جل شکتی وزارت
قدرتی آبی ذخائر کی نقشہ سازی
Posted On:
13 MAR 2023 6:19PM by PIB Delhi
جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویشور ٹوڈو نے آج راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ مختصر مدت میں زیادہ شدت والی بارشوں کے بڑھتے ہوئے واقعات بنیادی طور پر شہری سیلابوں کے لیے ذمہ دار ہیں جو کہ غیر منصوبہ بند ترقی، قدرتی آبی ذخائر کی تجاوزات، نکاسی آب کے ناقص نظام وغیرہ کی وجہ سے مزید پیچیدہ ہوتے ہیں۔ شہری سیلاب کا انتظام اور آبی ذخائر کے تحفظ اور حفاظت سے متعلق کام، ان کی گنتی، تجاوزات سے تحفظ، یا دوسرے مقاصد کے لیے استعمال کے لیے موڑ، متعلقہ ریاستی حکومت/شہری بلدیاتی ادارے /شہری ترقی اتھارٹی کے دائرہ کار میں آتا ہے۔ تاہم، وقتاً فوقتاً یہ وزارت ملک میں چھوٹی آبپاشی اسکیموں کے اعداد وشمار تیار کرتی ہے جو آبپاشی سے وابستہ دیہی علاقوں میں آبی ذخائر سے متعلق ڈیٹا حاصل کرتی ہے۔
آبی ذخائر پر تجاوزات کو روکنے کے لیے قومی سطح کا قانونی طریقہ کار قائم کرنے کے لیے حکومت ہند کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے۔
آبی ذخائر بشمول ندیوں، جھیلوں وغیرہ کا ضابطہ، تحفظ اور حفاظت، اور ان کی غیر قانونی تجاوزات کی روک تھام متعلقہ ریاستی حکومت/شہری ترقیاتی اتھارٹیز کے دائرہ کار میں آتی ہے۔ آبپاشی کے پہلے اعداد وشمار کے مطابق چھٹی چھوٹی آبپاشی کے اعداد وشمار (حوالہ سال18-2017) کے مطابق، مرکزی طور پراسپانسرشدہ اسکیم – ’’ آبپاشی کے اعداد وشمار‘‘ کے تحت جو اس وزارت کے ذریعہ کرائی گئی ہے، ملک میں 24,24,540 آبی ذخائر ہیں، جن میں سے 38,496 آبی ذخائر پر تجاوزات کی اطلاع ہے، آبی ذخائر کی ریاست وار تفصیلات ضمیمہ میں دی گئی ہیں۔
ضمیمہ
آبی ذخائر کے پہلے اعداد وشمار میں رپورٹ کردہ (عارضی) ریاست وار آبی ذخائر کی تعداد اور تجاوزات کی تعداد
|
نمبرشمار
|
ریاستیں /مرکز کے زیر ا نتظام علاقے
|
کل ا ٓبی ذخائر
|
تجاوزات کردہ آبی ذخائر
|
1
|
انڈمان اور نیکوبار جزائر
|
3,528
|
59
|
2
|
آندھرا پردیش
|
1,90,777
|
3,920
|
3
|
اروناچل پردیش
|
993
|
0
|
4
|
آسام
|
1,72,492
|
13
|
5
|
بہار
|
45,793
|
871
|
6
|
چندی گڑھ
|
188
|
0
|
7
|
چھتیس گڑھ
|
34,000
|
111
|
8
|
دہلی
|
893
|
216
|
9
|
گوا
|
1,463
|
8
|
10
|
گجرات
|
54,069
|
22
|
11
|
ہریانہ
|
14,898
|
50
|
12
|
ہماچل پردیش
|
88,017
|
42
|
13
|
جموں و کشمیر
|
9,765
|
103
|
14
|
جھارکھنڈ
|
1,07,598
|
560
|
15
|
کرناٹک
|
27,013
|
948
|
16
|
کیرالہ
|
55,734
|
111
|
17
|
مدھیہ پردیش
|
82,643
|
1779
|
18
|
مہاراشٹر
|
97,062
|
251
|
19
|
منی پور
|
1,658
|
6
|
20
|
میگھالیہ
|
13,332
|
6
|
21
|
میزورم
|
2,185
|
7
|
22
|
ناگالینڈ
|
1,432
|
1
|
23
|
اوڈیشہ
|
1,81,837
|
1,048
|
24
|
پڈوچیری
|
1,171
|
34
|
25
|
پنجاب
|
16,012
|
1,578
|
26
|
راجستھان
|
16,939
|
47
|
27
|
سکم
|
134
|
0
|
28
|
تمل ناڈو
|
1,06,957
|
8,366
|
29
|
تلنگانہ
|
64,055
|
3,032
|
30
|
تریپورہ
|
36,239
|
1
|
31
|
اتراکھنڈ
|
3,096
|
5
|
32
|
اتر پردیش
|
2,45,087
|
15,301
|
33
|
مغربی بنگال
|
7,47,480
|
0
|
|
میزان
|
24,24,540
|
38,496
|
*********
ش ح۔ ک ا۔ ف ر
U. No.2668
(Release ID: 1906672)
|