خواتین اور بچوں کی ترقیات کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

شیلٹرہومس میں ذہنی صحت سے متعلق امداد

Posted On: 15 MAR 2023 5:18PM by PIB Delhi

خواتین اور بچوں کی ترقی کی مرکزی وزیر محترمہ اسمرتی زوبن ایرانی نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت ایسی مختلف اسکیمیں نافذ کرتی ہے جس میں شیلٹر ، طبی دیکھ بھال نیز ذہنی صحت کی کونسلنگ کے لئے شیلٹر ہومس کی گنجائش ہے۔ یہ اسکیمیں ان خواتین اور بچوں کے لئے ہیں جو مشکل حالات میں زندگی گزارتے ہیں یا کسی سماجی اقتصادی امداد کے بغیر رہتے ہیں ۔ اس طرح کی اسکیموں کی تفصیلات حسب ذیل ہیں:

شکستی سدن: منظور شدہ نئے مشن شکتی کے تحت  مشکل حالات میں خواتین کے لئے سوادھر گرہ اور خواتین کی خریدو فروخت کو روکنے کے لئے اجولا ہومس کو ضم کرکے شکتی سدن کا نام دیا گیا ہے جو مشکل حالات میں اور سخت صورتحال میں خواتین کے لئے ایک مربوط راحتی اور بازآبادکاری گھر ہے ۔ شکتی سدنوں (سودھر گرہ اور اجولا ہومس) کی ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کے اعتبارسے ضمیمہ – I میں ہے ۔

مشن وتسالیہ:مشن وتسالیہ اسکیم اس کے تحت ضرورت مند اور مشکل حالات میں بچوں کے لئے خدمات فراہم کرانے کے لئے ریاستی اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کی سرکاروں کو  امداد فراہم کی جاتی ہے۔بچوں کے دیکھ بھال کے ادارے سی سی آئیز اسکیم سپورٹ انٹر آلیہ   ایج اپروپریٹ  ایجو کیشن پیشہ ورانہ تربیت تک رسائی، حفظان صحت کونسلنگ کے تحت قائم کی گئی ہیں اور اس میں دیہی اور شہری بچوں کا احاطہ کیا گیا ہے ۔مشکل حالات میں بچوں کے لئے اسکیم   24x7  آؤٹ ریچ ہیلپ لائن سروسز میں معاونت کرتی ہے ۔یہ خدمات ٹول فری نمبر 1098 پر دستیاب ہے جو بحران کے شکار بچوں یا بالغان  کے ذریعہ ہندوستان کے کسی بھی مقام سے رسائی حاصل کرسکتے ہیں ۔ شیلٹرل ہومس / سی سی آئیز (31.3.22) ضمیمہ I I میں ہے۔

جے جے ایکٹ 2015 کے سیکشن 53 کے تحت (2021 میں ترمیم کئے گئے) ہر بچے کی ترقی کی نگرانی اور ادارے کے بندوبست کے لئے ہر سی سی آئیز میں مینجمنٹ کمیٹی فراہم کی جاتی ہے۔جے جے ماڈل ضابطے ادارے کے مینجمنٹ کے لئے ہر ادارے میں مینجمنٹ کمیٹی کی تشکیل اور ہر بچے کی ترقی کی نگرانی کے لئے بھی فراہم کئے جاتے ہیں۔مینجمنٹ کمیٹی سے ہر سی سی آئی میں ایک شکایت اور اس کے ازالے کے میکانزم کے قیام کے لئے بھی کہا جاتا ہے۔ بچوں کے لئے تجویز کا ایک بوکس  ایک ایسے مقام پر رکھا جاتا ہے جسے بچے آسانی سے حاصل کرسکیں ۔یہ بوکس آفس سیٹ اپ سے دور اور بچوں کے کمروں یا رہائش کے قریب ہوتا ہے۔

سال 2020 میں خواتین اور بچوں کی وزارت نے قومی انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اور نیور وسائنسز بنگلوروکے اشتراک سے  ناموافق حالات اور مشکل دور میں  بچوں کے لئے امداد کے طور پر اور ذہنی صحت کے طریقہ کار کے علاوہ ایڈو کیسی قائم کیا تھا ۔بچوں کے تحفظ ، ذہنی صحت اور نفسیاتی دیکھ بھال کے لئے یہ ایک قومی پہل اور ایک مربوط وسیلہ ہے جوبچوں کا تحفظ کرنے والےان عہدیداروں  کو تربیت اور صلاحیت سازی  فراہم کرتا ہے ۔اس کے علاوہ    رہنمائی کی دیگر شکلوں  میں تربیت اور تکنیکی معاونت فراہم کرتا ہے ۔جو ملک بھر میں  بچوں کےشیلٹر ہوم میں کام کرتے ہیں ۔ سمواد کی تربیت، بچوں کا تحفظ کرنے والے عہدیداروں کو معلومات سے لیس کرنا اور بچوں کے انٹرویو میں ہنر مندی اورانکوائری  (خطرے اور کمزوری کے سیاق و سباق میں شامل)، عام جذبات کے  پہلے درجے کے ردعمل کی شناخت، ثانوی اور تیسرے درجے کی  ذہنی صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات میں مددبھی لیس کرتی ہے۔نم ہنس سے موصولہ  ہونے والی معلومات کے مطابق، سمواد 14 ریاستوں اور مرکز کے زیر انتظام کے دو علاقوں کے 410 اضلاع میں 5,419 بچوں کے تحفظ کے کارکنوں تک پہنچ گیا ہے۔

خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزارت ون اسٹاپ سینٹر کے جزو کو نافذ کرتی ہے، جس کے تحت مربوط خدمات جیسے کہ طبی امداد، نفسیاتی سماجی مشاورت، پولیس کی سہولت، قانونی امداد اور مشاورت وغیرہ ایک ہی چھت کے نیچے ضرورت مند اور پریشان خواتین کو فراہم کی جاتی ہیں۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ اینڈ نیورو سائنسز (نم ہنس) کے ذریعے خواتین اور اطفال کی ترقی کی وزارت نے ملک بھر میں ون اسٹاپ سینٹرز (او ایس سیز) کے عملے کو 'اسٹری مانورکشا' نامی پروجیکٹ کے تحت نفسیاتی امراض سے نمٹنے کے لیے بنیادی اور جدید تربیت بھی فراہم کی ہے۔ سماجی اور ذہنی صحت کی دیکھ بھال کی  بھی ضرورت ہے  تاکہ تشدد کا سامنا کرنے والی خواتین اور پریشانی میں مبتلا خواتین کی مدد کی جاسکے۔

 

ضمیمہ- I

شکتی سدن (سوادھر گرہ اور اجولا ہومس ) کی فہرست ریاست اور مرکز کے زیر انتظام علاقے کے اعتبار سے

 

نمبر شمار

ریاست کا نام

شکتی سدن

(سوادھر گرہ کی تعداد )

(اجولا ہومس کی تعداد)

  1.  

انڈومان اور نکوبار جزائر

1

0

  1.  

آندھراپردیش

21

5

  1.  

اروناچل پردیش

1

0

  1.  

آسام

17

19

  1.  

چنڈی گڑھ

1

0

  1.  

چھتیس گڑھ

2

2

  1.  

دہلی

2

0

  1.  

گوا

2

1

  1.  

گجرات

6

0

  1.  

ہماچل پردیش

1

0

  1.  

جموں و کشمیر

2

0

  1.  

جھارکھنڈ

5

2

  1.  

کرناٹک

51

14

  1.  

کیرالہ

7

2

  1.  

مدھیہ پردیش

15

0

  1.  

مہاراشٹر

10

4

  1.  

منی پور

23

22

  1.  

میگھالیہ

2

0

  1.  

میزورم

11

1

  1.  

ناگالینڈ

2

0

  1.  

اوڈیشہ

52

16

  1.  

پنجاب

2

0

  1.  

راجستھان

8

1

  1.  

سکم

1

0

  1.  

تمل ناڈو

35

0

  1.  

تلنگانہ

18

2

  1.  

تریپورہ

3

0

  1.  

اترپردیش

13

0

29

اتراکھنڈ

0

2

30.

مغربی بنگال

33

1

 

میزان

347

94

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

ضمیمہ- II

 

شیلٹر ہومس اور سی سی آئی کی تعداد کومش وتسالیہ اسکیم سابقہ بچوں کی تحفظ کی خدمات ، سی پی ایس اسکیم کے تحت  مدد دی گئی 31.02.2022 تک ۔

 

نمبر شمار

ریاست

چلڈرن ہوم

اوپن شیلٹر

مخصوص اپنانے والی ایجنسیاں(ایس اے اے)

ایسی تعداد جن کی مدد کی گئی

ایسی تعداد جن کی مدد کی گئی

ایسی تعداد جن کی مدد کی گئی

1

آندھرا پردیش

56

5

15

2

اروناچل پردیش

5

0

2

3

آسام

35

5

18

4

بہار

31

0

25

5

چھتیس گڑھ

42

9

12

6

گوا

15

2

2

7

گجرات

59

3

13

8

ہریانہ

25

12

6

9

ہماچل پردیش

30

4

1

10

جموں و کشمیر

11

0

2

11

جھارکھنڈ

24

2

9

12

کرناٹک

74

35

36

13

کیرالہ

19

3

8

14

مدھیہ پردیش

46

9

27

15

مہاراشٹر

22

13

17

16

منی پور

47

17

9

17

میگھالیہ

37

4

4

18

میزورم

32

0

6

19

ناگالینڈ

23

2

4

20

اوڈیشہ

83

12

27

21

پنجاب

13

0

6

22

راجستھان

60

20

33

23

سکم

14

3

3

24

تمل ناڈو

182

11

21

25

تریپورہ

19

4

6

26

اترپردیش

38

13

24

27

اتراکھنڈ

9

4

5

28

مغربی بنگال

62

38

26

29

تلنگانہ

37

0

14

30

انڈومان اور نکوبار

10

0

1

31

چنڈی گڑھ

5

0

2

32

دادر اور نگر حویلی اور دمن اور دیو

2

1

1

33

لداخ

0

0

0

34

لکشدیپ

1

0

0

35

قومی راجدھانی خطہ دہلی

24

9

3

36

پڈوچیری

23

1

2

 

میزان

1215

241

390

***********

 

ش ح ۔  ح ا ۔ م ش

U. No.2792

 


(Release ID: 1907439) Visitor Counter : 120


Read this release in: English