولوں کے مطابق فراہم کی جا رہی ہے۔ مزید برآں، موجودہ بڑے اور درمیانے آبپاشی کے منصوبوں کے ای آر ایم کو ترجیح دینے کے لیے، پی ایم کے ایس وائی۔ اے آئی بی پی کے تحت شمولیت کے لئے مطلوبہ اہلیت کے طور پر 50فیصد حقیقی پیش رفت کے پیشگی مرحلے کے معیارکا ضروری ہونا، ان منصوبوں کے لیے لاگو نہیں ہوتا ہے۔
پی ایم کے ایس وائی ۔ ہر کھیت کو پانی کے ذیلی جزو آبی ذخائر کی مرمت، تزئین و آرائش اور بحالی کے تحت، شناخت شدہ آبی ذخائر کی مرمت، تزئین و آرائش اور بحالی کے لیے متعلقہ ریاستی حکومتوں کو مرکزی مدد فراہم کی جا رہی ہے۔ شناخت شدہ آبی ذخائر میں روایتی آبی ذخائر بھی شامل ہیں جن کے ذریعے آبپاشی کے دیسی نظام نافذ کیے گئے ہیں۔
2016 میں پی ایم کے ایس وائی کے آغاز کے ساتھ، اے آئی بی پی کے تحت مالی امداد کے لیے 99 ترجیحی پروجیکٹس کو ان کے کمانڈ ایریا کی ترقی اور پانی کے انتظام کے کاموں کے ساتھ شامل کیا گیا تھا۔ ان میں سے سات منصوبے توسیع، تزئین و آرائش اور جدید کاری(ای آر ایم) منصوبے ہیں۔ مزید، دو مزید ای آر ایم پروجیکٹس، آسام کے سکلا آبپاشی پروجیکٹ اور منی پور کی لوکتک لفٹ اریگیشن اسکیم ( فیز -I) کو بالترتیب 2022-2021 اور 2023-2022 میں پی ایم کے ایس وائی۔ اے آئی بی پی کے تحت مالی امداد کے لیے شامل کیا گیا ہے۔ ان ای آر ایم منصوبوں کی تفصیلات ذیل میں دی گئی ہیں۔
نمبرشمار
|
ریاست
|
پروجیکٹ کا نام
|
مرکزی امداد 2016-22 کے دوران جاری کی گئی۔ (کروڑ روپے میں)
|
2022-2016 کے دوران آبپاشی کی صلاحیت پیدا/ بحال کی گئی(ہزار ہیکیٹیئرز)
|
کیفیت
|
1.
|
چھتیس گڑھ
|
منیاری ٹینک پروجیکٹ
|
3.62
|
0.30
|
مکمل
|
2.
|
کھارونگ پروجیکٹ
|
0.00
|
9.21
|
مکمل
|
3.
|
جموںو کشمیر
|
خاص راوی نہر کی بحالی اور جدید کاری
|
15.29
|
5.52
|
مکمل
|
4.
|
کرناٹک
|
نارائن پور لیفٹ بینک کنال سسٹم پروجیکٹ
|
929.40
|
99.60
|
جاری
|
5.
|
اوڈیشہ
|
آنند پور بیراج فیز۔1/ مربوط آنند پور بیراج
|
28.01
|
2.85
|
جاری
|
6.
|
پنجاب
|
پہلے پٹیالہ فیڈر اور کوٹلہ برانچ پروجیکٹ کی بحالی
|
6.66
|
30.39
|
مکمل
|
7.
|
راجستھان
|
گنگا نہر کی جدید کاری
|
30.74
|
0.53
|
مکمل
|
8.
|
آسام
|
سکلا آبپاشی پروجیکٹ کی ای آر ایم
|
-
|
-
|
جاری(2022-2021 میں شامل)
|
9.
|
منی پور
|
لوکتک لیفٹ سنیچائی اسکیم (فیز-1) ای آر ایم
|
-
|
-
|
جاری(2023-2022 میں شامل)
|
پی ایم کے ایس وائی۔ اے آئی بی پی کے تحت مالی امداد کے علاوہ، سرہند فیڈر اور پنجاب کے راجستھان فیڈر کی ریلائننگ کے لیے جزوی مالی امداد نومبر 2018 میں حکومت ہند کی طرف سے منظور کی گئی ہے جس کی تخمینہ لاگت 1,976.75کروڑ روپے ہے۔982کروڑ روپے کی کل مرکزی امداد کی مد د میں اب تک تقریباً 448.29 کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں اور 0.77 لاکھ ہیکٹر آبپاشی کی صلاحیت کو مستحکم کیا گیا ہے۔
مزید برآں ، 1,134 آبی ذخائر کو بحال کیا گیا ہے اور 2022- 2016 کے دوران پی ایم کے ایس وائی ہر کھیت کو پانی پروگرام کے آبی اداروں کے ذیلی اجزاء کے آر آر آر کے تحت مالی امداد فراہم کیے جانے والے آبی اداروں میں 0.84 لاکھ ہیکٹر آبپاشی کی صلاحیت پیدا کی گئی ہے۔
*************
ش ح ۔س ب ۔ رض
U. No.3045
(Release ID: 1909073)