دیہی ترقیات کی وزارت

’’شہری مرتکز بھو آدھار،  سشکت بھارت کے طرز حکمرانی میں انقلاب لائے گا‘‘ - گری راج سنگھ


یونک لینڈ پارسل آئیڈنیٹی فکیشن نمبر (یو ایل پی آئی این) یا بھو آدھار کے نفاذ پر ’’بھومی سمواد IV‘‘ کے موضوع پر ’’بھو آدھار(یو ایل پی آئی این) کے ذریعہ ہندوستان کی ڈجیٹل  سازی اور جیو ریفرنسنگ‘‘ کے موضوع پر قومی کانفرنس کاانعقاد

Posted On: 17 MAR 2023 8:54PM by PIB Delhi

دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے مرکزی وزیر جناب گری راج سنگھ نے کہا کہ بھو آدھار معاشی اور سماجی خوشحالی کا آغاز کرے گا، کیونکہ یہ اراضی سے متعلق معاملات میں شفافیت لائے گا اورگزربسر میں آسانی کی طرف ایک اور قدم کی نشاندہی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھو آدھار یا یونیک لینڈ پارسل آئیڈینٹی فکیشن نمبر (یو ایل پی آئی این)  پروجیکٹ، جسے محکمہ زمینی وسائل کے ذریعے نافذ کیا جا رہا ہے، اراضی کی ملکیت  سے متعلق دنیا کا سب سے بڑا ڈیٹا بیس ہوگا۔ انہوں نے مزید اس بات پر زور دیا کہ شہری مرکوز بھو آدھار سشکت بھارت کی حکمرانی میں انقلاب لائے گا۔ جناب گری راج سنگھ نے یہ بات آج نئی دہلی میں ’’بھومی سمواد – IV: ’’بھو آدھار(یو ایل پی آئی این) کے ذریعہ ہندوستان کی ڈجیٹل  سازی اور جیو ریفرنسنگ‘‘  پر قومی کانفرنس کا افتتاح کرنے کے بعد کہی۔

جناب گری راج سنگھ نے کہا کہ ایک بار جب زمین کے ریکارڈ اور رجسٹریشن کی ڈیجیٹائزیشن کا عمل مکمل ہو جائے گا، تو اس سے زمین کے تنازعات سے متعلق  بڑی تعداد میں زیر التوا پڑےعدالتی مقدمات کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی معیشت کو جی ڈی پی کا نقصان تقریباً 1.3 فیصد ہے جس کی وجہ زمین کے تنازعات سے جڑے قانونی چارہ جوئی  کے عمل کی بنا پر رکاوٹ کا شکار ہونے والے منصوبے ہیں۔ ایک مطالعہ سے یہ بات سامنے آتی ہے  کہ ہندوستان میں تمام  دیوانی مقدمات میں سے 66 فیصد زمین یا جائیداد کے تنازعات سے متعلق ہیں، اور زمین کے حصول کے سلسلے میں دائر کئے گئے مقدمات اوسطا 20  برس کا عرصہ لے جاتے ہیں ۔

جناب گری راج سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی ٹیکنالوجی کی بنیاد پر ہر اسکیم کو سوفیصد عمل درآمد کی طرف لے جانے کے لیے پرعزم ہیں۔ پی ایم مودی نے  سہ پہلو پروگرام جے اے ایم  متعارف کرایا اور اب منریگا کے تحت، ڈی بی ٹی کے ذریعے مستحقین کو 100 فیصد اجرت شفافیت کے ساتھ ادا کی جاتی ہے۔ ہندوستان نے دنیا کی سب سے بڑی ڈیجیٹائزیشن مہم شروع کی ہے، - یہاں 130 کروڑ آدھار کارڈ ہیں، کروڑوں  یو پی آئی لین دین ہوتے ہیں، ہمارے پاس 125 کروڑ موبائل فون صارفین ہیں جن کی تعداد 60 کروڑ سے زیادہ  ہے ، اسمارٹ فون صارفین کے علاوہ 85 کروڑ انٹرنیٹ صارفین ہیں۔

اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے دیہی ترقی اور اسٹیل کے مرکزی وزیر مملکت جناب فگن سنگھ کلستے نے کہا کہ زمینی ریکارڈ کی ڈیجیٹلائزیشن کے بغیر ہندوستان ترقی نہیں کر سکتا اور ایک ترقی یافتہ ملک نہیں بن سکتا۔ پنچایتی راج کے مرکزی وزیر مملکت جناب کپل موریشور پاٹل نے اپنے خطاب میں کہا کہ بھو آدھار اور سوامیتوا اسکیموں سے کسانوں کو بہت فائدہ ہوگا۔

