الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

آئی ٹی  ہبس

Posted On: 15 MAR 2023 7:22PM by PIB Delhi

الیکٹرانکس اور انفارمیشن تکنالوجی کے وزیر مملکت (ایم ای آئی ٹی وائی) جناب راجیو چندر شیکھر نے لوک سبھا میں ایک تحریری جواب کے تحت یہ اطلاع فراہم کی کہ حکومت نے چھوٹے شہروں سمیت ملک میں اطلاعاتی تکنالوجی (آئی ٹی)/ آئی ٹی پر مبنی خدمات (آئی ٹی ای ایس) صنعت کے فروغ کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔ بھارت کے سافٹ ویئر تکنالوجی پارکس(ایس ٹی پی آئی)، جو کہ الیکٹرانکس اور اطلاعاتی تکنالوجی کی وزارت کے تحت ایک خودمختار  سوسائٹی ہے، حکومت کی پہل قدمیوں کو چھوٹے قصبات تک توسیع دینے کے لیے ملک بھر میں ڈجیٹل تکنالوجیوں میں اہم کردار ادا کر رہی ہے۔

اب تک ملک بھر میں 63 ایس ٹی پی آئی مراکز  از سر نو قائم کیے جا چکے ہیں، جن میں پانچ مغربی بنگال کے درگاپور، ہلدیا، کھڑگ پور، کولکاتا اور سلی گوڑی میں، اور ایک بہار کے پٹنہ شہر میں قائم کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ، حکومت نے ملک بھر میں 22 نئے ایس ٹی پی آئی مراکز کو بھی منظوری دی ہے، جن میں دو مراکز بہار کے بھاگلپور اور دربھنگہ میں ہیں۔ منظورشدہ اور موجودہ ایس ٹی پی آئی مراکز کی فہرست ریاست/مرکز کے زیر انتظام علاقہ  کے لحاظ سے ذیل میں دی گئی ہے:

موجودہ ایس ٹی پی آئی مراکز کی ریاست کے لحاظ سے فہرست

نمبر شمار

ریاست

مرکز کا نام

  1.  

آندھرا پردیش

کاکی نڈا

  1.  

ترو پتی

  1.  

وجے واڑا

  1.  

وشاکھاپٹنم

  1.  

آسام

گواہاٹی

  1.  

بہار

پٹنہ

  1.  

چھتیس گڑھ

بھلائی

  1.  

گجرات

گاندھی نگر

  1.  

سورت

  1.  

ہریانہ

گڑگاؤں

  1.  

ہماچل پردیش

شملہ

  1.  

جموں و کشمیر

جموں

  1.  

سری نگر

  1.  

جھارکھنڈ

رانچی

  1.  

دیوگھر

  1.  

کرناٹک

بنگلورو

  1.  

ہوبلی

  1.  

منگلور

  1.  

منی پال

  1.  

میسور

  1.  

دیوانگیر

  1.  

کیرلا

ترو وننت پورم

  1.  

مدھیہ پردیش

گوالیار

  1.  

بھوپال

  1.  

اندور

  1.  

مہاراشٹر

اورنگ آباد

  1.  

کولہاپور

  1.  

ناگپور

  1.  

ناشک

  1.  

ممبئی

  1.  

پونے

  1.  

منی پور

امپھال

  1.  

میگھالیہ

شیلانگ

  1.  

میزورم

آئیزوال

  1.  

اڈیشا

برہم پور

  1.  

بھوبنیشور

  1.  

روڑکیلا

  1.  

پونڈی چیری

پونڈی چیری

  1.  

پنجاب

موہالی

  1.  

راجستھان

جے پور

  1.  

جودھپور

  1.  

سکم

گنگٹوک

  1.  

تمل ناڈو

چنئی

  1.  

کوئمبٹور

  1.  

مدورائی

  1.  

ترونیل ویلی

  1.  

تریچی

  1.  

تلنگانہ

حیدرآباد

  1.  

وارنگل

  1.  

اترپردیش

الہٰ آباد

  1.  

کانپور

  1.  

لکھنؤ

  1.  

نوئیڈا

  1.  

 

میرٹھ

  1.  

اتراکھنڈ

دہرادون

  1.  

مغربی بنگال

درگاپور

  1.  

ہلدیا

  1.  

کھڑگ پور

  1.  

کولکاتا

  1.  

سلی گوڑی

  1.  

تری پورہ

اگرتلہ

  1.  

گوا

گوا

  1.  

ناگالینڈ

کوہیما

 

 

منظور شدہ نئی ایس ٹی پی آئی مراکز کی ریاست کے لحاظ سے فہرست

نمبر شمار

ریاست

مقام

  1.  

مدھیہ پردیش

چھندواڑا

  1.  

جبل پور

  1.  

پنجاب

امرتسر

  1.  

جھارکھنڈ

دھنباد

  1.  

جمشید پور

  1.  

بوکارو

  1.  

اترپردیش

آگرہ

  1.  

وارانسی

  1.  

گورکھپور

  1.  

بریلی

  1.  

کیرلا

کوچی

  1.  

اروناچل پردیش

ایٹا نگر

  1.  

اڈیشا

بالاسور

  1.  

سمبل پور

  1.  

جج پور

  1.  

انگل

  1.  

