مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت
فضلہ کا انتظام
Posted On:
16 MAR 2023 5:26PM by PIB Delhi
حکومت ہند نے 2 اکتوبر 2014 کو شروع کیے گئے سوچھ بھارت مشن-اربن (SBM-U) اور 25 جون 2015 کو 500 شہروں میں شروع کیے گئے اٹل مشن فار ریجووینیشن اینڈ اربن ٹرانسفارمیشن (AMRUT) کے تحت کوڑا کرکٹ، فضلہ اور سیوریج سے متعلق مختلف مسائل سے نمٹنے کے لیے اضافی مدد فراہم کی ہے۔
اس پیشرفت کو آگے بڑھانے کے لیے، 1 اکتوبر 2021 کو پانچ سال کی مدت کے لیے، 1 اکتوبر 2026 تک، سائنسی ٹھوس فضلہ مینجمنٹ، پائیدار صفائی ستھرائی کے وژن کے ساتھ سوچھ بھارت مشن (SBM-U) 2.0 کو شروع کیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ، AMRUT مشن کا مقصد ایک لاکھ یا اس سے زیادہ کی آبادی والے تمام اربن لوکل باڈیز (ULBs)، تمام دارالحکومتوں، تمام ہیریٹیج سٹی ڈیولپمنٹ اور اگمنٹیشن یوجنا (HRIDAY) شہر، اہم ندیوں، پہاڑی ریاستوں، جزیروں اور سیاحتی مقامات کے شناخت شدہ شہروں میں سیوریج کی کوریج اور سیپٹیج مینجمنٹ کو بہتر بنانا اور پینے کے صاف پانی کو عالمی سطح پر فراہم کرنا تھا ۔ دوسرا مرحلہ، یعنی، امرت 2.0، 1 اکتوبر 2021 کو شروع کیا گیا ہے تاکہ 500 امرت شہروں میں سیوریج اور سیپٹیج مینجمنٹ کی عالمگیر کوریج فراہم کرنے میں حاصل کی گئی پیش رفت کو آگے بڑھایا جا سکے۔
ایس بی ایم - یو کے تحت، پورے مشن کی مدت کے لیے ریاستوں اور مرکز زیر انتظام علاقوں کا کل مالی خرچ 62,009 کروڑ روپے ہے، جس میں 14,623 کروڑ روپے کی مرکزی امداد بھی شامل ہے۔ ایس بی ایم - یو 2.0 کے تحت، پورے مشن کی مدت کے لیے ریاستوں اور مرکز زیر انتظام علاقوں کا کل مالی خرچ 1,41,600 کروڑ روپے ہے، جس میں 36,465 کروڑ روپے کی مرکزی امداد بھی شامل ہے۔ ایس بی ایم - یو 2.0 کے تحت سی ایس فنڈز ریاستوں کو جاری کیے جاتے ہیں جو ایکشن پلان میں شامل متعلقہ یو ایل بی کو ریاستی حصہ کے ساتھ مزید فنڈز تقسیم کرتے ہیں۔ ایس بی ایم - یو اور ایس بی ایم - یو 2.0 کے تحت پچھلے تین سالوں اور موجودہ سال کے دوران ریاست اڈیشہ اور تمل ناڈو کو جاری کیے گئے CS فنڈز کی تفصیلات ضمیمہ-I میں ہیں۔
امرت کے تحت، جڑے ہوئے زیر زمین سیوریج سسٹم؛ بشمول موجودہ سیوریج سسٹم کو بڑھانا، موجودہ ایس ٹی پی کی بحالی اور نئے ایس ٹی پی کی تعمیر قابل قبول اجزا ہیں۔ پورے مشن کی مدت کے لیے ریاستوں /اور مرکز زیر انتظام علاقوں کا کل مالی خرچ 77,640 کروڑ روپے ہے۔ اس میں سے 32,456 کروڑ روپے (مجموعی اخراجات کا 42 فیصد) سیوریج اور سیپٹیج مینجمنٹ سیکٹر کے تحت پروجیکٹوں کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ امرت 2.0 کے تحت، پورے مشن کی مدت کے لیے ریاستوں اور مرکز زیر انتظام علاقوں کا کل مالی خرچ 2,77,000 کروڑ روپے ہے، جس میں 76,760 کروڑ روپے کی مرکزی امداد بھی شامل ہے۔ اس میں سے، 66,750 کروڑ روپے (مرکزی امداد کا 87 فیصد) سیوریج اور سیپٹیج مینجمنٹ سیکٹر کے تحت پروجیکٹوں کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔ امرت اور امرت 2.0 کے تحت پچھلے تین سالوں اور موجودہ سال کے دوران ریاست اوڈیشہ اور تمل ناڈو کو جاری کیے گئے سی ایس فنڈز کی ریاستی/ یو ٹی کے مطابق تفصیلات ضمیمہ-I میں ہیں۔
ایس بی ایم - یو کے تحت ریاستوں/ مرکز زیر انتظام علاقوں کے ذریعہ کچرے وغیرہ کے انتظام میں کی گئی پیشرفت کا باقاعدگی سے جائزہ لیا جاتا ہے جس کے لیے کھلے میں رفع حاجت سے پاک (او ڈی ایف)، او ڈی ایف +، او ڈی ایف ++ اور اسٹار درجہ بندی کے طور پر یو ایل بی کے سرٹیفیکیشن کے لیے معیاری آپریٹنگ پروٹوکول (ایسا و پی) تیار کیے گئے ہیں۔ ریاستوں / مرکز زیر انتظام علاقوں میں ایس بی ایم - یو اور امرت کی پیشرفت کا سراغ لگانا وقتاً فوقتاً جائزہ اور تشخیص کے ذریعے ویڈیو کانفرنسوں، ویبیناروں، ورکشاپس وغیرہ کے ذریعے اور وقف شدہ ایس بی ایم - یو اور امرت پورٹلز کے ذریعے بھی کیا جاتا ہے۔ امرت کے تحت فیلڈ سطح پر پروجیکٹ کے نفاذ کا اندازہ آزاد جائزہ اور نگرانی ایجنسیوں (IRMAs) کے ذریعہ کیا جاتا ہے، جنھیں ہر ریاست اور یو ٹی کے ذریعہ مقرر کیا جاتا ہے۔
ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر مملکت جناب کوشل کشور نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں یہ معلومات فراہم کی۔
**************
ش ح۔ ف ش ع-م ف
U: 2849
(Release ID: 1907850)