اسٹیل کی وزارت

وزارت اسٹیل نے، خصوصی اسٹیل کے لیے پی ایل آئی اسکیموں کے تحت، 27 کمپنیوں کے ساتھ 57 مفاہمت ناموں پر دستخط کیے


آنے والے پانچ سالوں میں، 30  ہزار  کروڑ کی سرمایہ کاری اور 25 ایم ٹی خاص اسٹیل کی اضافی صلاحیت پیدا کی جائے گی

Posted On: 17 MAR 2023 7:42PM by PIB Delhi

اسٹیل کی وزارت نے پیدا وار  سے مربوط  ترغیبات (پی ایل آئی) اسکیم کے تحت خصوصی اسٹیل کے لیے 27 کمپنیوں کے ساتھ 57 مفاہمت ناموں پر دستخط کیے ہیں۔  اسٹیل کی وزارت کی طرف سے آج نئی دہلی کے وگیان بھون میں کمپنیوں کے ساتھ مفاہمت ناموں کے تبادلے کے لیے ایک تقریب کا انعقاد کیا گیا۔  اسٹیل اور شہری ہوابازی کے مرکزی وزیر جناب جیوترادتیہ سندھیا اور اسٹیل کے وزیر مملکت جناب فگن سنگھ کلستے نے کمپنیوں کے نمائندوں کو مفاہمت نامے دیے۔

اسٹیل اور شہری ہوا بازی کے وزیر نے، خصوصی اسٹیل کے لیے پی ایل آئی  اسکیم میں حصہ لینے والی کمپنیوں کے اقدامات کی ستائش کی۔ پی ایل آئی اسکیم کے تحت، حکومت نے اسٹیل سیکٹر کو ایک نئی تحریک دینے کے لیے  6322 کروڑ روپے کی منظوری دی ہے۔   جناب سندھیا نے کہا کہ پی ایل آئی اسکیم سے تقریباً 30  ہزار  کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کی توقع ہے اور اگلے 5 سالوں میں تقریباً 25 ملین ٹن اسپیشلٹی اسٹیل کی اضافی صلاحیت کی تخلیق عمل میں آنے کی امید ہے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے عزم اور مصمم ارادے کے مطابق سال  31-2030 تک تیسری سب سے بڑی معیشت کا درجہ حاصل کرنے میں تعاون کرنے کے علاوہ اس سے براہ راست اور بالواسطہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔ مرکزی وزیر نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ بجٹ 24-2023 میں وزیر اعظم اور وزیر خزانہ محترمہ نرملا سیتا رمن نے 10 لاکھ کروڑ کا سرمایہ خرچ کا منصوبہ، جو ہماری صنعت کی بڑی مانگ کا ذریعہ بنتا ہے، اعلان کیا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر مغرب سے مشرق کی طرف ڈھانچہ جاتی تبدیلی نے ہندوستان کو اسٹیل سیکٹر کے ارتقاء اور ترقی کے مرکز کے طور پر ابھرنے کے قابل بنایا ہے۔  انہوں نے کہا کہ ہندوستان مینوفیکچرنگ کا پاور ہاؤس بننے والا ہے، جس سے جی ڈی پی میں اسٹیل کا حصہ 2 سے 5 فیصد تک بڑھ جائے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001P3RA.jpg

تقریب میں موجود اسٹیک ہولڈرز کو مبارکباد دیتے ہوئے،  جناب سندھیا نے اسٹیل کمپنیوں سے اپنی امید ظاہر کی، جو ہندوستان میں ویلیو ایڈڈ اسٹیل کی پیداوار بڑھانے کے لیے حکومت ہند کے ساتھ مل کر کوششیں کریں گی۔ اسکیم میں حصہ لینے والوں کو اس موقع کا استعمال، وزیر اعظم کے 'آتم نر بھرتا ' کے ویژن کو پورا کرنے کے لیے کرنا چاہیے۔ وزیر موصوف نے صنعت کو یقین دلایا کہ یونین اور ریاستی سطح پر ضروری منظوریوں کو تیزی سے انجام دیا جائے گا اور رکاوٹوں کو جلد از جلد  دور کردیا جائے گا۔

