زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مٹی کی زرخیزی  کا قومی پروجیکٹ

Posted On: 14 MAR 2023 7:09PM by PIB Delhi

مٹی کی زرخیزی  اور پیدواریت  پر قومی پروجیکٹ  ،چوہدویں مالی کمیشن  کی مدت کے دوران زرعی شعبہ میں  سبز انقلاب –کرشنوتی  کے تحت ایک سرپرست اسکیم ’ پائیدار زراعت  کےلئے قومی مشن (این ایم ایس اے)‘کی ایک ذیلی  اسکیم تھی ۔اب اسےپندرہویں مالی کمیشن  کی مدت کے دوران  راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا (آرکے وی وائی) اسکیم  کےلئے مٹی کی زرخیزی  کے ایک جزو کے طورپر  نافذ  کیا جارہا ہے۔ راشٹریہ کرشی وکاس یوجنا (آر کے وی وائی ) اسکیم کا مٹی کی زرخیزی  کا جزو ایک مسلسل اسکیم ہے جس کا مقصد کیمیائی کھادوں، نامیاتی کھادوں اور حیاتیاتی کھادوں کے مشترکہ استعمال کے ذریعے مٹی کی جانچ پر مبنی انٹیگریٹڈ نیوٹرینٹ مینجمنٹ (آئی این ایم ) کو فروغ دینا ہے۔ آئی این ایم  نظام کے فروغ سے کیمیائی کھادوں کی کھپت میں کمی اور پودوں کے غذائی اجزاء کے نامیاتی ذرائع کے استعمال میں اضافہ متوقع ہے، جس کے نتیجے میں مٹی کی زرخیزی اور غذائی اجزاء کے استعمال کی کارکردگی میں بہتری آئے گی۔

محکمہ کی طرف سے بجٹ تخمینہ پچھلے سال کی اصل ریلیز اور موجودہ سال میں متوقع طلب کی بنیاد پر تیار کیا جاتا ہے۔ تاہم، فنڈز کی اصل ریلیز مختلف قابل عمل شرائط پر منحصر ہے جیسے پہلے جاری کیے گئے فنڈز کا استعمال، یوٹیلائزیشن سرٹیفکیٹ جمع کرانا، فزیکل-مالی پیش رفت کی وصولی، ریاستوں/مرکز کے زیر انتظام علاقوں  کے حکومت ہند کے متعلقہ رہنما خطوط کے مطابق ریاستی حصہ داری کی تعمیل کی رسید وغیرہ۔ قابل عمل شرائط کی عدم تکمیل ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو جاری فنڈز پر منفی اثر ڈالتی ہے۔

مختلف وجوہات  سے ،ریاستوں کے ذریعہ فنڈز کا مطالبہ ،تمام پہلوؤں کو مرتب کرنا، اور ریاستوں کو فنڈز کا اجراء 2021-22 کے دوران سست تھا، جس کی وجہ سے بی ای  اسٹیج پر مختص رقم 350.00 کروڑ روپے سے کم ہو کر آر ای   مرحلے میں 100.00 کروڑ روپے ہو گئی۔

یہ معلومات زراعت اور خاندانی بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر سنگھ تومر نے آج لوک سبھا میں ایک تحریری جواب میں  دی  ہے۔

**********

ش ح۔ ا م ۔

U. No.2717


(Release ID: 1907041) Visitor Counter : 155


Read this release in: English