محکمہ زمینی وسائل (ڈی او ایل آر) کے سکریٹری جناب اجے ٹرکی نے کہا کہ زمین کے رجسٹریشن کی کمپیوٹرائزیشن 94 فیصدمکمل ہو چکی ہے اور 9 کروڑ اراضی پارسلوں میں اب بھو آدھار ہے۔ مستقبل قریب میں اراضی کے ریکارڈز کا ترجمہ 22 زبانوں میں دستیاب ہو گا ،  جس سے ملک کے شہریوں کو سہولت ہو گی۔ بھو آدھار حکومت کے شہری مرتکز طرز حکمرانی کے ایجنڈے کی  سمت میں  ایک قدم ہوگا جس سے ہندوستان کے5 ٹریلین ڈالر کی معیشت کے ہدف کو حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

جناب ٹرکی نے کہا کہ مختلف سرکاری پلیٹ فارموں کے ساتھ مربوط بھو آدھار قومی معیشت کے تمام شعبوں جیسے سماجی شعبے، بنیادی ڈھانچے، توانائی، حتیٰ کہ دفاع اور خلائی شعبے کو بے حد فائدہ پہنچائے گا۔ بھو آدھار کو ایگری اسٹیک، کم از کم سپورٹ پرائس اسکیم، گتی شکتی اور حصول اراضی کے پروجیکٹس، بلاک چین، بارڈر مینجمنٹ، ہائیڈل اور پاور پروجیکٹس اور مالیاتی اداروں کے ذریعے قرض اور رہن کی خدمات کے لیے فائدہ مند طریقے سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ بھو آدھار ابھرتے ہوئے اور آتم نربھر بھارت کے لیے  طرز حکمرانی میں انقلاب لائے گا۔

سکریٹری موصوف  نے کہا کہ بھو آدھار کو 26 ریاستوں میں نافذ کیا گیا ہے، اور میگھالیہ کو چھوڑ کر ،کیونکہ اس کی زمین کے پارسلوں کی کمیونٹی کی ملکیت کی روایت ہے ،باقی 9 ریاستوں میں اس کے نفاذ کاعمل جاری ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ مارچ 2024 تک محکمہ نے بھو آدھار کے تحت 100 فیصدزمینی ریکارڈ حاصل کرنے کا ہدف مقرر کیا ہے۔

منفرد لینڈ پارسل شناختی نمبر(یو ایل پی آئی این ) یا بھو آدھار کے نفاذ پر قومی کانفرنس - بھومی سمواد IV کا انعقاد ’’بھو-آدھار (یو ایل پی آئی این)  کے  ذریعہ ہندستان کی ڈیجیٹل سازی اور جیو-ریفرنسنگ‘‘کے موضوع کے ساتھ کیا گیا تھا۔ کانفرنس میں ’’لینڈ ریکارڈ ڈیٹا اور ماتری بھومی کی جمہوریت سازی‘‘ کاروبار کرنے میں آسانی(ای اوڈی بی) اور گزر بسر کی آسانی میں بھو آدھار کا اطلاق، اور ’’بہترین طرز عمل - قومی اور عالمی (جیوفرینسنگ / جائزہ / از سرنوجائزہ / بھو آدھار کا استعمال اور آگے کا راستہ‘‘  موضوعات پر اجلاس منعقدکئے گئے ۔

یہ کانفرنس ملک میں زمینی انتظامیہ اور طرز حکمرانی کے مکالموں اور بات چیت کے بھومی سمواد سیریز کے تحت منعقد کی گئی تھی۔ ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں، وزارتوں اور محکموں، دیگر متعلقہ فریقوں جیسے خاص زمینی منطقوں  سے متعلق افراد ، اسٹارٹ اپس، تعلیمی برادری کے ساتھ یہ چوتھی کانفرنس تھی۔  اس کانفرنس کے تحت مختلف اسٹیک ہولڈر گروپس کے رہنماؤں اور شرکاء کے ایک متنوع گروپ کو اکٹھا کیا، جس میں مرکزی اور ریاستی/ مرکز کے زیر انتظام حکومتوں، تعلیمی اور تحقیقی اداروں، علاقائی اداروں، کاروباری برادری اور سول سوسائٹی شامل ہیں۔

**********

ش ح۔ س ب۔ ف ر

U. No.2981



(Release ID: 1908729) Visitor Counter : 103


Read this release in: English