جناب سندھیا نے مزید کہا کہ اسٹیل کا شعبہ خود انحصاری کی اس کوشش میں قومی بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کی بنیاد کو مضبوط بنانے میں بہت زیادہ تعاون کرنے کے لیے تیار ہے۔ کاربن کے اخراج کے بارے میں بات کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے کہا کہ اسٹیل کے شعبے کی طرف سے کاربن کے اخراج میں 12 فیصد شراکت کو برقرار رکھتے ہوئے، ہمیں کم کاربن کے اخراج کے شعبے کی طرف بڑھنا چاہیے اور گرین اسٹیل  گرین ہائیڈروجن مشن، جیسے اقدامات کے ذریعے کاربن  کے خاتمے کی  طرف دیکھنا چاہیے۔  انہوں نے مزید کہا کہ اس شعبے میں سرکلر اکانومی کو فروغ دینے کی بھی گنجائش ہے ، کیونکہ ہم اسٹیل کے شعبے میں تقریباً 25 ملین ٹن اسکریپ استعمال کر رہے ہیں ، جس میں آنے والے سالوں میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔

جناب سندھیا نے کہا کہ حکومت نے ایک ریگولیٹر بننے سے ایک سہولت کار اور ایک شراکت دار  ہونے  کی طرف بھی منتقلی  کی ہے اور اس امید کا اظہار کیا کہ ہندوستان 125 ملین ٹن کی ریکارڈ پیداوار اور کھپت کی سطح میں 11 فیصد  سے 12 فیصد اضافہ حاصل کرنے کے راستے پر گامزن ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002H9B7.jpg

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسٹیل کے مرکزی وزیر  مملکت  جناب فگن سنگھ کلستے نے کہا کہ وزیر اعظم کے ویژن اور کوششوں کی وجہ سے ہندوستان 5ویں سب سے بڑی معیشت بن گیا ہے۔  حکومت اور صنعت  کاقریبی تال میل کے  ساتھ کام کرنا ملک کے لیے ایک اچھی علامت ہے اور ترقی کے لیے اچھا اشارہ ہے۔ پی ایل آئی اسکیم ایک روشن مثال ہے  کہ دستیاب وسائل کو بصیرت کے ساتھ استعمال کرنے کی ضرورت ہے۔ نیشنل اسٹیل پالیسی 2017  کا حوالہ دیتے ہوئے، انہوں نے ذکر کیا کہ  پی ایل آئی اسکیم پالیسی میں طے شدہ ویژن کو حاصل کرنے میں ایک سنگ میل ہے۔

اسٹیل کی وزارت کے سکریٹری جناب ناگیندر ناتھ سنہا نے کہا کہ تحقیق اور ترقی، نئی مصنوعات کی ترقی اور اسٹیل کے شعبے میں عالمی بہترین طریقوں کو اپنانے کو اولین ترجیح دی جانی چاہیے۔ ویلیو ایڈڈ اسٹیل کی پیداوار کو عالمی ویلیو چین میں داخل ہونے کی جانب ایک قدم کے طور پر دیکھا جانا چاہیے۔ ایم او یوز پر دستخط کرنے میں کمپنیوں کی طرف سے دکھائی جانے والی سنجیدگی کو اصل پیدا وار کے حصول میں اہداف کو حقیقت کا جامہ پہناتے ہوئے ہوئے ان کے ذریعہ میل  کھانا چاہئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0035GPE.jpg

اس موقع پر پیلٹ مینوفیکچررز ایسوسی ایشن آف انڈیا کی طرف سے ایک کتابچہ جاری کیا گیا، جس میں پیلٹ کو ایک ویلیو ایڈڈ پروڈکٹ، مینوفیکچرنگ کے عمل اور ہندوستان میں صنعت کے مستقبل کے طور پر دکھایا گیا۔

اس تقریب میں وزارت اسٹیل کے، اسٹیل کمپنیوں، ایسوسی ایشنز کے  حکام اور دیگر معززین نے شرکت کی۔

۰۰۰۰۰۰۰۰

(ش ح- ا ک- ق ر)

U-2986



(Release ID: 1908735) Visitor Counter : 110


Read this release in: English