مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

پلاسٹک کچرے کو ٹھکانے لگانے کا بندوبست

Posted On: 16 MAR 2023 5:24PM by PIB Delhi

مکانات  اور شہری امور کے مرکزی وزیر مملکت جناب کوشل کشور نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ مکانات اور شہری امور کی وزارت (ایم او ایچ یو اے) کے تحت سوچھ بھارت مشن-اربن2.0(ایس بی ایم -یو) پلاسٹک کچرے کی پیداوار کو کم کرنے اور پلاسٹک کچرے کےمینجمنٹ (پی ڈبلیو ایم) کے قواعدپر عمل آوری پرخصوصی زور دیتا ہے۔اس نے 21.8.2022 کو پلاسٹک کے کچرے کی پیداوار کو کم کرنے اور پلاسٹک کے کچرے کے بندوبست کرنے کے ضوابط پر خصوصی عمل آوری پر زور دیا تھا۔اہم توجہ کے شعبہ میں کوڑے کو الگ الگ جمع کرنے اور نقل و حمل، الگ الگ کچرے کی پروسیسنگ، تمام یو ایل بیز میں میٹریل  کی ریکوری کی سہولت (ایم آر ایف) کا قیام،ایک بار استعمال ہونے والا پلاسٹک (ایس یو پی) کو کم کرنے اور متبادل مصنوعات کے استعمال کے لیے مسلسل آگاہی پیدا کرنا وغیرہ شامل ہیں ۔ اس کے علاوہ حسب ذیل اقدامات بھی کئے گئے ہیں:

(i) تمام قسم کے کچرے کی پروسیسنگ کے لیے ٹھوس کچرے کے بندوبست (ایس ڈبلیو ایم)کے پروجیکٹوں کے قیام کے لیے ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں (یو ٹی ایس) کو اضافی مرکزی امداد (اے سی اے) جاری کی گئی ہے۔

(ii) پلاسٹک کچرے کے بندوبست کی  ایک  ایڈوائزری تیار کی گئی ہے جس میں  پلاسٹک کے  کچرے کو کم کرنے ،دوبارہ استعمال ، ریسائکلنگ  اور ریکوری کی تکنیک کے ذریعہ ،پلاسٹکے کے کچر ے کے پیدا ہونے ، پلاسٹک کچرے کے بندوبست کے ضابطوں اور پلاسٹک کے کچرے کو ٹھکانے لگانے کے مختلف طور طریقوں کو شامل کیا گیا ہے۔

(iii) ’سوچھ سرویکشن‘ اور ’اسٹار ریٹنگ پروٹوکول‘ متعارف کرائے گئے ہیں جنہیں پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ (ترمیمی) رولز 2021 کے ساتھ منسلک کیا گیا ہے تاکہ  شہروں کو پلاسٹک کو ایک بار استعمال کرنے کو ختم کرنے کی ترغیب دی جا سکے۔

اس کے علاوہ، تمام ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں نے شناخت شدہ واحد استعمال شدہ پلاسٹک کی اشیاء کے خاتمے اور اس سلسلے میں جامع ایکشن پلان کی ترقی اور پلاسٹک کے کچرے کے موثر انتظام کے لیے چیف سکریٹری/ ایڈمنسٹریٹر کی صدارت میں خصوصی ٹاسک فورس (ایس ٹی ایف) تشکیل دی ہے۔ شناخت شدہ واحد استعمال شدہ پلاسٹک اشیاء کو ختم کرنے اور پلاسٹک ویسٹ مینجمنٹ رولز 2016 کے موثر نفاذ کے لیے مربوط کوششیں کرنے کے لیے وزارت کی طرف سے ایک قومی سطح کی ٹاسک فورس بھی تشکیل دی گئی ہے۔

ملک میں شناخت شدہ سنگل یوز پلاسٹک (ایس یو پی) آئٹمز اور پلاسٹک کے کچرے کے بندوبست پر پابندی کی مؤثر نگرانی کے لیے،آن لائن پلیٹ فارم جو کام کر رہے ہیں وہ ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک کے خاتمے اور پلاسٹک کچرے کے موثٔر بندوبست پر نیشنل ڈیش بورڈ ہیں۔ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک کے خاتمہ پر عمل آوری اور سی پی سی بی کی شکایتوں کے ازالے کے ایپ کے لئے  سنٹرل پولوشن کنٹرول بورڈ مانیٹرنگ ماڈیول  بھی نیشنل  ڈیش بورڈ میں ہے۔

سی پی سی بی، ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈ (ایس پی سی بی)/ آلودگی  کی روک تھام کی کمیٹیوں (پی سی سی) کی طرف سے شناخت شدہ واحد استعمال شدہ پلاسٹک کی اشیاء اور ایک سو بیس مائیکرون سے کم موٹائی والے پلاسٹک کیری بیگز پر پابندی کو نافذ کرنے کے لیے باقاعدہ نفاذ کی مہم چلائی گئی ہے۔

اس کے علاوہ، پلاسٹک کےواحد استعمال کے متبادل کو تیار کرنے کے لیے،ایم او ای ایف این سی سی نے’’انڈیا پلاسٹک چیلنج - ہیکاتھون 2021‘‘کا انعقاد کیا۔ انڈیا پلاسٹک چیلنج ہیکاتھون 2021 میں  ایک بار استعمال ہونے والے پلاسٹک کے متبادل کے شعبے میں دو اسٹارٹ اپس سے نوازا گیا۔ ایم او ای ایف اینڈ سی سی کے ذریعے چنئی میں 26 اور 27 ستمبر 2022 کو ایکو-آلٹرنیٹیوز ٹو سنگل یوز پلاسٹک اور اسٹارٹ اپ کانفرنس پر ایک نیشنل ایکسپو کا انعقاد کیا گیا۔ اور تمل ناڈو کی حکومت جس میں ملک بھر سے ماحولیاتی متبادل کے 150 سے زیادہ مینوفیکچررز نے حصہ لیا ہے۔ ماحولیاتی متبادلات میں سمندری گھاس، بیگاس، چاول اور گندم کی چوکر، چاول کی چھڑی، پودوں اور زرعی باقیات، کیلے اور آریکا کے پتے، جوٹ اور کپڑے شامل تھے۔ واحد استعمال کے پلاسٹک کے خاتمے اور پلاسٹک کچرے کے موثر بندوبست کے حوالے سے ایکو متبادل تیار کرنے والوں کی فہرست نیشنل ڈیش بورڈ پر دستیاب ہے۔

 

*************

ش ح۔   ح ا  ۔ م ش

U. No.3022



(Release ID: 1909032) Visitor Counter : 88


Read this release in: English