ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
حکومت نے دہلی این سی آر میں فضائی آلودگی پر روک تھام لگانے کے لیے صنعتی اور تجارتی استعمالات میں پی این جی جیسے صاف ستھرے ایندھن کے استعمال کو لازمی قرار دیا ہے
Posted On:
20 MAR 2023 8:59PM by PIB Delhi
ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے آج لوک سبھا میں ایک سوال کے تحریری جواب میں بتایا کہ قومی راجدھانی خطے (این سی آر) اور ملحقہ علاقوں میں ہوا کے معیار کے بندوبست سے متعلق کمیشن (سی اے کیو ایم) نے این سی آر میں صنعتوں کے ذریعہ استعمال کئے جانے والے منظور شدہ ایندھن کی فہرست کو مشتہر کیا ہے۔
این سی آر میں فی الحال کام کرنے والی ایندھن پر مبنی تقریباً 7,760 صنعتوں میں سے 4082 صنعتوں نے پی این جی کے ساتھ اپنا کام کاج کرنے کا انتخاب کیا ہے اور باقی صنعتیں اب کوئلہ سمیت پی این جی کے علاوہ بائیو ماس پر مبنی ایندھن کا استعمال کررہی ہیں۔ پورے این سی آر میں تقریباً 320 صنعتی اکائیوں نے 31 دسمبر 2022 کے بعد عارضی طور پر خود سے اس وقت تک کے لئے اپنا کام بند کر دیا ہے، جب تک کہ وہ بھی منظور شدہ ایندھن کی فہرست کے مطابق زیادہ صاف ستھرے اور آلودگی سے پاک ایندھن پر منتقل نہیں ہو جاتیں۔
دہلی-این سی آر خطہ میں فضائی آلودگی کو کم کرنے کے مقصد سے، صنعتی اور تجارتی استعمالات کو پی این جی وغیرہ جیسے ایندھن کے زیادہ صاف ستھرے اور آلودگی سے پاک ایندھن پر منتقل کرنا این سی آر میں مرکزی حکومت اور ریاستی سرکار کی ترجیح رہی ہے۔ کوئلہ سب سے زیادہ آلودگی پھیلانے والا ایندھن ہونے کی وجہ سے پورے این سی آر سے صنعتی، گھریلو اور متفرق استعمالات (صرف تھرمل پاور پلانٹس میں کم سلفر کوئلے کے استعمال کو چھوڑ کر) میں اس کے استعمال کو مرحلہ وار ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، جس کا مقصد خطے میں مجموعی طور پر ہوا کے معیار کو بہتر بنانا ہے۔ اس کے مطابق، این سی آر اور ملحقہ علاقوں میں ہوا کے معیار کے بندوبست سے متعلق کمیشن (سی اے کیو ایم) نے ’دہلی اور قومی راجدھانی خطے میں ہر سال ہونے والی فضائی آلودگی کی لعنت‘ پر روک لگانے کی غرض سے ایک پالیسی کو حتمی شکل دی ہے۔ دوسری باتوں کے ساتھ ساتھ مذکورہ پالیسی میں دہلی-این سی آر کے لیے منظور شدہ ایندھن کی فہرست شامل ہے جس کے تحت پورے این سی آر میں یکم جنوری 2023 سے کوئلہ جیسے بھاری اور زبردست آلودگی پھیلانے والے فوسل ایندھن وغیرہ پر پابندی عائد کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔
حکومت نے فضائی آلودگی کو ایک جامع انداز میں کم کرنے کے لیے ایک طویل مدتی معینہ مدت کے اندر پروگرام کے طور پر صاف ستھری اور آلودگی سے پاک ہوا سے متعلق قومی پروگرام (این سی اے پی) کا آغاز کیا ہے جس کا ہدف سال 18 ۔2017 کی بنیادی لائن کے مطابق سال 26۔2025 تک پی ایم 10 کی حراستی کی سطح میں 40 فیصد تک کمی کو حاصل کرنا ہے۔ این سی اے پی کے تحت شہر کے لیے مخصوص صاف ستھری اور آلودگی سے پاک ہوا کے ایک عملی منصوبہ تیار کیا گیا ہے اور اسے ریاستی حکومتوں سمیت متعلقہ اسٹیک ہولڈرز یعنی متعلقہ فریقوں کے ذریعہ عمل آوری کئے جانے کی غرض سے ان 131 غیر حصول/دس لاکھ سے زیادہ آبادی والے شہروں میں لاگو کیا جائے گا۔ صاف ستھری اور آلودگی سے پاک ہوا کے مخصوص عملی منصوبوں کے تحت شہر کے مخصوص فضائی آلودگی کے ذرائع یعنی موٹر گاڑیوں کا اخراج، سڑک کی دھول، بایوماس/فصل/کچرا/ ایم ایس ڈبلیو یعنی فصلوں کے باقیات کا جلانا، تعمیراتی سرگرمیاں، صنعتوں سے نکلنے والا مضر صحت اخراج اور شہر کے دیگر مخصوص ذرائع وغیرہ کا احاطہ کیا گیا ہے۔ این سی اے پی کی حکمت عملی میں درج ذیل اقدامات شامل ہیں:
- ماخذ مخصوص تخفیف کے اقدامات کے لیے قومی، ریاستی اور شہر کی سطح پر صاف ستھری اور آلودگی سے پاک ہوا کے عملی منصوبے؛
- ہوا کے معیار میں بہتری کی کارکردگی سے منسلک ہدف والے شہروں کے لیے مالی ترغیباتی ڈھانچہ (پندرھویں مالیاتی کمیشن کی گرانٹس کے تحت 49 شہر وں اور این سی اے پی کے تحت 82 شہروں کو فنڈز فراہم کیے گئے)
- مرکزی وزارتوں اور ریاستی حکومتوں اور ان کی ایجنسیوں کے ذریعے مربوط اقدامات؛
- مرکزی حکومت، ریاستی حکومت اور مقامی بلدیاتی اداروں کی اسکیموں سے حاصل ہونے والے وسائل؛
- عوامی تحریک کا آغاز کرنا – جن آندولن۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ع م ۔ ن ا۔
U- 3036
(Release ID: 1909056)
Visitor Counter : 115