زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
ملٹی کراپنگ سسٹم
Posted On:
14 MAR 2023 7:01PM by PIB Delhi
زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ مرکزی حکومت اور ریاستوں کی مشترکہ کوششوں سے 23-2022 کے دوران 323.55 ملین ٹن غذائی اجناس کی ریکارڈ پیداوار ہوئی ہے (دوسرے ایڈوانس تخمینے کے مطابق)۔ یہ کسانوں کی طرف سے فصلوں کی متنوع پیداوار، فصل کی پیداوار کی بہتر ٹیکنالوجی کو اپنانے اور علاقے کے لیے موزوں مقام مخصوص فصل کے پیٹرن کے ذریعے حاصل کیا گیا ہے۔
حکومت ہند نیشنل فوڈ سیکورٹی مشن (این ایف ایس ایم) کے تحت فصلوں جیسے دالوں، موٹے اناج، غذائی اناج اور کپاس کی متنوع پیداوار اور باغبانی کی مربوط ترقی کے مشن (ایم آئی ڈی ایچ) کے تحت اعلیٰ قیمت والی باغبانی فصلوں کی حوصلہ افزائی کے لیے ریاستی حکومتوں کی کوششوں کی تکمیل کرتی ہے۔
مزید برآں، قومی فوڈ سیکیورٹی مشن - تیل کے بیج اور خوردنی تیل پر قومی مشن - آئل پامیر کو ملک میں لاگو کیا جا رہا ہے جس کا مقصد تلہن اور آئل پام کی پیداوار اور پیداواری صلاحیت کو بڑھا کر خوردنی تیل کی دستیابی کو بڑھانا اور درآمدی بوجھ کو کم کرنا ہے۔
حکومت ہند ریاستوں کو راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا - زراعت اور اس سے منسلک شعبوں کی بحالی (آر کے وی وائی –آر اے ایف ٹی اے اے آر) کے لئے منافع بخش نقطہ نظر کے تحت ریاست کی مخصوص ضروریات / ترجیحات کے لئے لچک بھی فراہم کرتی ہے۔ ریاستیں متعلقہ ریاستوں کے چیف سکریٹری کی سربراہی میں ریاستی سطح کی منظوری کمیٹی (ایس ایل ایس سی) کی منظوری کے ساتھ آر کے وی وائی –آر اے ایف ٹی اے اے آر کے تحت فصلوں کے تنوع کو فروغ دے سکتی ہیں۔
زراعت اور کسانوں کی بہبود کا محکمہ (ڈی اے اینڈ ایف ڈبلیو) اصل سبز انقلاب والی ریاستوں یعنی ہریانہ، پنجاب اور مغربی اتر پردیش میں آر کے وی وائی –آر اے ایف ٹی اے اے آر کی ضم شدہ کیفے ٹیریا اسکیم، فصلوں کے تنوع پروگرام (سی ڈی پی ) کو نافذ کر رہا ہےتاکہ پانی کی زیادہ مقدار والے دھان کی فصل کے رقبے کو متبادل فصلوں، جیسے دالوں، تلہن، موٹے اناج، غذائی اناج، کپاس وغیرہ کی طرف موڑا جا سکے۔
۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔
(ش ح۔ا ک۔ ر ب (
U. No. : 2722
(Release ID: 1907060)
Visitor Counter : 85