محنت اور روزگار کی وزارت
ضابطہ سماجی تحفظ 2020گھریلو کارکنان سمیت غیرمنظم شعبے کے تمامترکارکنان کو سماجی تحفظ فراہم کرتا ہے
Posted On:
20 MAR 2023 9:06PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 20 مارچ
محنت و روزگار کے وزیر مملکت جناب رامیشور تیلی نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ غیرمنظم کارکنان سے متعلق سماجی تحفظ ایکٹ مجریہ 2008 کو اب ضابطہ سماجی تحفظ 2020 کی شکل دے دی گئی ہے، یہ ضابطہ گھریلو کارکنان سمیت تمام تر غیرمنظم شعبے کے کارکنان کو سماجی تحفظ فراہم کرتا ہے۔
تحریری جواب میں یہ بتایا گیا ہے کہ حکومت نے بالترتیب حیات اور معذوری پر احاطہ کی غرض سے پردھان منتری جیون جیوتی بیمہ یوجنا (پی ایم جے جے وائی) اور پردھان منتری سرکشا بیمہ یوجنا (پی ایم ایس بی وائی) اور گھریلو کارکنان سمیت غیرمنظم کارکنان کو پنشن فراہم کرنے کے لیے پردھان منتری شرم یوگی مان دھن پنشن یوجنا (پی ایم –ایس وائی ایم) جیسی اسکیمیں شروع کی ہیں۔ آیوش مان بھارت پردھان منتری جن آروگیہ یوجنا (اے بی- پی ایم – جے اے وائی) خستہ حال اور نادار طبقوں کے کنبوں کو ثانوی اور سہ سطحی حفظان صحت کے لیے فی کنبہ سالانہ بنیاد پر 5 لاکھ روپے کے بقدر کا صحتی احاطہ فراہم کرتی ہے۔ ان کنبوں میں طے شدہ استحقاق کے مطابق گھریلو کارکنان سمیت غیرمنظم شعبے کے کارکنان بھی شامل ہیں۔ نو وضع کردہ لیبرکورڈس یعنی اجرتوں سے متعلق ضابطہ 2019، پیشہ وارانہ سلامتی سے متعلق ضابطہ 2019، اور صحت اور کام کاج کے حالات 2020 اور سماجی تحفظ ضابطہ 2020 من جملہ دیگر چیزوں کے،عمدہ کام کاج کے حالات، اجرتوں، پیشہ وارانہ سلامتی، شکایات کے ازالے کے میکانزم اور سماجی تحفظ کے فوائد، گھریلو کارکنان سمیت تمام تر زمرے کے کارکنان کو تحفظ فراہم کرتے ہیں۔اس کے علاوہ محنت اور روزگار کی وزارت نے غیرمنظم شعبے کے کارکنان کے لیے ایک قومی ڈیٹا بیس یعنی ای-شرم پورٹل بھی قائم کیا ہے۔ اسے گھریلو اور کنبوں میں بطور خدمت گار کام کرنے والوں سمیت غیرمنظم کارکنان کے لیے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لیے رجسٹریشن کے عمل کے لیے فراہم کرایا گیا ہے۔
15 مارچ 2023 تک 2.79 کروڑ کے بقدر گھریلو اور کنبہ کارکنان کو ای-شرم پورٹل کے تحت درج رجسٹر کیا جاچکا ہے۔ ریاست/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے لحاظ سے گھریلو کارکنان کی تعداد ضمیمہ ذیل میں دی گئی ہے۔
ضمیمہ
نمبر شمار
|
ریاستیں
|
کلی رجسٹریشن
|
1
|
اترپردیش
|
13,040,799
|
2
|
بہار
|
4,206,441
|
3
|
مغربی بنگال
|
2,155,594
|
4
|
جھارکھنڈ
|
873,985
|
5
|
پنجاب
|
865,728
|
6
|
مدھیہ پردیش
|
849,352
|
7
|
کیرالہ
|
792,637
|
8
|
مہاراشٹر
|
692,007
|
9
|
گجرات
|
641,089
|
10
|
آسام
|
567,619
|
11
|
راجستھان
|
497,231
|
12
|
اوڈیشہ
|
403,547
|
13
|
ہریانہ
|
398,663
|
14
|
جموں وکشمیر
|
397,298
|
15
|
چھتیس گڑھ
|
340,234
|
16
|
دہلی
|
322,260
|
17
|
کرناٹک
|
195,442
|
18
|
اتراکھنڈ
|
182,668
|
19
|
آندھراپردیش
|
118,978
|
20
|
تمل ناڈو
|
107,667
|
21
|
تری پورہ
|
69,017
|
22
|
ہماچل پردیش
|
66,816
|
23
|
تلنگانہ
|
56,826
|
24
|
چنڈی گڑھ
|
28,108
|
25
|
میگھالیہ
|
21,560
|
26
|
گوا
|
13,004
|
27
|
پڈوچیری
|
8,601
|
28
|
ناگالینڈ
|
8,104
|
29
|
منی پور
|
6,826
|
30
|
دادر اور ناگر حویلی، دمن اور دیو
|
5,173
|
31
|
سکم
|
3,750
|
32
|
اروناچل پردیش
|
2,463
|
33
|
انڈومان ونیکوبارجزائر
|
1,753
|
34
|
میزورم
|
822
|
35
|
لداخ
|
532
|
36
|
لکشدیپ
|
295
|
|
مجموعی
|
27,942,889
|
*********************
(ش ح ۔ م ن۔ ت ع)
U.No. 3043
(Release ID: 1909065)
Visitor Counter : 137