کورات پٹ (جیپور)

  1.  

بہار

دربھنگہ

  1.  

بھاگلپور

  1.  

ہریانہ

پنچ کلا

  1.  

گجرات

بھاؤنگر

  1.  

ہماچل پردیش

کانگڑا

حکومت غیر ملکی راست سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) راغب کرنے کے لیے لچکدار  اور شفاف پالیسی وضع کرتی آئی ہے، جس میں خودکار راستے کے توسط سے ایف ڈی آئی کے لیے بیشتر شعبوں کے دروازے کھلے ہیں۔ موجودہ غیر ملکی راست سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) پالیسی کے مطابق، قابل اطلاق قوانین/ضوابط، سلامتی اور دیگر شرائط کے ساتھ خودکار راستے (بھارت کے ساتھ زمینی سرحد ساجھا کرنے والے ملک کو چھوڑ کر)  کے تحت آئی ٹی شعبے میں 100 فیصد ایف ڈی آئی کی اجازت دی گئی ہے۔ مالی سال 2019-2022 کے دوران کمپیوٹر سافٹ ویئر اور ہارڈ ویئر  شعبے کے لیے مجموعی طور پر 356303 کروڑ روپئے کے بقدر ایف ڈی آئی مختص کی گئی اور مالی برس 2022-2023 کے دوران (دسمبر 2022 تک) 63819 کروڑ کے بقدر ایف ڈی آئی مختص کی گئی ہے۔

حکومت ایس ٹی پی آئی کے ذریعے سافٹ ویئر ٹکنالوجی پارکس آف انڈیا (ایس ٹی پی) اسکیم نافذ کررہی ہے، جو کہ کمپیوٹر سافٹ ویئر کی ترقی اور برآمدات کے لیے 100 فیصد ایکسپورٹ پر مبنی اسکیم ہے، جس میں مواصلاتی روابط یا فزیکل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے پیشہ ورانہ خدمات کی برآمدات بھی شامل ہیں۔ایس ٹی پی آئی کے تحت درج رجسٹر آئی ٹی / آئی ٹی ای ایس اکائیوں کے ذریعہ کی گئی برآمدات سال بہ سال بنیاد پر اضافہ سے ہمکنار ہوئی ہیں اور مالی برس 2021-22 میں 80.3 بلین امریکی ڈالر کے بقدر ہیں۔

اس کے علاوہ، سافٹ ویئر مصنوعات کے لیے قومی پالیسی (این پی ایس پی)-2019  کو ملک میں سافٹر ویئر مصنوعات کے ایکو نظام کو فروغ دینے کے لیے مشتہر کیا گیا ہے۔ این پی ایس پی کے مطابق، حکومت نے بہار کے پٹنہ میں ایک انکیوبیشن سہولت سمیت چھوٹے شہروں میں واقع 12 ایس ٹی پی آئی مراکز میں ٹیک اسٹارٹ اپس کو انکیوبیشن کی سہولتیں فراہم کرانے کے لیے 95.03 کروڑ روپے کے بجٹ کے ساتھ نیکسٹ جنریشن انکیوبیشن اسکیم (این جی آئی ایس) کو منظوری دی ہے۔

حکومت نے ڈجیٹل انڈیا پروگرام کے تحت انڈیا بی پی او پروموشن اسکیم (آئی بی پی ایس) اور شمال مشرق بی پی او پروموشن اسکیم (این ای بی پی ایس) بھی شروع کی ہے جس کا مقصد روزگار کے مواقع پیدا کرنا اور بی پی او/ آئی ٹی ای ایس آپریشنوں کے قیام کے لیے ترغیب فراہم کرکے چھوٹے شہروں/ قصبات میں آئی ٹی / آئی ٹی ای ایس کی توسیع  ہے۔ آئی بی پی ایس اور این ای بی پی ایس  کی مدت بالترتیب 31.03.2019 اور 31.03.2020 تھی، جس کا مقصد نئی بولیاں مدعو کرنا تھا، حالانکہ  تقسیم کا عمل اس مدت کے آگے بھی جاری رہ سکتا ہے۔ ان اسکیموں کے تحت 246 اکائیوں نے ملک کی 27 ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں  میں بی پی او / آئی ٹی ای ایس آپریشن قائم کیے ہیں  اور یہ ادارے 52065 افراد کو روزگار فراہم کر رہے ہیں۔

مزید برآں، مرکزی حکومت نے شمولیت، قابل رسائی، قابل استطاعت ڈجیٹائزیشن کو فروغ دینے کے لیے اسٹارٹ اپ اداروں، حکومت اور کارپوریٹ اداروں کے اجتماعی تعاون پر زور دیتے ہوئے، چھوٹے شہروں میں کامیاب اسٹارٹ اپ اداروں کو تلاشنے، انہیں مدد فراہم کرانے اور پروان چڑھانے کے لیے جینیسس (اختراعی اسٹارٹ اپ اداروں کے لیے آئندہ پیڑھی کا سپورٹ نظام) کا اعلان کیا ہے، جس کے نتیجے میں روزگار اور اقتصادی پیداوار میں اضافہ ہوگا۔

**********

 (ش ح –ا ب ن۔ م ف)

U.No:2771



(Release ID: 1907391) Visitor Counter : 104


Read this release in: English