زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
مرکزی وزیر زراعت کا کہنا ہے کہ کسان اور صنعت ایک دوسرے کے لئے لازم وملزوم ہیں
’’پی ایم مودی جو بھی پروجیکٹ شروع کرتے ہیں، انہیں تکمیل تک بھی پہنچایا جاتا ہے‘‘ ۔سی آئی آئی سربراہ اجلاس میں جناب تومر کا بیان
Posted On:
14 MAR 2023 9:05PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے کہا ہے کہ کسان اور صنعت ایک دوسرے کے لئے لازم وملزوم ہیں، کسانوں کے بغیر صنعتیں نہیں چل سکتیں اور صنعت کے بغیر، کاشتکاری منافع بخش نہیں ہو سکتی۔ حکومت کا کردار کسانوں اور صنعت دونوں کے لیے اہم ہے۔ حکومت کی کوشش ہے کہ صنعتوں کی زیادہ سے زیادہ ترقی ہو لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہمارے 86 فیصد چھوٹے کسانوں کو بااختیار بنایا جائے کیونکہ ہم خواہ کتنی ہی ترقی کر لیں لیکن جب تک یہ چھوٹے کسان خوشحال نہیں ہوتے ملک ترقی نہیں کرے گا۔ صنعتی برادری کو ان باتوں پر ہمیشہ غور کرنا چاہئے کہ کون سے پروگرام کسانوں کو اچھی قیمت دلائیں گے اور ہم ایسا کون سا راستہ اختیار کریں جس پر چلنے سے کسانوں کے گھروں میں خوشحالی آئے، تب ہی ایسے خیالات کا تبادلہ کامیاب ہوگا۔ جناب تومر نے آج یہ بات کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری(سی آئی آئی) کی سربراہ کانفرنس 2023 کے 28ویں ایڈیشن کے دوران منعقد ہونے والے ایک خصوصی اجلاس میں کہی۔
جناب تومر نے کہا کہ حکومت زراعت کے شعبے کو فروغ دینے، پیداوار اور پیداواری صلاحیت کو بڑھانے اور زرعی مصنوعات کی برآمد کو آسان بنانے کے لیے تمام تقاضوں کو پورا کر رہی ہے اور مستقبل میں بھی اس سمت میں کام کرتی رہے گی۔ جناب تومر نے کہا کہ صنعتوں کی اپنی مضبوط ٹیمیں ہیں، جو کسی بھی منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچانے ہدف کو سامنے رکھ کر کام کرتی ہیں اور ان کے پاس نتائج پر نظر رکھنے کا صحیح نظام بھی ہے۔ اس تناظر میں، وزارت کے حکام کو متعلقہ فریقوں سے رابطہ رکھنا چاہیے تاکہ کسانوں کے مفاد میں معلومات کا تبادلہ ہو۔ ان اصولوں پر کام جاری رکھنے سے کسانوں اور زرعی شعبے کو زیادہ فائدہ پہنچے گا۔ اس سلسلے میں، حال ہی میں انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) کے ساتھ صنعتی برادری کا ایک مذاکراتی پروگرام منعقد کیا گیا، جس کا مقصد یہ تھا کہ عملی طور پر کسانوں سمیت تمام زرعی شعبے کو فائدہ مل سکے۔ جناب تومر نے کہا کہ زراعت ہم سب کے لیے ایک ترجیحی شعبہ ہے، جس سے فائدہ اٹھانے اور کسانوں کو خوشحال بنانے اور زرعی معیشت کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ٹیکنالوجی، تحقیق اور صنعتوں کے تعاون کی ضرورت ہے، کیونکہ ہم یہ جانتے ہیں کہ جب یہ سب یکجا ہو جائیں گے ، تب ہی تیز رفتار ترقی کا ہدف حاصل کیاجاسکے گا۔
جناب تومر نے کہا کہ ایک دور تھا جب یک طرفہ سوچ کا استعمال کیا جاتا تھا، لیکن اب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے پاس ملک کی مجموعی اور متوازن ترقی کے لیے ایک مربوط وژن ہے، جسے سی آئی آئی بھی بڑے جوش و جذبے کے ساتھ آگے بڑھانے کی کوشش کر رہا ہے۔ وزیر اعظم مودی مسلسل محکموں کی سطح سے آگے بڑھ کر کام کرنے کی کوشش کرتے ہیں کیونکہ حکومت کے پاس جو بھی پروگرام ہیں، وہ ہندوستان کے لیے ہیں، ملک کے لوگوں کے لیے ہیں، اور اس بات پر نظر رکھنے کے لئے کہ وہ کام کیسے آگے بڑھ سکتے ہیں۔ وہ خود بہت سے پروگراموں کے بارے میں غوروخوض کرتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں ہم دیکھتے ہیں کہ جو بھی منصوبہ شروع کیا جاتا ہے، چاہے وہ کتنا ہی بڑا کیوں نہ ہو، وہ بھی مقررہ مدت کے اندر اندر پایہ تکمیل تک پہنچ جاتا ہے۔ پی ایم گتی شکتی جیسے پروگراموں کے ذریعے نگرانی کے ساتھ ساتھ مربوط تحریک چلائی گئی ہے۔ جناب تومر نے کہا کہ زراعت کا کام کوئی بھی ہو، وزیر اعظم مودی اسے کبھی نظر انداز نہیں ہونے دیتے۔ ایک وقت تھا جب ہم دنیا سے سیکھنا چاہتے تھے، آج دنیا زراعت کے میدان میں ہندوستان سے سیکھنا چاہتی ہے۔
اس موقع پر جناب سنجیو پوری، نائب صدر، کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری اور سی ایم ڈی، آئی ٹی سی لمیٹڈ، جناب سلیل سنگھل، چیئرمین، سی آئی آئی ٹاسک فورس آن ایگرو کیمیکلز اور اعزازی چیئرمین ، پی آئی انڈسٹریز، دیگر افسران اور صنعت کے نمائندوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔
*************
( ش ح ۔ س ب۔ ر ض(
U. No.2711
(Release ID: 1907062)
Visitor Counter : 190