خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت

بچے کو گود لینے کے لئے  طریقہ کار کو آسان بنانا

Posted On: 15 MAR 2023 5:20PM by PIB Delhi

خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبن ایرانی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ حکومت نے جوینائل جسٹس (بچوں کے تحفظ اور دیکھ بھال ) ترمیمی ایک 2021 ، جوینائل جسٹس(بچوں کی دیکھ بھال اور تحفظ) مثالی ترمیمی ضابطے2022 اور گود لینے کے ضوابط2022 کے تحت گود لینے سے متعلق اپنی پالیسی کو آسان بنایا ہے۔

گود لینے کے ضوابط 2022 میں کی گئی کچھ اہم ترامیم میں جو چیزیں شامل ہیں وہ اس طرح ہے۔ (i) عدالت کے بجائے ڈسٹرک مجسٹریٹ کے ذریعہ گود لینے کے حکم کا جاری کیا جانا۔(ii) بچوں کوممکنہ گود لینے والے والدین(پی اے پیز) کے لئے عمر کی بالائی  حد جوڑے کے لئے 85 سال اورواحدپی اے پی  کے لیے کم کرکے 40 سال کر دی گئی ہےبشرطیکہ وہ 2 سال سے کم عمر کے بچے کو گود لے رہے ہیں۔(iii) سنٹرل ایڈاپشن ریسورس کے ذریعے شروع کی گئی 7 روزہ گود لینے کی کوشش، یہ کوشش ریزیڈینس انڈین ، نان ریزیڈینٹ انڈین اور ہندوستان اوور سیز سیٹیزن کے لئے ہے ۔ (iv) چیف میڈیکل آفیسر (سی ایم او) معذور افراد کےحقوق کے قانون 2016 کی بنیاد پر بچے کی صحت کی نوعیت کا تعین کرےگا۔ (v) دس دن کی زیادہ سے زیادہ مدت کے اندر گود لینے کے لئے قانونی طور پر آزادی ایف ایل اے اپلوڈ کرنے کے لئے سخت ٹائم لائن مقرر کی گئی ہے۔ (vi) دو سے زیادہ بچوں  کے ساتھ پی اے پیز کے لیے ریفرل حاصل کرنے کے اہل نہیں ہیں۔ (vii) تمام متعلقہ ممکنہ والدین جیسے اسٹیک ہولڈرز اور بوڑھے بچوں کے لیے  گود لینے سے پہلے گود لینے اور گود لینے کے بعد کے مراحل ، کے لئے لازمی کانسلنگ مقرر کی گئی ہے۔ (viii)دس دن کے اندر گود لینے کے لئے قانونی اعتبار سے مفت کی اپلوڈنگ جیسے مختلف مرحلوں میں ٹائم لائنز ۔چیف میڈیکل افسر کے ذریعہ 15 دنوں کے اندر بچوں کی خصوصی ضرورت کی جانچ اور پانچ دن کے اندر ڈسٹرکٹ چائلڈ پروٹیکشن یونٹ کے ذریعہ درخواست کے دستاویزات کو منظوری دینے کی تصدیق۔ (ix) دوسال کی مدت کے بعد پہلے سے ہی گود لینے کے قابل بچوں کے لئے گود لینے پر زور(x) خلل کا سبب بننے کے لئے پی اے پی کے لئے سخت اقدامات کا انتظام کیا گیا ہے۔ (xi) جہاں بچہ گود لینے سے پہلے  پرورش سے متعلق دیکھ بھال کے علاوہ کم از کم پانچ سال کے لئےپروش کرنے والے خاندان کے ساتھ رہا ہے ، اس کی بچے کو گود لینے کی مدت دو سال تک کم کردی گئی ہے۔

مزید برآں، پورے ملک کے چیف میڈیکل آفیسرز خصوصی ضرورت والے بچوں کی صحت کی حالت کا تعین کرنے اور ایسے بچوں کی تیز رفتار جگہ کا تعین کرنے کے لیے ضروری طبی مداخلت کے لیے خود کو پورٹل پر رجسٹر کر رہے ہیں۔

جوینائل جسٹس (بچوں کی دیکھ بھال اور تحفظ) ایکٹ، 2015 کی دفعہ 68 (جیسا کہ 2021 میں ترمیم کی گئی ہے) سنٹرل اڈاپشن ریسورس اتھارٹی کو درج ذیل کاموں کے ساتھ متعین کرتی ہے، یعنی:-

  1. اندرون ملک گود لینے کو فروغ دینا اور ریاستی ایجنسی کے ساتھ مل کر بین ریاستی گود لینے میں سہولت فراہم کرنا؛
  2. بین ملکی گود لینے کو منظم کرنا؛
  3. گود لینے اور متعلقہ معاملات پر وقتاً فوقتاً ضوابط وضع کرنا جیسا کہ ضروری ہو؛
  4. بچوں کے تحفظ اور بین ملکی گود لینے کے سلسلے میں تعاون پر ہیگ کنونشن کے تحت سنٹرل اتھارٹی کے کاموں کو انجام دینا؛
  5. کوئی دوسرا فنکشن جیسا کہ تجویز کیا جا سکتا ہے۔

پچھلے تین سالوں کے دوران گود لیے گئے یتیم، لاوارث اور خودسپردگی کرنے والے بچوں کی تعداد درج ذیل ہے:-

 

سال

ملک میں بچوں کو گود لینے کی تعداد

بین ملکی سطح پر گود لینا

2019-2020

3351

394

2020-2021

3142

417

2021-2022

2991

414

 

 

 

 

 

 

 

 

 

وسیلہ:  بچے کو گود لینے کے وسائل کی معلومات اور رہنما نظام (سی اے آر آئی این جی ایس) پورٹل۔

 

***********

 

ش ح ۔  ح ا ۔ م ش

U. No.2791

 



(Release ID: 1907460) Visitor Counter : 194


Read this release in: English