وزارت دفاع
بھارت عالمی سطح پر انسانی بنیاد پر امداد اور تباہکاری سے راحت (ایچ اے ڈی آر) بہم پہنچانے کے معاملے میں سب سے پہلے ردعمل ظاہر کرنے والے ملک کے طور پر ابھرا ہے: سی ڈی ایس جنرل انل چوہان
Posted On:
14 MAR 2023 4:50PM by PIB Delhi
چیف آف ڈفینس اسٹاف جنرل انل چوہان نے آج، 14 مارچ 2023 کو نئی دہلی میں مربوط ڈفینس اسٹاف (آئی ڈی ایس)، وزارت دفاع کے تحت ’انسانی بنیاد پر امداد، تباہکاری سے راحت، خطرات کم کرنے اور تباہکاری سے مقابلہ کرنے کے لیے لچک‘ کے موضوع پر منعقدہ ایک ورکشاپ کے لیے اپنے ورچووَل پیغام میں کہا کہ بھارت عالمی سطح پر انسانی بنیاد پر امداد اور تباہکاری سے راحت (ایچ اے ڈی آر) بہم پہنچانے کے معاملے میں سب سے پہلے ردعمل ظاہر کرنے والے ملک کے طور پر ابھرا ہے۔ اس ورکشاپ کا اہتمام شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی بھارتی صدارت کے جزو کے طور پر کیا گیا اور اس ورکشاپ میں کزاخستان، جمہوریہ کرغستان، بیلاروس، منگولیہ، پاکستان اور چین سمیت روس کے اسپیکر حضرات نے ورچووَل انداز میں شرکت کی۔
آپریشن میتری- نیپال میں آئے زلزلے میں انجام دیا گیا بچاؤ آپریشن، 2016 میں سمندری طوفان روانو میں سری لنکا کی مدد، 2018 میں انڈونیشیا میں آئے زلزلے، جنوری 2020 میں میڈاگاسکر میں آئے سیلاب، کووِڈ19 وبائی مرض کے دوران ٹیکوں کی بہم رسانی، وغیرہ جیسے امدادی کاموں کی مثال پیش کرتے ہوئے،انہوں نے مزید کہا کہ ’’وسودھیو کٹمب کم- جس کے معنی ہیں ’پوری دنیا ایک کنبہ ہے‘ کے اپنے ثقافتی عقائد سے ہم آہنگ، بھارت خطے اور اس کے باہر بھی انسانی بنیاد پر امداد اور راحت رسانی کے کام انجام دینے میں ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے۔‘‘ انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ترکی میں آئے زلزلے کے بعد بروقت شروع کیا گیا آپریشن دوست دنیا کے کونے کونے تک امداد بہم پہنچانے کی بھارت کی خواہش کا ثبوت ہے۔
سی ڈی ایس نے مزید کہا کہ تباہکاریوں کے اثرات کو کم کرنے کے لیے یہ اجتماعی نقطہ نظر لازمی عنصر کی حیثیت رکھتا ہے ، اور اس مقصد کے ساتھ بھارت مختلف ممالک اور ایچ اے ڈی آر مشق جیسی کثیر جہتی تنظیموں کے ساتھ 2021 میں پونے میں بمسٹیک اراکین کے لیے ’پینکس 21‘ اور 2022 میں آگرہ میں آسیان اراکین کے لیے ’سمن وے‘ ، وغیرہ جیسی کثیر جہتی مشقیں انجام دیتا آیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ’’علاقائی نظام، بہتر باہم اثر پذیری، اور تیز رفتار ردعمل کے ذریعہ رابطہ کاری کے توسط سے کثیر جہتی شراکت داری کو مضبوط کرتے ہوئے، ہم نے خطے میں سب سے پہلے ردعمل ظاہر کرنے والے ملک کا کردار ادا کیا ہے۔‘‘
سی ڈی ایس نے مزید کہا کہ رونما ہونے والی کسی بھی آفت کی صورت میں کلی طور پر وقف تنظیمی ڈھانچے کے ساتھ ساتھ مسلح افواج بھی اکثر سب سے پہلے مدد کے لیے آگے آتی ہیں۔ مخالف حالات میں کام کرنے کی اہلیت، تنظیمی ہنرمندیاں اور لاجسٹکس سے متعلق جانکاری جیسے عوامل مسلح افواج کو ایچ اے ڈی آر کے لیے ازحد موزوں بناتے ہیں۔
اس ورکشاپ کا آغاز ، چیئرمین ٹو دی چیف آف انٹریگریٹڈ ڈفینس، چیفس آف اسٹاف کمیٹی، ایئر مارشل بی آر کرشنا نے کیا۔ انہوں نے رکن ممالک سے اپنی قومی تنظیموں کی اہلیتوں اور صلاحیتوں کو ترقی دینے کی اپیل کی تاکہ وہ قدرتی آفات کے دوران جانی اور مالی نقصان کو کم کرنے میں اہل بن سکیں۔
انسانی بنیاد پر امداد اور تباہکاری سے راحت (ایچ اے ڈی آر) کے موضوع پر منعقدہ اس ورکشاپ کا مقصد معلومات کا تبادلہ ، خطرات میں تخفیف اور مذاحمتی لچک پیدا کرنے کے بہترین طور طریقے ساجھا کرنا، علاقائی ردعمل اور تباہکاری بنیادی ڈھانچہ میں مسلح افواج کا ارتباط، اور شنگھائی تعاون تنظیم کے اراکین کے درمیان عالمی سطح پر تعاون کو فروغ دینا ہے۔ ایس سی او کے اہم اہداف میں رکن ممالک کے مابین باہمی اعتماد کو مضبوط کرنا اور ہمسائیگی کا جذبہ پیدا کرنا، سیاست، تجارت، معیشت،تکنالوجی اور ثقافت کے ساتھ ساتھ تعلیم، توانائی، نقل و حمل، سیاحت، ماحولیاتی تحفظ اور دیگر میدانوں میں مؤثر باہمی تعاون کو فروغ دینا شامل ہے۔اس سلسلے میں خطے میں امن، سلامتی، استحکام کو برقرار رکھنے اور اسے یقینی بنانے ، اور ایک جمہوری، منصفانہ اور منطق پر مبنی نیا بین الاقوامی سیاسی اور اقتصادی نظام قائم کرنے کی جانب قدم بڑھانے کے لیے مشترکہ کوششیں کی جا رہی ہیں۔
**********
(ش ح –ا ب ن۔ م ف)
U.No:2687
(Release ID: 1906962)
Visitor Counter : 150